نندی پور پاور پراجیکٹ ؛ ٹائم لائن

الف نظامی

لائبریرین
Jul 17, 2013
تین برس سے کراچی پورٹ ٹرسٹ پر پڑی نندی پور پاور پراجیکٹ کی مشینری کی ترسیل شروع ہو گئی ہے، مشینری پر ڈیمرج اور ٹیکسز کی مد میں ایک ارب روپے واجب الادا تھے جن میں سے 50کروڑ ادا کر دیئے گئے ہیں جس کے بعد گزشتہ روز مشینری کی پہلی کھیپ پورٹ سے نندی پور روانہ کر دی گئی ہے۔ پراجیکٹ کے مینجنگ ڈائریکٹر محمد محمود نے اس موقع پر صحافیوں کو بتایا کہ نندی پور پاور پراجیکٹ کی تعمیر 2008 میں شروع ہونا تھی اور اس کی تکمیل کا ٹارگٹ ٹائم 2011 رکھا گیا تھا
پراجیکٹ کے لئے 75ملین ڈالر مالیت مشینری تین برس پہلے درآمد کی گئی تھی لیکن نا معلوم وجوہات کی بنا پر اس مشینری کو پورٹ سے کلیئر نہیں کرایا گیا ، اس عرصے میں پورٹ پر پڑے رہنے کی وجہ سے اس مشینری پر ایک ارب روپے ڈیمرج اور ٹیکسوں کی مد میں واجب الادا ہو گئے جن میں سے 50کروڑ ادا کر کے مشینری کو پورٹ سے کلیئر کرا لیا گیا ہے، 40ہزار ٹن وزنی مشینری کو ٹرالرز کے ذریعے نندی پور پاور پروجیکٹ کی سائٹ پر منتقل کیا جائےگا، اس کے لئے ٹرالرز بک کر لئے گئے ہیں اور توقع ہے دس دن میں پوری مشینری نندی پور منتقل کر دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اتنا عرصہ پڑا رہنے کی وجہ سے مشینری زنگ آلود ہو چکی ہے۔ اسکو دوبارہ قابل استعمال بنانے کے لئے مرمت کی جائےگی جس پر 50ملین ڈالر لاگت آنے کی توقع ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس پاور پراجیکٹ کے لئے مزید کچھ مشینری چین اور جرمنی سے آنا باقی ہے، انہوں نے کہا کہ پراجیکٹ کو مکمل کرنے کا نیا ٹارگٹ ٹائم ڈیڑھ سال مقرر کیا گیا ہے۔ 425میگا واٹ کا نندی پور پاور پروجیکٹ مکمل ہونے کے بعد ملک میں بجلی کی کل کمی کا 10فی صد فراہم کرے گا، اس طرح اس پراجیکٹ کی تکمیل سے ملک میں بجلی کے بحران کو کم کرنے میں مدد ملے گی -

13 فروری 2014
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ چینی کمپنی سے نومبر میں نندی پور کی پہلی ٹربائن کے افتتاح کا معاہدہ ہوا تھا لیکن پہت پر امید ہیں کہ نندی پور پراجیکٹ سے مئی تک 100 میگا واٹ بجلی کی پہلی ٹربائن کا افتتاح کردیا جائے گا، وزیراعظم نواز شریف نندی پور پاور پراجیکٹ کی پہلی ٹربائن کا افتتاح کریں گے اور پھر ہر 2 ماہ بعد ایک ٹربائن کا افتتاح ہو گا جس سے آئندہ 4 سے 6 ماہ میں پراجیکٹ سے 500 میگا واٹ بجلی حاصل کی جا ئے گی۔

13 اپريل 2014
نندی پور پاورپراجیکٹ پرچین کے تعاون سے دن رات کام جاری ہے اور مئی سے بجلی کی مرحلہ وار پیداوار کا آغاز کردے گا۔
 

الف نظامی

لائبریرین
نندی پور پاور پراجیکٹ سے آزمائشی بنیادوں پر 100 میگا واٹ بجلی کی پیداوار شروع ہو گئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نندی پور پراجیکٹ کی پہلی ٹربائن سے آزمائشی بنیادوں پر بجلی کی پیداوار کا افتتاح چیف انجینئر نندی پور پاور پراجیکٹ نے کیا۔ 31 مئی تک ٹربائن پر مزید 3 آزمائشی تجربات کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے چند روز قبل اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ مئی سے نندی پور پاور پراجیکٹ سے بجلی کی ترسیل حاصل ہونا شروع ہو جا ئے گی۔ نندی پور پاور پراجیکٹ سے مجموعی طور پر 660 میگا وا ٹ بجلی حاصل کی جائے گی جب کہ پراجیکٹ کی پہلی ٹربائن کے افتتاح کے ہر 2 ماہ بعد ایک ٹربائن کا افتتاح کیا جائے گا۔
 

