وہ بالیقیں حسین ہے وہ بالیقیں حسین ہے

الف نظامی

لائبریرین
حصار دیں حسین تھا ، حصار دیں حسین ہے
بہار دیں حسین تھا ، بہار دیں حسین ہے
وقار دیں حسین تھا ، وقار دیں حسین ہے
وہ کون ہے جو آج بھی نگار دین عین ہے

وہ بالیقیں حسین ہے وہ بالیقیں حسین ہے

یہ کس کا فرق ناز تھا کہ سونگھتے تھے مصطفی ﷺ
یہ کس کا حلق نور تھا کہ چومتے تھے مصطفی ﷺ
اٹھا کہ کس کو دوش پر وہ دیکھتے تھے مصطفی ﷺ
وہ کائنات رنگ و بو کو مصطفی ﷺ کی دین ہے

وہ بالیقیں حسین ہے وہ بالیقیں حسین ہے

جو گھر کا گھر لٹا گیا جو دین کو بچا گیا
وہ جس کا شیر خوار بھی لہو لہو نہا گیا
جو رنگ زار کربلا کو گلستاں بنا گیا
ریاض دیں کا تاابد جو حسن ، زیب و زین ہے

وہ بالیقیں حسین ہے وہ بالیقیں حسین ہے

جو سر بہ سر یقین ہے صداقتوں کی جان ہے
جو صبر ہے ثبات ہے عزیمتوں کی آن ہے
جو حق پہ سر کٹا گیا جو حق کا پاسبان ہے
جو ہے پناہ دین بھی جو خود ہی دین عین ہے

وہ بالیقیں حسین ہے وہ بالیقیں حسین ہے

میان کربلاکتاب حق سرا ہے آج تک
وہ جس کا خطبہ ء جلیل گونجتا ہے آج تک
وہ جس کے دم سے سرنگوں سر جفا ہے آج تک
وہ جرات علی کا جو ظہور و نور عین ہے

وہ بالیقیں حسین ہے وہ بالیقیں حسین ہے
(ڈاکٹر ظفر اقبال نوری)
 
Top