نمکین غزل - اب رقیبِ روسیاہ جوتوں سے مارا جائے گا ۔ ضیاءالحق ہنگامہ

محمداحمد

لائبریرین
بہت خوب شراکت احمد بھائی

اسی پہ کچھ مزید نمکین ہم بھی فی البدیہہ عرض کیے دیتے ہیں

حکمرانوں کو یوں کرسی سے اتارا جائے گا
دھرنوں کی ہانڈی کو جلسوں سے بھگارا جائے گا

اٹھ کھڑے ہیں سب پروٹوکول شاہی کے خلاف
اب کہ ہر وی آئی پی جوتوں سے مارا جائے گا.

کردیا برباد تم نے سازشوں سے انتخاب
ووٹ ڈالا تھا کہ اب گلشن سنوارا جائے

اب کبھی جب دھاندلی کی بات ہوگی ملک میں
اک تمھاری ہی طرف سب کا اشارا جائے گا

تیس دن کی بات ہے بس تیس دن گھر بیٹھ جاو
کچھ نہیں تم نے کِیا تو کیا تمھارا جائے گا؟

گو نواز گو
گونواز گو
محمداحمد ، الف عین سید عاطف علی

بہت خوب ابنِ رضا بھائی ۔۔۔!

انیس بھائی خوش ہو جائیں گے یہ کلام پڑھ کر۔ :) :)
 

ابن رضا

لائبریرین

x boy

محفلین
بہت زبردست
اگر کراچی میں ہیں تو " گو بلاول گو" گوزرداری گو"،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،، سب چلے جائینگے تو نمک کون ڈالے گا۔
 

عباس اعوان

محفلین
عقد سے پہلے اگر فرمائشیں بڑھتی رہیں
سر اُٹھا کے اس جہاں سے ہر کنوارا جائے گا

وہ اگر سر میں ہیئر آئل لگا کر آئے گی
کس طرح پھر اُس کی زلفوں کو سنوارا جائے گا
ہاہاہاہاہاہا
لگتا ہے کہ شاعر کو سرسوں کے تیل سے انگلیاں چپڑی کرنے میں خاص ملکہ حاصل ہے۔
بہت خوب، عمدہ شراکت، بہت بہت شکریہ
 
Top