تبصرہ کتب واہ بھئی وا(طنز و مزاح) اعتبار ساجد

جاسمن

لائبریرین
20190116-093655.jpg
 

جاسمن

لائبریرین
طنز و مزاح کے اعتبار سے آپ اعتبار ساجد پہ مکمل اعتبار کر سکتے ہیں۔:)
شگفتہ و سبک سبک سی نثر۔ واقعات کی ایسی تصویری عکاسی کرتے ہیں کہ واقعی ہنسی کی آبشار پھوٹ پڑتی ہے۔ سائکیٹرسٹ کو چاہیے کہ سنجیدہ اور غمگین بندوں کو اعتبار ساجد کا اعتبار دیں۔ یقین مانیں ایک گھنٹے سے بھی کم وقفہ میں آپ انھیں ہنستا مسکراتا دیکھ سکیں گے۔
"واہ بھئی وا" کو میں نے اور میرے بیٹے محمد دونوں نے پڑھا ہے۔ بہت مزے کی کتاب ہے۔ اس کتاب میں "جند وڈا" کا کردار ہمارے اردگرد کا ہی کوئی کردار لگتا ہے۔ جی ہاں۔ ان کے کردار "گھس بیٹھیے " نہیں ہیں۔ ہمارے گردو نواح سے ہی لیے گئے ہیں۔آپ کو یہ کردار اپنی زندگی کے کسی نہ کسی شخص سے مماثل نظر آئیں گے اور آپ ان کرداروں پہ بیتے واقعات کو اگر ان اشخاص پہ منطبق کر کے دیکھیں تو آپ کو اور بھی مزہ آئے گا۔
 

جاسمن

لائبریرین
علم و عرفان پبلشرز لاہور کی شائع کردہ اس کتاب کا 2007 کا اشاعت کردہ نسخہ 150 روپے میں ہے/تھا۔
اس کتاب میں مضامین کی فہرست کچھ اس طرح ہے۔
1۔اللہ معافی
2۔پانی میں مدھانی
3۔آرٹ مووی پروجیکٹ
4۔جے ڈبلیو بندھن سینٹر
5۔آسیب اور شرافت
6۔سبحان تیری قدرت
7۔استعمال سے پہلے
8۔واچ کمپنی
 

محمداحمد

لائبریرین
واہ!

اچھی کتاب پر اچھے تبصرے کی نشانی یہ ہے کہ تبصرہ پڑھنے کے فوراً بعد مذکورہ کتاب پڑھنے کو دل چاہے۔

آپ کا تبصرہ ایسا ہی ہے۔ :)

خوش رہیے۔ :)
 

جاسمن

لائبریرین
ان مضامین نما کہانیوں میں کرداروں کے نام بھی بہت دلچسپ ہیں۔
پروفیسر بی کے بٹالہ
جِند وڈا
یاقوت زمباوی
مس گل بنفشہ
سیٹھ جھونجھانی
رب نواز مستانہ
نورالدین غمگین
سائیں اللہ رکھا مستانہ
مس روبی اللہ دتہ
سیٹھ مدھانی
خادم حسین برچھی
بے خود حکیم حاذقپئہہ0
جند وڈا اور پروفیسر بی کے بٹالہ ان سب کہانیوں کے
دو بنیادی کردار ہیں۔
کرداروں کے علاوہ باقی چیزوں کے نام بھی دلچسپ ہیں جیسا کہ رسالے کا نام "ماہنامہ گلوقند"، "یوکلپٹس ریستوران"، فلم "پگ تے پتلون"، "ماہنامہ شرافت"، "ماہنامہ آسیب"، ایک گاؤں کا نام "بھمبھیریاں والی" وغیرہ وغیرہ
 

جاسمن

لائبریرین
طرزِ تخاطب بھی بہت مزے کے ہیں۔
جند وڈا، پروفیسر بی کے بٹالہ کو " او میرے چین کے شہزادے " کہہ کر مخاطب کرتا ہے۔
"اوئے یہ کون ہے سامراجی ایجنٹ۔۔؟"
 

جاسمن

لائبریرین
اشعار اور محاوروں کا مزاحیہ استعمال کیا گیا ہے۔
"۔۔عظیم دانشور پروفیسر بی کے بٹالہ اسپتال کے آئی سی وارڈ میں پڑا ہے۔ ٹک ٹک دیدم دم نہ کشیدم۔"
"آئی سی وارڈ؟" جھونجھانی چونکا۔"یہ کون سا وارڈ ہے۔"
"امپارٹنٹ کسٹمرز وارڈ۔۔۔" جند وڈے نے فی الفور جواب دیا۔
نئے پراجیکٹ کے بارے میں بتانے سے پہلے جند وڈا کہتا ہے۔
"آ میں تجھ کو بتاتا ہوں کہ تقدیرِ امم کیا ہے؟"
 
Top