نہیں ہے سنگ کوئی سر کے واسطے تہہ زلف !

وہ ڈوبے رہنے کی حالت ہی چھین لی مجھ سے
ترے وصال نے خلوت ہی چھین لی مجھ سے

تجھے نہ ہوگی خبر ہاں تجھے نہ ہوگی خبر
قریب ہونے نے قربت ہی چھین لی مجھ سے

نہیں ہے سنگ کوئی سر کے واسطے تہہ زلف
کہ اس سکون نے وحشت ہی چھین لی مجھ سے

پڑی وہ خامشی دل پر کہ اس خموشی نے
کلام کرنے کی طاقت ہی چھین لی مجھ سے

یہ آئینہ ہے یہ میں‌ہوں وہ وقت ہے جس نے
نگاہ کرنے کی فرصت ہی چھین لی مجھ سے

تری نگاہ سے تاخیر وہ ہوئی ہے کہ بس
دل تباہ نے عجلت ہی چھین لی مجھ سے
 

الف عین

لائبریرین
وواہ واہ یونس۔ کیا غزل کہی ہے۔ ہر شعر خوب ہے۔ مگر کیا کیجے اس کم بخت نظر کا۔۔ جس مصرعے کو عنوان بنایا ہے، وہی لگ رہا ہے کہ مقبول اور فرید صابری قوال کچھ سنا رہے ہیں۔ اس مصرعے کو بدلنے کا سوچو بھئ۔ باقی سارے مصرعے عروض و معانی میں درست بلکہ بہت خوب ہیں۔
 

الف عین

لائبریرین
واہ کیا مصرعہ سوجھا ہے۔ جی چاہ رہا ہے ککہ ممل شعر تم سےچھین لوں۔۔۔
وہ دور ہو بھی تو احساس ہو نہ دوری کا
قریب ہونے نے قربت ہی چھین لی مجھ سے


اس پر مابدولت کا ایک شعر یاد آگیا۔ سن لیں

قریب ہوں گے تو احساسِ فاصلہ ہوگا
یہ لوگ دور سے کتنے قریب لگتے ہیں
 
وواہ واہ یونس۔ کیا غزل کہی ہے۔ ہر شعر خوب ہے۔ مگر کیا کیجے اس کم بخت نظر کا۔۔ جس مصرعے کو عنوان بنایا ہے، وہی لگ رہا ہے کہ مقبول اور فرید صابری قوال کچھ سنا رہے ہیں۔ اس مصرعے کو بدلنے کا سوچو بھئ۔ باقی سارے مصرعے عروض و معانی میں درست بلکہ بہت خوب ہیں۔

لیجیے صاحب عنوان بدل لیا ۔۔۔۔۔۔۔۔ :)
 
واہ کیا مصرعہ سوجھا ہے۔ جی چاہ رہا ہے ککہ ممل شعر تم سےچھین لوں۔۔۔
وہ دور ہو بھی تو احساس ہو نہ دوری کا
قریب ہونے نے قربت ہی چھین لی مجھ سے


اس پر مابدولت کا ایک شعر یاد آگیا۔ سن لیں

قریب ہوں گے تو احساسِ فاصلہ ہوگا
یہ لوگ دور سے کتنے قریب لگتے ہیں


کمال کر دیا استاد محترم آپ نے:)
 
اوہ اچھا یہاں میں فقط شکریہ کے بٹن سے کام چلاتا رہا ہوں اب تک۔ :eek:

خیر جب استاذوں سے خیال ٹکرائے تو اس غزل کے کیا کہنے۔ :)
 
Top