نشہ

اسامہ منور

محفلین
نشہ

طاقت بری شے نہیں مگر اس کا نشہ بہت کم لوگوں کو راس آتا ہے کیونکہ طاقت سے پہلے اور بعد کا بدلاؤ انسانی سوچ کو یکسر بدل کر رکھ دیتا ہے. ساری زندگی باسی اور خشک روٹی کھانے والے کو جب اچانک ہی دیسی و خالص اشیاء اور دیسی گھی میں تیار کردہ بکرا، گائے، مرغ دستیاب ہو جائیں تو پھر ان سے ہاتھ روکنا مشکل ہی نہیں ناممکن ہے. لیکن اگر وہ میانہ روی کے ساتھ اپنے آپ پر قابو پاتے ہوئے ان اشیاء کو اپنے استعمال میں لائے گا تو اس سے اس کی صحت بھی برقرار رہے گی اور عزت نفس بھی قابو میں رہے گی.لیکن اگر وہ ان اشیاء کا بےدریغ اور بے وقت استعمال کرے گا تو نا صرف اس کو نظام انہضام متاثر ہو گا بلکہ دیکھنے والوں کی نظر میں وہ جاہل، اجڈ اور لالچی بھی کہلائے گا. اس لئے جن کو طاقت میسر ہے وہ اس کے بہیمانہ استعمال سے حتیٰ الامکان گریز کریں اور جو طاقت کے نشے سے دور ہیں وہ خود کو خوش قسمت سمجھیں کہ وہ دور ہیں. طاقت جنگ کا پہلا قدم ہے اور جنگ ایک ایسا ناسور ہے جس کا اثر مدتوں تک آنے والی نسلوں کو بھی سہنا پڑتا ہے. طاقت کا استعمال بہتری کے لئے بھی کیا جاسکتا ہے اور اپنے انا، غرور و تکبر کو ایک طرف کر کے ملکی و عالمی مفاد کے لئے بھی طاقت کو بروئے کار لایا جا سکتا ہے. نشہ کوئی بھی ہو وہ برا ہے اور ہر وہ جس جو ہماری عقل پر غلبہ پانے کی کوشش کرے، نشہ ہے.

#معصومیت
 
Top