نین سے اور نقاب سے نفرت


نین سے اور نقاب سے نفرت
رخ پہ حائل حجاب سے نفرت

سب کو برباد کر دیا جس نے
کیجیے نا اس شراب سے نفرت

تم تو ہلکان کرکے جاؤ گے
ہے مجھے اضطراب سے نفرت

جس کی خوشبو مجھے نہیں ملتی
گل سے نفرت گلاب سے نفرت

رخ روشن سے دھوکے کھائے ہیں
ہے مجھے ماہ تاب سے نفرت

وہ جو مجھ پر برس نہیں سکتا
ہے مجھے اس سحاب سے نفرت
 
آپ کی پیشگی اجازت سے چند باتیں عرض کر رہا ہوں۔ اگر کام کی لگیں تو ٹھیک ورنہ در گزر فرمائیں ۔
نین سے اور نقاب سے نفرت
رخ پہ حائل حجاب سے نفرت
دو لختی کا شدید احساس ہوتا ہے !
چہ معنی دارد ؟
سب کو برباد کر دیا جس نے
کیجیے نا اس شراب سے نفرت
"کیجیئے اس شراب سے نفرت " موزوں ہے۔
تم تو ہلکان کرکے جاؤ گے
ہے مجھے اضطراب سے نفرت
درست۔ لیکن شعر اور بہتر ہو سکتا ہے !
جس کی خوشبو مجھے نہیں ملتی
گل سے نفرت گلاب سے نفرت
جس کی خوشبو مجھے نہ مل پائے
ایسے گل سے گلاب سے نفرت۔۔ ایک صلاح
رخ روشن سے دھوکے کھائے ہیں
ہے مجھے ماہ تاب سے نفرت
ماہِ تاب سے نفرت رخِ روشن سے دھوکے کھا کر ہوئی ہے
رخِ روشن سے دھوکے کھا کر اب
ہے مجھے .....
ایک صلاح ۔۔۔
گو شعریت ابھی بھی داؤں پر لگی ہے
وہ جو مجھ پر برس نہیں سکتا
ہے مجھے اس سحاب سے نفرت
درست !
شکریہ
 
Top