نظم : معذور فاختہ - بیدل حیدری

معذور فاختہ
میرے گھر کی منڈیر پر بیدلؔ
ایک معذور فاختہ کل سے
جیسے تیسے کہیں سے آتی ہے
اور اک سانحہ سناتی ہے

مجھ سے کہتی ہے امن کے داعی
لوگ کیوں امن کے پرندوں پر
بے سبب ظلم و جوڑ ڈھاتے ہیں
بے خطا گولیاں چلاتے ہیں

مجھ سے کہتی ہے امن کے داعی
ضد نہ کر بات مان لے میری
زندگی ہے اگر عزیز تجھے
امن کے گیت چھوڑ دے لکھنے

اور میں فاختہ سے کہتا ہوں
امن کے راگ الاپنے والے
جس جگہ ہوں گے معتبر ہوں گے
موت کے بعد بھی امر ہوں گے
بیدل حیدری
 
Top