سید رافع
محفلین
واہلہ نوح علیہ السلام اور واعلہ لوط علیہ السلام کی کافر بیوی تھی۔ عبد اللہ ابن عباس فرماتے ہیں کہ کسی نبی کی بیوی کبھی بدکار نہیں رہی۔ لیکن قرآن نے ان دونوں نبی کی کافر بیویوں کو خائن کہا ہے۔
اللہ کافروں کے معاملے میں نوحؑ اور لوطؑ کی بیویوں کو بطور مثال پیش کرتا ہے وہ ہمارے دو صالح بندوں کی زوجیت میں تھیں، مگر انہوں نے اپنے ان شوہروں سے خیانت کی اور وہ اللہ کے مقابلہ میں ان کے کچھ بھی نہ کام آ سکے دونوں سے کہہ دیا گیا کہ جاؤ آگ میں جانے والوں کے ساتھ تم بھی چلی جاؤ ۞
القرآن - سورۃ نمبر 66 التحريم آیت نمبر 10
ان دونوں نے زنا نہیں کیا تھا لیکن نوح (علیہ السلام) کی بیوی کی خیانت یہ تھی کہ وہ لوگوں سے کہتی تھی کہ یہ اللہ کا نبی مجنون ہے اور لوط (علیہ السلام) کی بیوی کی خیانت یہ تھی کہ اس نے مہمانوں کو بتادیاتھا کہ خوبصورت مہمان آئے ہوئے ہیں جلدی سے آجاؤ یہ اس کی خیانت تھی۔
نوح علیہ السلام کی بیوی واہلہ کافر تھی اور قابیل کی نسل سے تھی۔ قابیل حضرت آدم اور حضرت حوا کا پہلا بیٹا تھا، اور اس دنیا کا پہلا قاتل بھی۔
سو آج بھی کسی قاتل یا کافر عورت یا مرد کو دیکھیں جو ایمان والوں کے مقابلے پر آئے، انہیں مجنون کہے یا اذیت دے تو وہ قوی امکان ہے کہ وہ قابیل قاتل کی نسل سے ہو گا۔
اللہ کافروں کے معاملے میں نوحؑ اور لوطؑ کی بیویوں کو بطور مثال پیش کرتا ہے وہ ہمارے دو صالح بندوں کی زوجیت میں تھیں، مگر انہوں نے اپنے ان شوہروں سے خیانت کی اور وہ اللہ کے مقابلہ میں ان کے کچھ بھی نہ کام آ سکے دونوں سے کہہ دیا گیا کہ جاؤ آگ میں جانے والوں کے ساتھ تم بھی چلی جاؤ ۞
القرآن - سورۃ نمبر 66 التحريم آیت نمبر 10
ان دونوں نے زنا نہیں کیا تھا لیکن نوح (علیہ السلام) کی بیوی کی خیانت یہ تھی کہ وہ لوگوں سے کہتی تھی کہ یہ اللہ کا نبی مجنون ہے اور لوط (علیہ السلام) کی بیوی کی خیانت یہ تھی کہ اس نے مہمانوں کو بتادیاتھا کہ خوبصورت مہمان آئے ہوئے ہیں جلدی سے آجاؤ یہ اس کی خیانت تھی۔
نوح علیہ السلام کی بیوی واہلہ کافر تھی اور قابیل کی نسل سے تھی۔ قابیل حضرت آدم اور حضرت حوا کا پہلا بیٹا تھا، اور اس دنیا کا پہلا قاتل بھی۔
سو آج بھی کسی قاتل یا کافر عورت یا مرد کو دیکھیں جو ایمان والوں کے مقابلے پر آئے، انہیں مجنون کہے یا اذیت دے تو وہ قوی امکان ہے کہ وہ قابیل قاتل کی نسل سے ہو گا۔