ووٹ کو عزت دو

اک نعرہ لگانا چاہتا ہوں
دنیا کو بتانا چاہتا ہوں
قاضی کو سنانا چاہتا ہوں
اک نعرہ لگانا چاہتا ہوں

ووٹ کو عزت دو

اب نکلیں گے سب نکلیں گے
ان گلیوں میں بازاروں میں
پکاریں گے للکاریں گے
ملت کو ہم سکھائیں گے
اس چند ضمیر فروشوں کو
جو نما گندم فروشوں کو
یہود کے کارندوں کو
اس چند خانہ بدوشوں کو
سولی پہ چڑھانا چاہتا ہوں
اک نعرہ لگانا چاہتا ہوں
قاضی کو سنانا چاہتا ہوں

ووٹ کو عزت دو

قائد تمھارے بغض میں
کردار گرے اقدار گرے
بڑے بڑے سردار گرے
اونچے اونچے مینار گرے
ایوان بالا میں دیکھا
کیسے علمبردار گرے
فاٹا کے سب دستار گرے
مذہب کے ٹھیکےدار گرے
بڑے سپہ سالار گرے
اس مٹی کے غدار گرے
منصف گرے بار بار گرے
انصاف کے دعوے دار گرے
اس نام نہاد معماروں سے
یہود کے پیروکاروں سے
اس مٹی کے غداروں سے
غیر کے آلہ کاروں سے
یہ دیس چھڑانا چاہتا ہوں
اک نعرہ لگانا چاہتا ہوں
قاضی کو سنانا چاہتا ہوں

ووٹ کو عزت دو

یہ جتنے گونگے بہرے ہیں
یہ غیروں کے دوست گہرے ہیں
جو ڈنڈے تھلے ٹھہرے ہیں
یہ مہرے ہیں یہ مہرے ہیں
ہم بکے نہیں ہم جھکے نہیں
منزل کی طرف ہم رکے نہیں
جو ڈر گئے وہ مر گئے
جو ڈرتے نہیں وہ مرتے نہیں
عدل بحال کرانا ہے
آگے قدم بڑھانا ہے
قدم بڑھاؤ ۔۔۔۔۔
یہ ملت کا ترانہ ہے
یہ دیس بچانا چاہتا ہوں
قاضی کو سنانا چا ہتا ہوں

ووٹ کو عزت دو
ووٹ کو عزت دو
 

فرقان احمد

محفلین
ووٹ کو عزت دینی چاہیے تاہم، خیال رہے کہ جب سیاست دان اپوزیشن میں ہوں تو اسٹیبلشمنٹ بی بی کے حسن اور ناز و ادا کا شکار نہ ہوا کریں تاکہ ان کے بیانیے میں زیادہ جان پیدا ہو سکے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
ووٹ کو عزت دینی چاہیے تاہم، خیال رہے کہ جب سیاست دان اپوزیشن میں ہوں تو اسٹیبلشمنٹ بی بی کے حسن اور ناز و ادا کا شکار نہ ہوا کریں تاکہ ان کے بیانیے میں زیادہ جان پیدا ہو سکے۔

اگر ایسا کریں تو ہمیشہ اپوزیشن میں ہی رہیں گے۔ :)
 
ووٹ کو عزت دینی چاہیے تاہم، خیال رہے کہ جب سیاست دان اپوزیشن میں ہوں تو اسٹیبلشمنٹ بی بی کے حسن اور ناز و ادا کا شکار نہ ہوا کریں تاکہ ان کے بیانیے میں زیادہ جان پیدا ہو سکے۔
اصطبلیشمنٹ (معذرت کے ساتھ) نے ریس کے سب گھوڑوں کی ’بڑی بڑی‘ کمزوریاں اپنے پاس سنبھال رکھی ہوتی ہیں، حسن و ادا سے زیادہ بلیک میلنگ سے ڈر کر سارے سکرپٹ پر آمین کر رہے ہوتے ہیں۔
 

محمداحمد

لائبریرین
اک نعرہ لگانا چاہتا ہوں
دنیا کو بتانا چاہتا ہوں
قاضی کو سنانا چاہتا ہوں
اک نعرہ لگانا چاہتا ہوں

ووٹ کو عزت دو

اب نکلیں گے سب نکلیں گے
ان گلیوں میں بازاروں میں
پکاریں گے للکاریں گے
ملت کو ہم سکھائیں گے
اس چند ضمیر فروشوں کو
جو نما گندم فروشوں کو
یہود کے کارندوں کو
اس چند خانہ بدوشوں کو
سولی پہ چڑھانا چاہتا ہوں
اک نعرہ لگانا چاہتا ہوں
قاضی کو سنانا چاہتا ہوں

ووٹ کو عزت دو

قائد تمھارے بغض میں
کردار گرے اقدار گرے
بڑے بڑے سردار گرے
اونچے اونچے مینار گرے
ایوان بالا میں دیکھا
کیسے علمبردار گرے
فاٹا کے سب دستار گرے
مذہب کے ٹھیکےدار گرے
بڑے سپہ سالار گرے
اس مٹی کے غدار گرے
منصف گرے بار بار گرے
انصاف کے دعوے دار گرے
اس نام نہاد معماروں سے
یہود کے پیروکاروں سے
اس مٹی کے غداروں سے
غیر کے آلہ کاروں سے
یہ دیس چھڑانا چاہتا ہوں
اک نعرہ لگانا چاہتا ہوں
قاضی کو سنانا چاہتا ہوں

ووٹ کو عزت دو

یہ جتنے گونگے بہرے ہیں
یہ غیروں کے دوست گہرے ہیں
جو ڈنڈے تھلے ٹھہرے ہیں
یہ مہرے ہیں یہ مہرے ہیں
ہم بکے نہیں ہم جھکے نہیں
منزل کی طرف ہم رکے نہیں
جو ڈر گئے وہ مر گئے
جو ڈرتے نہیں وہ مرتے نہیں
عدل بحال کرانا ہے
آگے قدم بڑھانا ہے
قدم بڑھاؤ ۔۔۔۔۔
یہ ملت کا ترانہ ہے
یہ دیس بچانا چاہتا ہوں
قاضی کو سنانا چا ہتا ہوں

ووٹ کو عزت دو
ووٹ کو عزت دو

ویسے اس نظم کو اصلاح کی ضرورت ہے کہ بے وزن ہے۔ تاہم بہتر یہ ہے کہ نظم کے بجائے اصلاحِ احوال پر توجہ دی جائے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
اسٹیبلشمنٹ نے نواز شریف کے ساتھ واقعتاً غلط کیا۔ لیکن صرف اس وجہ سے نواز شریف کی حمایت نہیں کی جا سکتی۔

نواز شریف نے پاکستانیوں کے ساتھ بہت دھوکے کیے ہیں۔ اب صرف اسٹیبلشمنٹ سے بغض کے باعث اُن کی حمایت کرنا کچھ مناسب بات نہیں ہے۔

نواز شریف خود بھی اسٹیبلشمنٹ کی مدد سے ہی اقتدار سنبھالتے رہے ہیں تاہم کرسی ملنے کے بعد (غالباً) ایفائے عہد سے پھرنے کی وجہ سے انہیں گھر جانا پڑتا ہے۔
 
Top