فراز وارفتگی میں دل کا چلن انتہا کا تھا ۔ احمد فرازؔ

محمداحمد

لائبریرین
غزل
وارفتگی میں دل کا چلن انتہا کا تھا
اب بت پرست ہے جو نہ قائل خدا کا تھا
مجھ کو خود اپنے آپ سے شرمندگی ہوئی
وہ اس طرح کہ تجھ پہ بھروسہ بلا کا تھا
وار اس قدر شدید کہ دشمن ہی کر سکے
چہرہ مگر ضرور کسی آشنا کا تھا
اب یہ کہ اپنی کشتِ تمنا کو روئیے
اب اس سے کیا گلہ کہ وہ بادل ہوا کا تھا
تو نے بچھڑ کر اپنے سر الزام لے لیا
ورنہ فراز کا تو یہ رونا سدا کا تھا
احمد فرازؔ
 

سید زبیر

محفلین
وار اس قدر شدید کہ دشمن ہی کر سکے
چہرہ مگر ضرور کسی آشنا کا تھا
بہت خوبصورت کلام ۔۔۔اعلیٰ انتخاب
 

نیلم

محفلین
مجھ کو خود اپنے آپ سے شرمندگی ہوئی
وہ اس طرح کہ تجھ پہ بھروسہ بلا کا تھا

وار اس قدر شدید کہ دشمن ہی کر سکے
چہرہ مگر ضرور کسی آشنا کا تھا
.......زبردست very true...
 
Top