نعت شریف

Mahmood Ahmad

محفلین

نعتِ رسول مقبولﷺ

پُر کیف کتنی ہیں، درِ جاناں کی ہوائیں
اے کاش جھونکے ان کے، منظر وہ ہی دکھائیں

خوشبو جو لا رہی ہیں، باغِ مدینہ سے یہ
اس سے ہیں یاد آتی، بطحا کی ہی فضائیں

گر جائیں تیرے ہمراہ، ہم بھی نسیمِ بطحا
جا کر وہاں تمہیں بھی، جالی حسیں دکھائیں

جب دست بستہ ہوں گے ہم، روبروئے روضہ
اشکوں کو دیکھ لینا، جو کچھ انہیں سنائیں

مڑ کے بھی دیکھو شُرطو، جالی حسیں ہے کتنی
مانگو جو دل میں آئے، سب عام ہیں عطائیں

ہم خاکِ بطحا لے کر، جائیں گے طیبہ سے
غازہ ہے یہ ہمارا، سرمہ بھی یہ لگائیں

ہے شاد دو جہاں میں، بردہ ہی مصؐطفی کا
راحت دلوں کی اس میں، اور دور ہیں بلائیں

محفوظ ہر طرح ہی، زائر ہے طیبہ کا
تسکینِ دل یہاں ہے، اور دور سب وبائیں

محمود! مانگ اُنؐ سے، جو دل تمہارا چاہے
بے شک درِ نبیؐ پر، مقبول ہیں دعائیں​

اسلام و علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
مجھے اصلاح کی ضرورت ہے مدد فرمائیں جزاک اللہ خیر نوازش ہوگی
 
مدیر کی آخری تدوین:
محمود احمد صاحب اردو محفل میں خوش آمدید! آپ کی لکھی ہوئی نعت ’’مفعول فاعلاتُن، مفعول فاعلاتُن‘‘ بحر میں ہے۔

مثمن مشکول مسکّن(یا بحر مضارع مثمن اخرب): مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن

پُر کیف کتنی ہیں، درِ جاناں کی ہوائیں
اے کاش جھونکے ان کے، منظر وہ ہی دکھائیں
پہلے مصرع کو یوں کرسکتے ہیں
پُرکیف ہیں بہت ہی، اُس در کی یہ ہوائیں
اے کاش جھونکے اُن کے منظر وہی دکھائیں

گر جائیں تیرے ہمراہ، ہم بھی نسیمِ بطحا
جا کر وہاں تمہیں بھی، جالی حسیں دکھائیں
اس شعر میں شُتر گُربہ ہے یعنی پہلے مصرع میں تیرے آیا ہے جبکہ دوسرے مصرع میں تمہیں۔ دوسرے مصرع میں اسے ’’تجھے ‘‘ کردیں تو بہتر ہوجائے گا

ہم خاکِ بطحا لے کر، جائیں گے طیبہ سے
غازہ ہے یہ ہمارا، سرمہ بھی یہ لگائیں
اس شعر میں اور اگلے شعر میں طے بہ کے ہجے غلط ہیں۔ آپ نے طیّبہ کیا ہے۔

محفوظ ہر طرح ہی، زائر ہے طیبہ کا
تسکینِ دل یہاں ہے، اور دور سب وبائیں

محمود! مانگ اُنؐ سے، جو دل تمہارا چاہے
بے شک درِ نبیؐ پر، مقبول ہیں دعائیں
اس شعر کے پہلے مصرع میں بھی شُتر گربہ ہے۔ اس میں بھی ’’مانگ‘‘ کو مانگو‘‘ کردیجیے۔

گو یہ فوری تبدیلیاں بہت بہتر نہیں لیکن غلطیوں کو دور کرلیجیے، پھر اساتذہ توجہ دے کر بہتر اصلاح فرمادیں گے۔
 

Mahmood Ahmad

محفلین

نعتِ رسول مقبولﷺ

پُر کیف ہیں بہت ہی، اس در کی یہ ہوائیں
اے کاش جھونکے ان کے، منظر وہ ہی دکھائیں

خوشبو جو لا رہی ہیں، باغِ مدینہ سے یہ
اس سے ہیں یاد آتی، بطحا کی ہی فضائیں

گر جائیں تیرے ہمراہ، ہم بھی نسیمِ بطحا
جا کر وہاں تجھے بھی، جالی حسیں دکھائیں

جب دست بستہ ہوں گے ہم، روبروئے روضہ
اشکوں کو دیکھ لینا، جو کچھ انہیں سنائیں

مڑ کے بھی دیکھو شُرطو، جالی حسیں ہے کتنی
مانگو جو دل میں آئے، سب عام ہیں عطائیں

ہم خاکِ بطحا لے کر، جائیں گے طے بہ سے
غازہ ہے یہ ہمارا، سرمہ بھی یہ لگائیں

ہے شاد دو جہاں میں، بردہ ہی مصؐطفی کا
راحت دلوں کی اس میں، اور دور ہیں بلائیں

محفوظ ہر طرح ہی، زائر ہے طے بہ کا
تسکینِ دل یہاں ہے، اور دور سب وبائیں

محمود! مانگو اُنؐ سے، جو دل تمہارا چاہے
بے شک درِ نبیؐ پر، مقبول ہیں دعائیں

شکریہ بہت مشکور ہوں
 
اوہو۔ شاید ہم درست طور پر نہیں سمجھا پائے۔ طیَبہ کو لکھیں گے طَیبہ ہی، ہمارا کہنا یہ تھا کہ آپ اس کے ہجے طیّبہ ( طیّب) کررہے ہیں جو غلط ہے۔
 

Mahmood Ahmad

محفلین

نعتِ رسول مقبولﷺ

پُر کیف ہیں بہت ہی، اس در کی یہ ہوائیں
اے کاش جھونکے ان کے، منظر وہ ہی دکھائیں

خوشبو جو لا رہی ہیں، باغِ مدینہ سے یہ
اس سے ہیں یاد آتی، بطحا کی ہی فضائیں

گر جائیں تیرے ہمراہ، ہم بھی نسیمِ بطحا
جا کر وہاں تجھے بھی، جالی حسیں دکھائیں

جب دست بستہ ہوں گے ہم، روبروئے روضہ
اشکوں کو دیکھ لینا، جو کچھ انہیں سنائیں

مڑ کے بھی دیکھو شُرطو، جالی حسیں ہے کتنی
مانگو جو دل میں آئے، سب عام ہیں عطائیں

ہم خاکِ بطحا لے کر، جائیں گے طَیبہ سے
غازہ ہے یہ ہمارا، سرمہ بھی یہ لگائیں

ہے شاد دو جہاں میں، بردہ ہی مصؐطفی کا
راحت دلوں کی اس میں، اور دور ہیں بلائیں

محفوظ ہر طرح ہی، زائر ہے طَیبہ کا
تسکینِ دل یہاں ہے، اور دور سب وبائیں

محمود! مانگو اُنؐ سے، جو دل تمہارا چاہے
بے شک درِ نبیؐ پر، مقبول ہیں دعائیں

شکریہ
 

الف عین

لائبریرین
طیبہ بر وزن فعلن، یا مثال کے طور پر مسجد، مندر، پردہ وعیرہ ہوتا ہے، یہاں طیّبہ بروزن فاعلن بندھا ہے۔
اس کے علاوہ روانی بری طرح متاثر ہے، کوشش کریں کہ بات غیر ضروری الفاظ کے بغیر مکمل ہو سکے۔ پہلے ترمیم کر لیں پھر دیکھتا ہوں اسے
 
مدیر کی آخری تدوین:
Top