نہ دیکھنا مری طرف دم سفر ، نہ سوچنا۔اسلم کولسری

نہ دیکھنا مری طرف دم سفر ، نہ سوچنا
لہو سے لالہ رنگ بھی ہو رہگذر، نہ سوچنا
اگر کھُلے کہ زندگی عذاب ہو کے رہ گئی
مرا کہا ہوا تھا کتنا معتبر، نہ سوچنا
وہ عکسِ لب کی تتلیاں جبیں پہ جھلملا اُٹھیں
مرا خیال آئے تو اس قدر نہ سوچنا
کبھی تمہارا ہم سفر، تمہیں فریب دے اگر
تو سوچنا کہ تم نے بھی کبھی مگر نہ سوچنا
 
Top