مبارکباد نیا سال مبارک

شمشاد

لائبریرین
پھر نئے سال کی سرحد پہ کھڑے ہیں ہم لوگ
راکھ ہو جائے گا یہ سال بھی حیرت کیسی
عزیز نبیل
 

شمشاد

لائبریرین
پرانے سال کی ٹھٹھری ہوئی پرچھائیاں سمٹیں
نئے دن کا نیا سورج افق پر اٹھتا آتا ہے
علی سردار جعفری
 

شمشاد

لائبریرین
یہ کس نے فون پے دی سال نو کی تہنیت مجھ کو
تمنا رقص کرتی ہے تخیل گنگناتا ہے
علی سردار جعفری
 

شمشاد

لائبریرین
تو نیا ہے تو دکھا صبح نئی شام نئی
ورنہ ان آنکھوں نے دیکھے ہیں نئے سال کئی
فیض لدھیانوی
 
اب کے بار مل کے یوں سالِ نو منائیں گے
رنجشیں بھُلا کر ہم نفرتیں مٹائیں گے

آج شب جو ٹوٹے ہیں آسماں سے دو تارے
زندگی کے محور پر کیا وہ لوٹ پائیں گے
٭
فاتح الدین فاتحؔ​
--
پچھلا تو پورا سال ہی تارے ٹوٹنے کا تھا۔ :(
 
السلام و علیکم۔
میں اردو محفل میں نیا ہوں لیکن ایک عرصہ سے اس کا قاری رہا ہوںَ
تمام ساتھیوں کو نئے سال کی بے انتہا مبارک باد۔ ۲۰۲۰ جس طرح گذرا اس کے اثرات ۲۰۲۱ میں بھی نظر آئیں گے۔ ہر طبقہ متاثر ہوا ہے۔ جس میں دہاڑی دار زیادہ ہیں۔ صاحب حیثیت و کم صاحب حیثیت سبھی اپنی حیثیت سے کچھ بڑھ کر ہر ماہ کسی ایک کی بھی مدد فرمائیں تو ان شاء اللہ دونوں کا بھلا ہوگا۔
اللہ پاک سے دعا ہے وہ ہماری سال آخر کی کی گئی دعائوں کا ظہور عطا فرمائے۔ آمین۔
اللہ پاک سبھی کے گھروں کو شاد و آباد رکھے۔
السلاوعلیکم۔
 

شمشاد

لائبریرین
السلام و علیکم۔
میں اردو محفل میں نیا ہوں لیکن ایک عرصہ سے اس کا قاری رہا ہوںَ
تمام ساتھیوں کو نئے سال کی بے انتہا مبارک باد۔ ۲۰۲۰ جس طرح گذرا اس کے اثرات ۲۰۲۱ میں بھی نظر آئیں گے۔ ہر طبقہ متاثر ہوا ہے۔ جس میں دہاڑی دار زیادہ ہیں۔ صاحب حیثیت و کم صاحب حیثیت سبھی اپنی حیثیت سے کچھ بڑھ کر ہر ماہ کسی ایک کی بھی مدد فرمائیں تو ان شاء اللہ دونوں کا بھلا ہوگا۔
اللہ پاک سے دعا ہے وہ ہماری سال آخر کی کی گئی دعائوں کا ظہور عطا فرمائے۔ آمین۔
اللہ پاک سبھی کے گھروں کو شاد و آباد رکھے۔
السلاوعلیکم۔
Hum55air Khan اردو محفل میں خوش آمدید۔

اپنا تعارف تو دیں تاکہ دوسرے اراکین اردو محفل آپ سے متعارف ہو سکیں۔

یہ رہا تعارف کا زمرہ۔
 
دل کی حسرت تو بس یہ ہے اے دوست
اپنوں کو چھوڑ کر لوگ غیروں کی بات رکھتے ہیں
آتا ہے نیا سال تو آغاز ِ مبارک
دوسروں کے گھروں سے شروعات کرتے ہیں۔
حمیر خان یوسف زئی
 

سیما علی

لائبریرین
سال نو آتا ہے تو محفوظ کر لیتا ہوں میں
کچھ پرانے سے کلینڈر ذہن کی دیوار پر
آزاد گلاٹی
 

سیما علی

لائبریرین
اب کے برس کچھ ایسا کرنا
اپنے گزرے بارہ ماہ کے دکھ سکھ کا اندازہ کرنا
بکھری یادیں تازہ کرنا
سادہ سا اک کاغذ لے کر
اپنا گزرا کل لکھ لینا
ایک اک پل لکھ لینا
سارے دوست اکٹھے کرنا
ساری صبحیں حاضر کرنا
ساری شامیں پاس بلانا
پھر محتاط قیاس لگانا
گر تو خوشیاں بڑھ جاتی ہیں
تم کو دل کی گہرائی سے آنے والا سال مبارک
اوراگر غم بڑھ جائیں تو
مت بیکار تکلف کرنا
دیکھو پھر تم ایسا کرنا
میری خوشیاں تم لے لینا
مجھ کو اپنے غم دے دینا
اب کے برس کچھ ایسا کرنا
 
Top