نعتِ سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم - از: خلیل یوسف صدیقی

کاشفی

محفلین
نعتِ سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
(از: خلیل یوسف صدیقی)

پیئوں تو عشقِ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے میکدے کی پیئوں
چلوں جو سوئے مدینہ تو پا پیادہ چلوں

جیئوں تو صورتِ سنگِ درِ حبیب رہوں
مروں تو، آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملنے کی آرزو میں مروں

یہی تو بات ضمانت ہے، سرفرازی کی
رہوں تو عشق میں اُن صلی اللہ علیہ وسلم کے ستم رسیدہ رہوں

مروں تو دل میں‌ مرے دفن یہ تمنّا ہو
اُٹھوں جو حشر میں، مَیں اُن صلی اللہ علیہ وسلم کا نام لیکے اُٹھوں

نہ علم ہے، نہ بصیرت، نہ حوصلہ، نہ شعور
میں مدحِ شاہِ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ لکھوں تو کیسے لکھوں

بس اک پَل کے لیئے، ایک نعت کی خاطر
"خدا مجھے نفسِ جبرئیل دے، تو کہوں"

یہ آرزو ہے، مدینے کے راستہ پہ خلیل
سرِ نیاز جُھکاتا قدم قدم پہ چلوں!
 
Top