نظم: سنا ہے دانہ انھیں ملے گا ٭ عابی مکھنوی

سنا ہے دانہ اُنھیں ملے گا
قفس میں چہکیں جو پَر نہ کھولیں
قفس کو وطنِ عزیز بولیں
وہ دیکھو شاہیں بھی پل رہے ہیں
یہ دیکھو بازوں کے بازؤوں پر ہے چربی کتنی
مگر خبر ہے کہ چند چڑیوں نے طے کیا ہے
قفس کے دانے، قفس کے پانی سے لاکھ بہتر ہے اڑتے اڑتے کُھلی فضا میں شکار ہونا

٭٭٭
عابی مکھنوی
 
Top