نصیر الدین نصیر وہ اٹھا رہے ہیں چلمن وہ دکھا رہے ہیں صورت

وہ اٹھا رہے ہیں چلمن وہ دکھا رہے ہیں صورت
کہیں ہوش اڑ نہ جائیں کہیں دل مچل نہ جائے

میں چراغِ ناتواں ہوں کوئی دم کا مہماں ہوں
میرے سامنے سے اُٹھ کر کوئی ایک پل نہ جائے

وہ نصیر سن رہے ہیں میرے درد کا فسانہ
مجھے ہر گھڑی ہے دھڑکا کہیں رُخ بدل نہ جائے

چراغِ گولڑہ پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی رحمتہ اللہ علیہ
 
Top