وجودِ زن سے ہے تصویرِکائنات میں رنگ

وجودِ زن سے ہے تصویرِکائنات میں رنگ،،،،
عورت کہ بہت سے روپ ہیں ،اور ہر روپ میں ہی یہ نرالی ہوتی ہے اگر ایک بہن کے روپ میں ہو تب بھی اس کی تعریف کے پل باندھے جا سکتے ہیں ،ایسے ہی اگر عورت ماں کے روپ میں ہے ،تو آپ کی دنیا میں جنت ہے ،اور اگر یہی عورت آپ کی بیٹی کے روپ میں ہے تو آپ کے دل کا چین اور سکون ہے اور آپ کی لیے رحمت ہے ،
اور اگر ،،،،،،،یہ عورت آپ کی بیوی کے روپ میں آ جائے تو پھر اس کی بہت سی تعریفیں بنتی ہیں جو کہ مختلف زاویوں سے ہیں ،،،،،،،
اگر تو وہ بیوی آپ کی تابع و فرمانبردار ہے تو وہ آپ کی زندگی کو جنت نما بنا دیتی ہے ،اور وہ آپ کے لیے ایک باورچن بن جاتی ہے اور آپ کے لیے کھانا تیار کرتی ہے حفظان ِصحت کے اصولوں کے مطابق آپ کی خوراک کا خیال رکھتی ہے ٹھیک ایک ماں کی طرح جیسے ماں کو پتہ ہوتا ہے کہ کیا کیا اس کے بچے کو پسند ہے کیا کیا اس کو ناپسند ہے یہ سب ایک فرمانبردار اور سمجھدار بیوی کو پتہ ہوتا ہے ،،،،،،،،،،،،پھر وہ آپ کے لیے دھوبن کا بھی کردار ادا کرتی ہے ،آپ کے ناپاک کپڑوں کو دھونا ،ان کو پریس کر کے آپ کے سامنے پیش کرنا یہ بھی ایک فرمانبردار بیوی کا کام ہے،،،،،ایسے ہی پھر وہ آپ کے لیے ایک آیا کا کام بھی کرتی ہے اور آپ کے بچوں کی حفاظت کرتی ہے ،،،،اس بات سے قطع نظر کہ وہ اس کے بھی بچے ہیں ،،،،،،ایسے ہی وہ آپ کے گھر میں ایک چوکیدار کا بھی کام کرتی ہے اور آپ کے گھر کی حفاظت بھی کرتی ہے ،ہر چیز کی حفاظت بھی اس کے ہی ضمہ کرم پر ہوتی ہے ،،،،،،،وہ آپ کے والدین کی بھی خدمت کرتی ہے ،،،،،،،قصہ مختصر وہ آپ کے ہر کام میں آ پ کی معاون و مددگار ثابت ہوتی ہے ،فرمانبردار بیوی اب اگرچہ نایاب ہو چکی ہے لیکن جس کو میسر ہو جائے اس کی دنیا ایک جنت نما جزیرہ بن جاتی ہے جہاں ہر طرح کی سہولت میسر ہوتی ہے کوئی بھی ٹینشن نہیں ہوتی انسان کی زندگی میں سکون ہی سکون ہوتا ہے،،،،،،،،
چلیں اب خیالوں کی دنیا سے واپس آجایے اور موجودہ دور میں جو میسر ہے اس پہ بات کرتے ہیں ،،،،،
اگر تو آپ کی بیوی اوپر والی تعریفات کے مطابق نہ ہو تو پھر یاد رکھیں کہ آپ کی شادی شادی نہیں ایک بربادی بن جاتی ہے صرف اور صرف پہلے 3 مہینے آپ کو لگے گا کہ میں نے ایک نئی دنیا بسا لی ہے ،،،،،لیکن جب یہ تین مہینے گزر جائیں گے تب آپ خواب خرگوش سے جاگیں گے اور تب آپ کو پتہ چلے گا بھیا یہ کیا کر دیا میں نے ،،،،،،،،،،،:)
وہاں سے پھر آپ کے ظرف ،صبر ،جزبات ،احساسات،کمالات،کا دور شروع ہوتا ہے اور آپ ایک مرد مجاہد بن کر معاشرے کے سامنے پیش ہوتے ہیں (کیوں کہ اس کے علاوہ آپ کے پاس کوئی چارہ جو نہیں ہوتا )،،،،،
کل تک جو شخص اپنے ناک پر مکھی نہیں بیٹھنے دیتا تھا آج وہ ایک صابر ،شاکر ،مرد بن کر جب سامنے آتا ہے تو اس کے پیچھے بھی ایک عورت کا ہی ہاتھ ہوتا ہے ،،،،،کیوں کہ ہر کامیاب شخص کے پیچھے ایک عورت کا جو ہاتھ ہوتا ہے تو اس کامیابی کو کیوں ترک کیا جائے اس میں بھی تو ایک عورت کا ہی ہاتھ ہے نا،،،،!!
پھر وقت گزرتا جاتا ہے اور آپ کے اندر کی انا ایک عمرو عیار اپنی زنبیل میں قید کر لیتا ہے ،،،،،،،اور اس کے بعد آپ کی زندگی آپ کی اپنی نہیں بلکہ ،،،،،،،،،،

او چھڈو جی کن آپ کن چکرو میں پڑ گئے ہو شعر سنو،،،، اور چلتے بنو ،،،،،کیوں کہ پتہ تو وقت سے ساتھ چل ہی جانا ہے تو جو زندگی ہے اس کو تو سکون سے گزارو،،،،،،

بیوی سے زندگی بنتی ہے ،جنت بھی جہنم بھی
یہ شادی اپنی فطرت میں ،نہ خوبی ہے نہ خامی ہے
 
Top