قیصرانی

لائبریرین
Jul 17, 2013
تین برس سے کراچی پورٹ ٹرسٹ پر پڑی نندی پور پاور پراجیکٹ کی مشینری کی ترسیل شروع ہو گئی ہے، مشینری پر ڈیمرج اور ٹیکسز کی مد میں ایک ارب روپے واجب الادا تھے جن میں سے 50کروڑ ادا کر دیئے گئے ہیں جس کے بعد گزشتہ روز مشینری کی پہلی کھیپ پورٹ سے نندی پور روانہ کر دی گئی ہے۔ پراجیکٹ کے مینجنگ ڈائریکٹر محمد محمود نے اس موقع پر صحافیوں کو بتایا کہ نندی پور پاور پراجیکٹ کی تعمیر 2008 میں شروع ہونا تھی اور اس کی تکمیل کا ٹارگٹ ٹائم 2011 رکھا گیا تھا
پراجیکٹ کے لئے 75ملین ڈالر مالیت مشینری تین برس پہلے درآمد کی گئی تھی لیکن نا معلوم وجوہات کی بنا پر اس مشینری کو پورٹ سے کلیئر نہیں کرایا گیا ، اس عرصے میں پورٹ پر پڑے رہنے کی وجہ سے اس مشینری پر ایک ارب روپے ڈیمرج اور ٹیکسوں کی مد میں واجب الادا ہو گئے جن میں سے 50کروڑ ادا کر کے مشینری کو پورٹ سے کلیئر کرا لیا گیا ہے، 40ہزار ٹن وزنی مشینری کو ٹرالرز کے ذریعے نندی پور پاور پروجیکٹ کی سائٹ پر منتقل کیا جائےگا، اس کے لئے ٹرالرز بک کر لئے گئے ہیں اور توقع ہے دس دن میں پوری مشینری نندی پور منتقل کر دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اتنا عرصہ پڑا رہنے کی وجہ سے مشینری زنگ آلود ہو چکی ہے۔ اسکو دوبارہ قابل استعمال بنانے کے لئے مرمت کی جائےگی جس پر 50ملین ڈالر لاگت آنے کی توقع ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس پاور پراجیکٹ کے لئے مزید کچھ مشینری چین اور جرمنی سے آنا باقی ہے، انہوں نے کہا کہ پراجیکٹ کو مکمل کرنے کا نیا ٹارگٹ ٹائم ڈیڑھ سال مقرر کیا گیا ہے۔ 425میگا واٹ کا نندی پور پاور پروجیکٹ مکمل ہونے کے بعد ملک میں بجلی کی کل کمی کا 10فی صد فراہم کرے گا، اس طرح اس پراجیکٹ کی تکمیل سے ملک میں بجلی کے بحران کو کم کرنے میں مدد ملے گی -

13 فروری 2014
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ چینی کمپنی سے نومبر میں نندی پور کی پہلی ٹربائن کے افتتاح کا معاہدہ ہوا تھا لیکن پہت پر امید ہیں کہ نندی پور پراجیکٹ سے مئی تک 100 میگا واٹ بجلی کی پہلی ٹربائن کا افتتاح کردیا جائے گا، وزیراعظم نواز شریف نندی پور پاور پراجیکٹ کی پہلی ٹربائن کا افتتاح کریں گے اور پھر ہر 2 ماہ بعد ایک ٹربائن کا افتتاح ہو گا جس سے آئندہ 4 سے 6 ماہ میں پراجیکٹ سے 500 میگا واٹ بجلی حاصل کی جا ئے گی۔

13 اپريل 2014
نندی پور پاورپراجیکٹ پرچین کے تعاون سے دن رات کام جاری ہے اور مئی سے بجلی کی مرحلہ وار پیداوار کا آغاز کردے گا۔
75 ملین کی مشینری کی مرمت پر 50 ملین کا خرچہ؟ :(
 

قیصرانی

لائبریرین
آخری ایک لائن شاید لکھنے سے رہ گئی تھی، وہ یہ رہی
425میگا واٹ کا نندی پور پاور پروجیکٹ مکمل ہونے کے بعد ملک میں بجلی کی کل کمی کا 10فی صد فراہم کرے گا، اس طرح اس پراجیکٹ کی تکمیل سے ملک میں بجلی کے بحران کو کم کرنے میں مدد ملے گی، 22 ارب روپے کا منصوبہ 57 ارب تک پہنچ گیا۔ - See more at: http://www.jehanpakistan.com/2013-07-17/3343#sthash.RbHrmGiA.dpuf
 
