عبدالقیوم چوہدری
محفلین
اک نعرہ لگانا چاہتا ہوں
دنیا کو بتانا چاہتا ہوں
قاضی کو سنانا چاہتا ہوں
اک نعرہ لگانا چاہتا ہوں
ووٹ کو عزت دو
اب نکلیں گے سب نکلیں گے
ان گلیوں میں بازاروں میں
پکاریں گے للکاریں گے
ملت کو ہم سکھائیں گے
اس چند ضمیر فروشوں کو
جو نما گندم فروشوں کو
یہود کے کارندوں کو
اس چند خانہ بدوشوں کو
سولی پہ چڑھانا چاہتا ہوں
اک نعرہ لگانا چاہتا ہوں
قاضی کو سنانا چاہتا ہوں
ووٹ کو عزت دو
قائد تمھارے بغض میں
کردار گرے اقدار گرے
بڑے بڑے سردار گرے
اونچے اونچے مینار گرے
ایوان بالا میں دیکھا
کیسے علمبردار گرے
فاٹا کے سب دستار گرے
مذہب کے ٹھیکےدار گرے
بڑے سپہ سالار گرے
اس مٹی کے غدار گرے
منصف گرے بار بار گرے
انصاف کے دعوے دار گرے
اس نام نہاد معماروں سے
یہود کے پیروکاروں سے
اس مٹی کے غداروں سے
غیر کے آلہ کاروں سے
یہ دیس چھڑانا چاہتا ہوں
اک نعرہ لگانا چاہتا ہوں
قاضی کو سنانا چاہتا ہوں
ووٹ کو عزت دو
یہ جتنے گونگے بہرے ہیں
یہ غیروں کے دوست گہرے ہیں
جو ڈنڈے تھلے ٹھہرے ہیں
یہ مہرے ہیں یہ مہرے ہیں
ہم بکے نہیں ہم جھکے نہیں
منزل کی طرف ہم رکے نہیں
جو ڈر گئے وہ مر گئے
جو ڈرتے نہیں وہ مرتے نہیں
عدل بحال کرانا ہے
آگے قدم بڑھانا ہے
قدم بڑھاؤ ۔۔۔۔۔
یہ ملت کا ترانہ ہے
یہ دیس بچانا چاہتا ہوں
قاضی کو سنانا چا ہتا ہوں
ووٹ کو عزت دو
ووٹ کو عزت دو
دنیا کو بتانا چاہتا ہوں
قاضی کو سنانا چاہتا ہوں
اک نعرہ لگانا چاہتا ہوں
ووٹ کو عزت دو
اب نکلیں گے سب نکلیں گے
ان گلیوں میں بازاروں میں
پکاریں گے للکاریں گے
ملت کو ہم سکھائیں گے
اس چند ضمیر فروشوں کو
جو نما گندم فروشوں کو
یہود کے کارندوں کو
اس چند خانہ بدوشوں کو
سولی پہ چڑھانا چاہتا ہوں
اک نعرہ لگانا چاہتا ہوں
قاضی کو سنانا چاہتا ہوں
ووٹ کو عزت دو
قائد تمھارے بغض میں
کردار گرے اقدار گرے
بڑے بڑے سردار گرے
اونچے اونچے مینار گرے
ایوان بالا میں دیکھا
کیسے علمبردار گرے
فاٹا کے سب دستار گرے
مذہب کے ٹھیکےدار گرے
بڑے سپہ سالار گرے
اس مٹی کے غدار گرے
منصف گرے بار بار گرے
انصاف کے دعوے دار گرے
اس نام نہاد معماروں سے
یہود کے پیروکاروں سے
اس مٹی کے غداروں سے
غیر کے آلہ کاروں سے
یہ دیس چھڑانا چاہتا ہوں
اک نعرہ لگانا چاہتا ہوں
قاضی کو سنانا چاہتا ہوں
ووٹ کو عزت دو
یہ جتنے گونگے بہرے ہیں
یہ غیروں کے دوست گہرے ہیں
جو ڈنڈے تھلے ٹھہرے ہیں
یہ مہرے ہیں یہ مہرے ہیں
ہم بکے نہیں ہم جھکے نہیں
منزل کی طرف ہم رکے نہیں
جو ڈر گئے وہ مر گئے
جو ڈرتے نہیں وہ مرتے نہیں
عدل بحال کرانا ہے
آگے قدم بڑھانا ہے
قدم بڑھاؤ ۔۔۔۔۔
یہ ملت کا ترانہ ہے
یہ دیس بچانا چاہتا ہوں
قاضی کو سنانا چا ہتا ہوں
ووٹ کو عزت دو
ووٹ کو عزت دو