واٹس ایپ اور فیسبک

شمشاد

لائبریرین
آجکل ہر جگہ اور تو اور ٹی وی والے بھی اس عنوان کو زیر بحث لائے ہوئے ہیں کہ واٹس ایپ 9 فروری تک کارآمد ہے۔ اس کے بعد جو ان کی شرائط کو مان لے گا، وہی اس کو استعمال کر سکیں گے، باقی استعمال کنندہ کے اکاؤنٹ بند کر دیئے جائیں گے۔

مفاد عامہ کے لیے ماہرین سے ان کی آرا کی درخواست ہے۔

اگر واٹس ایپ استعمال کنندہ کی ذاتی معلومات شیئر کرے گا، تو واٹس ایپ چھوڑ کر اس کا متبادل کون سی ایپ ہونی چاہیے؟ ویسے تو فیسبک پر کئی ایک ایپ گردش میں ہیں، جن میں ایک Telegram ہے، اور اس کے استعمال کنندہ دنوں میں کروڑوں تک پہنچ گئے ہیں۔
 
بھائی، کیا کوئی اس بات کی گارنٹی دے سکتا ہے کہ جو کام واٹس ایپ بتا کر کرنا چاہ رہا ہے، اس کی متبادل ایپس (جو نسبتاً غیر معروف کمپنیوں کے تحت چلتی ہیں) بعینہ وہی کام صارف سے پوچھے بغیر نہیں کریں گی؟ میرے خیال میں تو واٹس ایپ چھوڑ کر دوسری ایپس پر منتقل ہونا زیادہ خطرناک ہوسکتا ہے۔ ٹیلی گرام پر تو پہلے ہی کئی ممالک میں پابندی ہے۔
جو یہ ٹیک کمپنیز کرنا چاہ رہی ہیں ۔۔۔ فی زمانہ اس سے فرار ممکن نہیں۔ آج کے دور میں پرائویسی ہی ’’مفت‘‘ کی قیمت ہے ۔۔۔
 
Top