نیوٹن نے سیب کو گرتے ہوئے دیکھا

وقار..

محفلین
نیوٹن نے سیب کو گرتے ہوئے دیکھا اورکشش کا بھید پا لیا ۔ اس نے سیب کے گرنے عمل کو دیکھا سیب کو نہ دیکھا۔ سیب کو دیکھتا ،تو دیکھتا کہ اتنے چھوٹے سے بیج میں کیا کیا رکھ دیا گیا؟ایک درخت تنا ،شاخیں ، پتے ، پھل۔

سیب کو دیکھتا ۔۔۔تو دیکھتا کہ درخت پر پھل جب تک کچا ہوتا ہے ،سبز رنگ کا ہوتا ہے ، سبز پتوں میں چھپا رہتا ہے ۔ جب پک جاتا ہے (کھانے کے قابل ہوجاتا ہے) تو رنگ بدل جاتاہے ، لال ہو جاتا ہے تاکہ نظر آئے۔ پھر وہ ہر راہ گیر کی توجہ اپنی جانب مبذول کراتا ہے۔ آؤ مجھے توڑو ، کھاؤ ۔ میری غایت کھائے جانا ہے۔ میں انسان کی خوراک بننے کے لئے پیدا کیا گیا ہوں۔
قرآن کہتا ہے کہ لو گو! ہم نے یہ تمام قوتیں ۔۔۔۔ نعمتیں تمھارے لیے بکھیر رکھی ہیں تاکہ تم انھیں مسخر کرو اور اپنے استعمال میں لاؤ۔ یہ کائنات تمھارے لیے ہے ۔ تم اشرف المخلوقات ہو۔ سبحان اللہ ! اللہ نے انسان کو کیا مقام دے رکھا ہے۔
کبھی کسی راہبر نے ہمیں آواز دے کر نہیں کہا کہ لو گو ! ہوش کرو۔ کیا کر رہے ہو؟ اس شرف کا خیال کرو جو اللہ نے تمھیں دے رکھا ہے۔ صاحبو! مجھے سے تو جو راہبر ملتا ہے ، یہی کہتا ہے کہ تم غلیظ ہو ، گنہگار ہو، ناپاک ہو۔
سال میں ایک مرتبہ محلے کی مسجد سے چند بزرگ صورت اصحاب تشریف لاتے ہیں۔ وہ میرے گھر کا دروازہ بجاتے ہیں ۔ میں باہر آتا ہوں تو کہتے ہیں : "بھائی صاحب ! آپ نماز پڑھا کریں ۔"
"بہت بہتر جناب ۔" میں جواب دیتا ہوں ۔" آپ بجا فرماتے ہیں لیکن میں بھی آپ کی خدمت میں ایک عرض کرنا چاہتا ہوں ۔"
وہ پوچھتے ہیں : " جی فرمائیے! "
میں کہتاہوں : "عالی جاہ! نماز کی فرضیت بسروچشم لیکن کبھی آکر یہ بھی کہیے کہ بانٹ کر کھایئے ۔ بانٹ کر کھانے سے چیز حلال ہو جاتی ہے۔ عالی جاہ! کبھی کسی داڑھی والے کا دروازہ کھٹکھٹا کر پوچھئے ، جناب ! آپ نے جو داڑھی رکھی ہے، کیا آپ اس کی لاج پال رہے ہیں؟ آپ نے دکان کو مال سے بھر لیا ہے یا خالی دکان پر بورڈ لگا رکھا ہے؟"


۔۔ ممتاز مفتی
 
Top