نظم/غزل جسٹیفیکیشن بی بی کوڈ

نہیں اہسا آسان کام نہیں ہے۔ اس کے لئے ایک عدد آرٹیفیشیل انٹیلیجینٹ سسٹم ڈیویلوپ کرنا ہوگا۔ جو جملے کے سیاق و سباق کو سمجھ سکے اور بڑی سی لغت بھی تشکیل دینی ہوگی۔ سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ عام اردو خط میں اعراب لگانے کا رواج تو ہے نہیں۔ اس لئے کہاں اس کو Us کہاں Is لکھا جائے یہ فقرے کا تجزیہ کئے بغیر ممکن نہیں۔

اور سچ بات تو یہ ہے کہ رومن میں اردو یونیکوڈ سے کہیں زیادہ مواد ہے۔ ہماری پہلی کوشش ہونی چاہئے کہ اردو یونیکوڈ کا ذخیرہ بڑھائیں۔ اور اردو کمپیوٹنگ کو رواج دیں۔
 

الف عین

لائبریرین
کرلپ کے ہندی ٹو اردو کنورٹر کا حال یہ ہے کہ وہ ہر لفظ میں اعراب لگا دیتا ہے کہ کہاں ہندی کا اِس میں الف پر زیر لگایا جائے اور کہاں اُس کے لئے پیش۔ لیکن انہوں نے کیوں کہ لغت کا استعمال نہیں کیا، اس باعث اس ترجمے میں نظر بھی نزر بن جاتی ہے اور نذر بھی۔ یہ ’سریہ زلم‘ ہہوتا ہے اس سے۔ یہی حال رومن کنورٹر کا بھی ہو سکتا ہے۔ کہاں ’کھالی‘ جیسے روٹی کھا لی‘ ہے اور کہاں خالی۔۔۔ یہ محج سیاق و سباق سے معلوم ہوگا۔ اور اس کےے لئ اتنے انٹیلیجینٹ سسٹم کو ڈیویلپ کرنا مجھے تو ناممکن ہی لگتا ہے۔ ہاں جس حد تک بن سکے، اس کے بعد ایڈیٹنگ تو بہت ضروری ہہو گی۔
میں خود سمت کے ایک شمارے میں اصغر وجاہت کی کو ہندی کہانی اس طرح کنورٹ کر کے پوسٹ کر چکا ہوں۔
 
اعجاز صاحب اس ہندی ٹو اردو کنورٹر پر روشنی تو ڈالیں اور ممکن ہو سکے تو ہندی مواد اور اس کی اردو کنورژن کی مثال بھی دے سکیں تو سیکھنے کو کافی کچھ مل جائے گا۔
 
Top