ناعمہ عزیز
لائبریرین
صفحہ نمبر310
اسلام کے عدل و انصاف سے متمتع ہونے کے لئے کیا تھا ، انہوں نے اپنے ان اشعار میں جن میں انہوں نے خود امت عربیہ کو مخاطب کیا ہے ، بڑے دلآویز طریقہ پر عربوں کے اس تعمیری اور انقلابی کارنامہ کو بیان کیا ہے ، اور بتایا ہے کہ یہ کس ایمان و عقیدہ اور کس کی دعوت و پیغام کا فیض تھا ، یہ ان کے فارسی کلام کے حسین ترین حصوں میں ہے ،
ازدم سیراب آں می لقب
لالہ رست از ریگ صحرائے عرب
حریت پروردہ آغوش اوست
یعنی امروزامم از دوش اوست
اودلے در پیکر آدم نہا
اونقاب از طلعت آدم کشاد
ہر خداوند کہن را او شکست
ہر کہن شاخ از نم او غنچہ بست
گرمی ہنگامہ بدرو حنین
حیدر و صدیق و حسین
سطوت بانگ صلاۃ اندر نبرد
قرات الصافات اندر نبرد
تیغ ایوبی نگاہ بایزید !
گنجہائے ہر دو عالم را کلید
عقل و دل را مستی از یک جام ہے
اختلاط ذکر و فکر روم روے
علم و حکمت شرع وویں نظم امور
اندرون سینہ دلہانا صبور
حسن عالم سوز الحمر و تاج
آنکہ از قدو سیاں گیرد خراج
ایں ہمہ یک لحظہ از اوقات اوست
یک تجلی از تجلیات اوست
ظاہرش ایں جلوہ ہائے دلفروز
باطنش از عارفاں پنہاں ہنوز
حمد بے حد مررسول پاک را
آں کہ ایماں و اومشت خاک را
اسلام کے عدل و انصاف سے متمتع ہونے کے لئے کیا تھا ، انہوں نے اپنے ان اشعار میں جن میں انہوں نے خود امت عربیہ کو مخاطب کیا ہے ، بڑے دلآویز طریقہ پر عربوں کے اس تعمیری اور انقلابی کارنامہ کو بیان کیا ہے ، اور بتایا ہے کہ یہ کس ایمان و عقیدہ اور کس کی دعوت و پیغام کا فیض تھا ، یہ ان کے فارسی کلام کے حسین ترین حصوں میں ہے ،
ازدم سیراب آں می لقب
لالہ رست از ریگ صحرائے عرب
حریت پروردہ آغوش اوست
یعنی امروزامم از دوش اوست
اودلے در پیکر آدم نہا
اونقاب از طلعت آدم کشاد
ہر خداوند کہن را او شکست
ہر کہن شاخ از نم او غنچہ بست
گرمی ہنگامہ بدرو حنین
حیدر و صدیق و حسین
سطوت بانگ صلاۃ اندر نبرد
قرات الصافات اندر نبرد
تیغ ایوبی نگاہ بایزید !
گنجہائے ہر دو عالم را کلید
عقل و دل را مستی از یک جام ہے
اختلاط ذکر و فکر روم روے
علم و حکمت شرع وویں نظم امور
اندرون سینہ دلہانا صبور
حسن عالم سوز الحمر و تاج
آنکہ از قدو سیاں گیرد خراج
ایں ہمہ یک لحظہ از اوقات اوست
یک تجلی از تجلیات اوست
ظاہرش ایں جلوہ ہائے دلفروز
باطنش از عارفاں پنہاں ہنوز
حمد بے حد مررسول پاک را
آں کہ ایماں و اومشت خاک را