نظم۔ بچوں کا عالمی ترانہ۔ سلیم فاروقی

فرحت کیانی

لائبریرین
بچوں کا عالمی ترانہ

کلام: سلیم فاروقی


یہ ہیں چینی وہ جاپانی
ہم افریقی تم افغانی
رِیت دُؤئی کی اب ہے پُرانی
کون سُنے یہ رام کہانی
بولو ہم سب بھائی بھائی

لوگو!سُن لو بات ہماری
گھر ہے ہمارا دُنیا ساری
اس گھر کی ہر چیز ہے پیاری
چوکھٹ دروازے الماری
بولو ہم سب بھائی بھائی

کوہ و سمندر دریا اپنے
چشمے جھیل تَلیا اپنے؎
وادی گلشن صحرا اپنے
ہم سب کے سب بھیا اپنے
بولو ہم سب بھائی بھائی

ہم امن و اُلفت کے پُجاری
جنگ و جدل ہے اک بیماری
کب سمجھیں گے بات ہماری
ہیں جو بچارے عقل سے عاری
بولو ہم سب بھائی بھائی

علم کی خوشبو پھیلائیں گے
بات عمل کی سمجھائیں گے
نقشِ جہالت مٹ جائیں گے
جب یہ ترانہ گائیں گے
بولو ہم سب بھائی بھائی
 
Top