واٹس ایپ کا وقت پورا؟ گوگل متعارف کروانے جارہا ہے ایک ٹکر کی ایپ!

arifkarim

معطل
واٹس ایپ کا وقت پورا؟ گوگل متعارف کروانے جارہا ہے ایسی میسجنگ ایپ کہ تفصیلات جان کر آپ کا دل بھی فوراً استعمال کرنے کو کرے گا
news-1450887723-8743_large.jpg


نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) معروف ایپلی کیشن ’’واٹس ایپ‘‘ انٹرنیٹ چیٹنگ کے شعبے میں کلیدی حیثیت رکھتی ہے جو ایک سال قبل فیس بک نے خرید لی تھی۔گوگل اپنی ہینگ آؤٹ سروس متعارف کروانے کے باوجود واٹس ایپ کی اجارہ داری ختم کرنے میں ناکام رہی۔ اب واٹس ایپ کو پچھاڑنے کے لیے ایک نئی کوشش کر رہی ہے۔ کمپنی ایک ایسی ایپلی کیشن متعارف کروانے جا رہی ہے جس کے متعلق کہا جا رہا ہے کہ وہ واٹس ایپ کی اصل حریف ثابت ہو گی۔ گوگل کی اس نئی ایپلی کیشن پر صارفین نہ صرف چیٹنگ کر سکیں گے بلکہ یہ ویب سرفنگ و معلومات کے دیگر ذرائع ازخود استعمال کرکے صارفین کے سوالوں کے جوابات بھی دے گی اور صارفین ہوٹلوں، ایئرلائنز کے ٹکٹس، سیاحتی مقامات، غرض ہر طرح کی معلومات اس ایپلی کیشن سے حاصل کر سکیں گے۔
برطانوی اخبار’’ڈیلی میل‘‘ کی رپورٹ کے مطابق تاحال گوگل کی طرف سے اس ایپلی کیشن کا نام واضح نہیں کیا گیا اور نہ ہی یہ بتایا گیا ہے کہ یہ کب لانچ کی جائے گی۔ذرائع کے حوالے سے اخبار نے رپورٹ دی ہے کہ گوگل اس نئے منصوبے پر گزشتہ ایک سال سے کام کر رہی ہے۔گوگل اس ایپلی کیشن پر دیگر ڈویلپرز کو بھی چیٹ بوٹ بنانے کی اجازت دے گی، اس کا مطلب ہے کہ اس ایپ کے صارفین گوگل سرچ کی بجائے دیگر ایپلی کیشنز کی طرف سے بھی اپنے سوالات کے جوابات موصول کر سکیں گے۔ صارفین گوگل سرچ انجن میں سوالات ٹائپ کرنے کی بجائے اس ایپلی کیشن میں ٹیکسٹ میسیج کی صورت میں اپنا سوال بھیجیں گے اور چیٹ بوٹ اس سوال کا جواب دے گا۔
ماخذ
حمیرا عدنان
 

arifkarim

معطل
گوگل کا فیس بُک کیخلاف سوشل میڈیا پراجیکٹ گوگل پلس بھی ناکام ہو چکا ہے۔ امید ہے اس ایپ کیساتھ بھی صارفین وہی اسلوک کریں گے کیونکہ گوگل اپنی خفیہ جاسوسیوں کی بناء پر بہت مشہور ہے۔ اور اسی وجہ سے بہت سے صارفین ٹیلی گرام ایپ استعمال کرتے ہیں۔
 
ویسے میرا خیال ہے یہ سب خام خیالی ہے گوگل کی کہ وٹس ایپ کو پچھاڑ سکے گوگل کا بھی کوئی دین ایمان نہیں ہے پہلے سننے میں آیا تھا کہ ونڈوز کے مقابلے گوگل کا آپریٹنگ سسٹم آ رہا ہے لیکن بعد میں کیا ہوا کچھ نہیں بس گوگل کروم کی اپلیکیشن آ گئی
 

arifkarim

معطل
ویسے میرا خیال ہے یہ سب خام خیالی ہے گوگل کی کی وٹس ایپ کو پچھاڑ سکے گوگل بھی کوئی دین ایمان نہیں ہے پہلے سننے میں آیا تھا کہ ونڈوز کے مقابلے گوگل کا آپریٹنگ سسٹم آ رہا ہے لیکن بعد میں کیا ہوا کچھ نہیں بس گوگل کروم کی اپلیکیشن آ گئی
اینڈروئیڈ، کرومیم کیا گوگل کے فراہم کر دہ آپریٹنگ سسٹمز نہیں؟ انہوں نے ہی تو ایپل اور مائکروسافٹ جیسے پرانے کھلاڑیوں کی واٹ لگا دی ہے آپریٹنگ سسٹم کے میدان میں۔
 
