وقت کے رخ کو بدلنا ہوگا! کرم حیدری

الف نظامی

لائبریرین
ہم کہ اوروں کی مسیحائی کیا کرتے تھے
سرجھکائے ہوئے بیتھے رہے بیماروں میں
غم کے ماروں میں ، دل افگاروں میں​
جن تمناوں کو پالا تھا بڑی چاہ کے ساتھ
روتی پھرتی رہیں سرکھول کے بازاروں میں
دشمنوں اور ستم گاروں میں​
ان تمناوں کا پھر کون نگہباں ہوگا
گھرگئے خود جو ہمیں خوف کی دیواروں میں
دب گئے درد کے انباروں میں​
ہاں مگرہم کو ہے طوفانوں سے لڑنا خود ہی
خود ہی ہر سیل حوادث سے میں سنبھلنا ہوگا
وقت کے رخ کو بدلنا ہوگا​
عصر حاضر میں بہت سخت ہے پیکارِ حیات
ہم کوحالات کی بھٹی میں پگھلنا ہوگا
اور فولاد میں ڈھلنا ہوگا​
از کرم حیدری​
 

الف نظامی

لائبریرین
پاکستان ہماری امیدوں کا مرکز ہے اور اس کی محبت ہماری رگوں میں دوڑ رہی ہے 1947 سے ہم اس کے ساتھ الحاق کے لیے تڑپ رہے ہیں ، قربانیاں دے رہے ہیں۔سید علی گیلانی
 
Top