خبر کے مطابق دونوں ہی ڈالرز ہیں :)


Jul 17, 2013

پراجیکٹ کے لئے 75ملین ڈالر مالیت مشینری تین برس پہلے درآمد کی گئی تھی لیکن نا معلوم وجوہات کی بنا پر اس مشینری کو پورٹ سے کلیئر نہیں کرایا گیا ، اس عرصے میں پورٹ پر پڑے رہنے کی وجہ سے اس مشینری پر ایک ارب روپے ڈیمرج اور ٹیکسوں کی مد میں واجب الادا ہو گئے جن میں سے 50کروڑ ادا کر کے مشینری کو پورٹ سے کلیئر کرا لیا گیا ہے،
 

قیصرانی

لائبریرین
آپ نے خبر پوری پڑھی؟
پراجیکٹ کے لئے 75ملین ڈالر مالیت مشینری تین برس پہلے درآمد کی گئی تھی
انہوں نے کہا کہ اتنا عرصہ پڑا رہنے کی وجہ سے مشینری زنگ آلود ہو چکی ہے۔ اسکو دوبارہ قابل استعمال بنانے کے لئے مرمت کی جائےگی جس پر 50ملین ڈالر لاگت آنے کی توقع ہے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
نندی پور پاورپراجیکٹ افتتاح کے پانچویں روز ہی بند
پاکستان اور چین کے تعاون سے نندی پورمیں لگایا جانیوالا پاور پراجیکٹ افتتاح کے پانچویں روز ہی بند ہو گیا۔ وزیراعظم نے اس پر اجیکٹ کی پہلی ٹربائن کا افتتاح کر تے ہو ئے 95میگا واٹ بجلی قومی برقی دھارے میں شامل ہو نے کی نو ید سنا ئی تھی جس سے لو ڈ شیڈ نگ کے ستا ئے ہوئے عوام میں اطمینا ن کی لہر دوڑ گئی تھی ۔
نند ی پو ر پا ور پر اجیکٹ میں اس وقت 4ٹر با ئنیں ہیں جن میں سے 95میگا وا ٹ کی ٹر با ئن نمبر 3کا 31مئی کو افتتاح کیا گیا جو صر ف 4جون تک چلائی جاسکی جس کے بعد آج تک بند پڑی ہے ۔اس سلسلے میں پرا جیکٹ ڈائر یکٹر محمد احمد کا کہنا تھا کہ نند ی پو ر پاور پرا جیکٹ کی 3نمبر ٹر با ئن کی صر ف ٹیسٹنگ سر وس کا آغاز کیا گیا تھا ۔اب چونکہ اسی پراجیکٹ کی دوسر ی ٹر با ئن پر کام جا ری ہے اس لئے اسے چلا نے میں دقت پیش آرہی تھی جس کے با عث ٹر با ئن نمبر 3 کو بند کرنا پڑا ۔ان کا کہنا تھا کہ نند ی پو ر پا ور پرا جیکٹ پر تیز ی سے کام جا ری ہے ۔دوسر ی ٹر بائن ٹیسٹنگ پر آنے کے بعداس کو مکمل طو ر پر چا لو کر دیا جا ئے گا ۔
 

الف نظامی

لائبریرین
کیا کریں "ہمیں" منافقت کے سوا کچھ آتا جو نہیں۔۔ ہم نے 13 ارب روپے کے نندی پور پاور پراجیکٹ کو پی پی پی دور میں وزارت قانون کی مطلوبہ دستاویزات بشمول فیزیبیلیٹی فراہم نہ کر کے جان بوجھ کر التوا میں رکھا تاکہ ایک تو اس تاخیر کا الزام زرداری حکومت پر لگا کر سیاسی فائدہ اٹھایا جاتا رہے اور ساتھ ہی اپنی حکومت آنے پر اس کی لاگت 4 گنا سے زیادہ یعنی 57 ارب تک پہنچا کر بھر پور کمیشن کا امکان بھی پیدا کیا جائے۔۔ اب یہی دیکھ لیجئے کہ ہم نے دھاندلی کے خلاف دھرنوں وغیرہ کے فوری توڑ کے طور پر پراجیکٹ کے ایک یونٹ کو کمشننگ کے بغیر چلا کر "جنریشن" کا افتتاح بھی کردیا اور پھر میڈیا میں کروڑہا روپے کے اشتہارات کے ذریعے اپنی پبلسٹی کروا کر، صرف 5 روز بعد پراجیکٹ ڈائریکٹر کے اعلان کے ذریعے بند بھی کردیا کہ یہ پیداوار باقاعدہ نہیں محض "آزمائشی" تھی۔۔ اسے کہتے ہیں "تجربہ"۔۔
 

