وطن کی خاطر--- برائے اصلاح

الف عین
@عظیم،فلسفی،اور تمام احباب
-----
افاعیل-- مَفاعلاتن مَفاعلاتن مَفاعلاتن مَفاعلاتن

---------------
وطن پہ اپنی محبّتیں اور میں پیار سارا نثار کردوں
ہوں سلسلے بھی ہزار ان کے ہزار اس پر نثار کر دوں
-------------------
وطن پہ میرے خزاں نہ آئے بہار اس کی رہے سلامت
کبھی جو ہوتا یہ بس میں میرے خزاں بھی اس کی بہار کر دوں
-----------------
وطن سے جن کو بھی دشمنی ہے خدا ہی غارت کرے گا ان کو
کبھی جو میرے یہ بس میں ہو تو سبھی کو دنیا میں خوار کر دوں
-----------------
کروں حفاظت وطن کی ایسے پڑے ضرورت تو جان دے دوں
وطن کی خاطر جو کر سکوں میں وطن کا اونچا وقار کر دوں
------------------
ہٹے گا پیچھے کبھی نہ ارشد وطن کی خاطر جو کر سکے گا
وطن کی خاطر ہے جان حاضر وطن پہ وہ بھی نثار کر دوں
--------------
 

الف عین

لائبریرین
مطلع کے قوافی ردیف بن گئے!
وطن کچھ زیادہ نہیں ہو گیا! بار بار وطن کی خاطر دہرایا جانا نا گوار لگتا ہے
اسے پھر سے کہیں
 
Top