اینڈروئیڈ، کرومیم کیا گوگل کے فراہم کر دہ آپریٹنگ سسٹمز نہیں؟ انہوں نے ہی تو ایپل اور مائکروسافٹ جیسے پرانے کھلاڑیوں کی واٹ لگا دی ہے آپریٹنگ سسٹم کے میدان میں۔
اینڈرائیڈ اور کرومیم دونوں لینکس بیسڈ آپریٹنگ سسٹم ہیں۔
 
اینڈروئیڈ، کرومیم کیا گوگل کے فراہم کر دہ آپریٹنگ سسٹمز نہیں؟ انہوں نے ہی تو ایپل اور مائکروسافٹ جیسے پرانے کھلاڑیوں کی واٹ لگا دی ہے آپریٹنگ سسٹم کے میدان میں۔
ویسے جب میں ایکس ڈی اے فورم کی نیو ممبر تھی تب اینڈرائڈ لائسنس کا بارے میں بات چیت کر رہے تھے آپ کو پتہ ہو گا اینڈرائڈ کے سٹارٹ میں پلے سٹور نہیں تھا وہ صرف ایپس مارکیٹ تھا جب اینڈرائڈ 1۔2 اور 2۔2 کا زمانہ تھا یہ تو بعد میں آ کر کمپنیوں میں تبدیلیاں ائی
 
جی کرنل لینکس بیسڈ ہے پر ڈویلپمنٹ اور مینٹیننس گوگل کے انجنیئرز ہی کرتے ہیں۔ ساتھ میں دنیا بھر کے ڈویلپرز شریک ہیں۔
میں آپ کی بات سے متفق نہیں ہوں اینڈرائڈ ایک الگ سسٹم ہے بلکل ائی ایس او کی طرح ائی ایس او کیسی پر ڈیپنڈ نہیں کرتا جب کہ اینڈرائڈ کے مختلف کمپنیوں کے ستاتھ کنٹریکٹ ہیں
 

arifkarim

معطل
ویسے جب میں ایکس ڈی اے فورم کی نیو ممبر تھی تب اینڈرائڈ لائسنس کا بارے میں بات چیت کر رہے تھے آپ کو پتہ ہو گا اینڈرائڈ کے سٹارٹ میں پلے سٹور نہیں تھا وہ صرف ایپس مارکیٹ تھا جب اینڈرائڈ 1۔2 اور 2۔2 کا زمانہ تھا یہ تو بعد میں آ کر کمپنیوں میں تبدیلیاں ائی
اینڈروڈیوں کو بہرحال اسمارٹ فون میں ملٹی ٹچ، ملٹی ٹاسکنگ، ایپ اسٹور جیسی جدتیں پیدا کرنے پر آئی فون کو سلام ٹھوکنا چاہئے۔ ایپل نے حال ہی میں اپنے آئی فون 6 ایس میں 3 ڈی ٹچ اور لائیو فوٹو فیچر متعارف کروایا ہے۔ مطلب اینڈروئیڈ والے اسکی بھی کاپی کریں گے اور سارا نقصان بیچارے سیمسنگ کو بھگتنا پڑے گا:
http://www.theverge.com/2015/12/4/9848348/samsung-apple-patent-548-million-payment
http://www.theverge.com/2015/12/24/10664492/apple-samsung-patent-lawsuit-180-million-dollars

548 ملین ڈالر کا جرمانہ حاصل کر کے بھی ایپل کے کلیجے میں ٹھنڈ نہیں پڑی۔ مزید 180 ملین ڈالر مانگ رہے ہیں :)
 
Top