الف نظامی

لائبریرین
15 جولائی 2014
نندی پور پاور پلانٹ کے مینیجنگ ڈائریکٹر محمود احمد نے دعوی کیا کہ پلانٹ نے اتوار کو پیک آورز کے دوران قومی گرڈ میں 95 میگا واٹ کا حصہ ڈالا۔ تاہم دوسرے متعلقہ لوگ اس دعوی کی نفی کرتے ہیں۔
پیر کو ڈان سے گفتگو کے دوران احمد کا اصرار تھا کہ گزشتہ روز ڈیزل پر چلنے والے نندی پور پلانٹ نے سسٹم میں 95 میگا واٹ کا حصہ ڈالا۔
'اگر ڈیزل میسر رہا تو آئندہ پلانٹ پیک آورز میں روزانہ 95 میگا واٹ پیدا وار کرتا رہے گا'۔

تاہم، پلانٹ کے ملازمین، نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) اور پاکستان الیکٹرک پاور کمپنی (پیپکو) نے تردید کی ہے کہ پلانٹ نے سسٹم کو بجلی فراہم کی یا پھر یہ کام کرنے کی پوزیشن میں بھی ہے۔

احمد کا مزید کہنا تھا کہ پلانٹ چوبیس گھنٹے دستیاب ہے لیکن اسے پورا دن نہیں چلایا جاتا کیونکہ ڈیزل سے بجلی پیدا کرنا بہت مہنگا ہے اورپلانٹ فرنس تیل پر چلنے کے لیے ابھی تیار نہیں۔

'یہ غلط فہمی ہے کہ پلانٹ فرنس تیل کے بغیر بجلی پیدا نہیں کر سکتا اور یہ کہ افتتاح کے تین دنوں بعد ہی پلانٹ بند کر دیا گیا تھا'۔

این ٹی ڈی سی کے ایک افسر نے بتایا کہ 'تکنیکی اعتبار سےموجودہ حالات میں پلانٹ کو چلانا ممکن نہیں ورنہ اسے وزیر اعظم کے ہاتھوں افتتاح کے تین دنوں بعد ہی بند نہ کرنا پڑتا'۔

'اسے فرنس آئل ٹریٹمنٹ پلانٹ کی ضرورت ہے اور تمام متعلقہ لوگ اس سے بخوبی آگاہ ہیں'۔

انہوں نے مزید بتایا کہ وزیر اعظم کو افتتاح کی دعوت دیتے وقت ٹریٹمنٹ پلانٹ تیار ہی نہیں تھا۔

'ٹریٹمنٹ پلانٹ کے پرزوں کے لیے لیٹر آف کریڈٹ ابھی کھولا گیا ہے اور ان پروزوں کو پاکستان پہنچنے اور تنصیب میں تقریباً تین مہینے لگ سکتے ہیں۔اس وقت تک نندی پور پلانٹ کو ڈیزل یا کسی اور چیز پر چلانا خطرناک ہو گا کیونکہ یہ پلانٹ صرف فرنس تیل استعمال ہونے کے لیے ڈیزائن ہوا تھا'۔

پلانٹ پر کام کرنے والے ایک ملازم نے بتایا کہ اتوار کو انتظامیہ کی جانب سے اسے عارضی طور پر چند گھنٹے چلانے کی درخواست کی گئی تھی لیکن انجینئرنگ، پروکیورمنٹ اور کنسٹرکشن کے ٹھیکے دار نے یہ کہہ کر درخواست رد کر دی کہ وہ پلانٹ کو ڈیزل پر چلانے کی صورت میں کسی قسم کے نقصان کے ذمہ دار نہیں ہوں گے۔

'پلانٹ پر موجود لوگ موجودہ بجلی کے بحران کی وجہ سے حکومت پر دباؤ سے اچھی طرح آگاہ ہیں کیونکہ اس وقت ہر میگا واٹ اہمیت رکھتا ہے، لیکن اس کے باوجود پلانٹ کو کسی خطرے میں ڈالنا بہت مہنگا پڑ سکتا ہے'۔

پیپکو کے افسر نے مزید بتایا کہ سیاسی وجوہات کی بنا پر پلانٹ کا پہلے ہی افتتاح کر دیا گیا۔'لیکن مسئلہ یہ ہے کہ ٹیکنالوجی سیاست نہیں سمجھتی اور اسی وجہ سے یہ لوگ پھنس چکے ہیں'۔
 
Top