نذیر ناجی کے لیے ہلال امتیاز؟

نبیل

تکنیکی معاون
آج روزنامہ جنگ میں عطاء الحق قاسمی کے اس کالم کے توسط سے معلوم ہوا کہ نذیر ناجی کو حکومت پاکستان ہلال امتیاز سے نواز رہی ہے۔ اس خبر سے ان حکومتی اعزازات کی وقعت کا اندازہ ہو جاتا ہے اور ان صحافیوں کی منافقت کا بھی جو نذیر ناجی جیسے کرداروں کو خراج تحسین پیش کرتے رہتے ہیں۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
ان موصوف کو تو زرد صحافت میں ہلالِ امتیاز ملنا چاہئیے تھا۔
میں عطاءالحق قاسمی کے کالم پڑھ کر بھی خود کو قائل نہیں کر پائی کہ وہ واقعی نذیر ناجی کو اس ایوارڈ کا حق دار مانتے ہیں۔ کم از کم میں عطاءالحق قاسمی کو کافی آبجیکٹیو سوچ کا مالک سمجھتی تھی۔ خیر میں نذیر ناجی کے بارے میں اسی کالم سے یہ الفاظ ادھار لوں گی۔
نذیر ناجی کو یہ قدرت حاصل ہے کہ وہ قاتل کو بیگناہ اور مقتول کو ظالم ثابت کرسکتے ہیں اور میرا یہ صرف دعویٰ نہیں بلکہ ناجی نے یہ کرکے بھی دکھایا ہے!
 

muhajir

محفلین
انصار عباسی، شعبہ شرم و حیا سے تعلق رکھتے ہیں۔ اور حکومت بےغیرت بریگیڈ کے ارکان پر مشتمل ہے۔ باقی آپ خود سمجھ دار ہیں۔
 

نعیم ارشد

محفلین
نذیر ناجی کی تو اب اخلاق و حیا پر مشتمل آڈیو گفتگو بھی آن لائن میسر ہے۔

اس کے بعد امتیازی ایوارڈ تو بنتا ہے۔
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
نذیر ناجی کے لیے ایک اور ایوارڈ بھی ہونا چاہیے تھے ، "حبَ زرداری ایوارڈ" ۔۔۔ ویسے ان کے لیے کچھ اور ایوارڈز کا بھی اجراء بھی ہونا چاہیے ۔۔۔ "ابن الوقتی ایوارڈ"، "ضمیر فروشی ایوارڈ" ۔۔۔
 
نذیر ناجی کے لیے ایک اور ایوارڈ بھی ہونا چاہیے تھے ، "حبَ زرداری ایوارڈ" ۔۔۔ ویسے ان کے لیے کچھ اور ایوارڈز کا بھی اجراء بھی ہونا چاہیے ۔۔۔ "ابن الوقتی ایوارڈ"، "ضمیر فروشی ایوارڈ" ۔۔۔
اس میں" چمچہ گیری ایوارڈ" کا بھی اضافہ فرما لیں
 
میرے خیال میں تو یہ بہت ہی آئیڈیل کمبی نیشن ہے۔ یعنی ایوارڈ دینے والی شخصیت زرداری کی لینے والی نذیر ناجی کی اور ایوارڈ ہے ہلال امتیاز۔ اب آپ خود ہی اندازہ کے لیجئے کہ ناجی کن خصائل میں ممتاز ہونے کی بنا پر اس 'زرداری امتیاز' کے حق دار ٹھہرے ہوں گئے۔ ہاں مجھے اعتراض ہے فقط اس بات پر کہ جناب ناجی صاحب کو ان کے اعلیٰ خصائل کی بنا پر ہلال امتیاز کیوں دیا جارہا ہے وہ تو فن دشنام و کرپشن سازی کے آفتاب عالمتاب ہیں ان کو ہلال کے بجائے آفتاب امتیاز یا کم از کم بدر امتیاز ایوارڈ کرنا چاہیے جبھی تو ان کے کرتوتوں کی کمائی کچھ تو حلال ہو گی۔زرداری بھی نا بالکل ہی بے قدرہ ہوتا جا رہا ہے مانا کہ اس جیسا ٹیلنٹ کسی کے پاس نہیں لیکن ناجی کچھ اتنا کم بھی نہیں۔
 
آج روزنامہ جنگ میں عطاء الحق قاسمی کے اس کالم کے توسط سے معلوم ہوا کہ نذیر ناجی کو حکومت پاکستان ہلال امتیاز سے نواز رہی ہے۔ اس خبر سے ان حکومتی اعزازات کی وقعت کا اندازہ ہو جاتا ہے اور ان صحافیوں کی منافقت کا بھی جو نذیر ناجی جیسے کرداروں کو خراج تحسین پیش کرتے رہتے ہیں۔

ویسے خوب نوازا ہے موجودہ حکومت ہے۔ ان نوازشات کی صر ف ایک ہی شرط ہے اور وہ ہے خوشامدی مردہ ضمیر اور حرص و ہوس
 
اگر میرا کو بغیر کوئی یادگار رول اداکئے صدارتی تمغہ برائے حسنِ کارکردگی مل سکتا ہے تو ناجی کو بدرجہ اولیٰ ملنا چاہئیے ۔۔۔
 
ان موصوف کو تو زرد صحافت میں ہلالِ امتیاز ملنا چاہئیے تھا۔
میں عطاءالحق قاسمی کے کالم پڑھ کر بھی خود کو قائل نہیں کر پائی کہ وہ واقعی نذیر ناجی کو اس ایوارڈ کا حق دار مانتے ہیں۔ کم از کم میں عطاءالحق قاسمی کو کافی آبجیکٹیو سوچ کا مالک سمجھتی تھی۔ خیر میں نذیر ناجی کے بارے میں اسی کالم سے یہ الفاظ ادھار لوں گی۔
نذیر ناجی کو یہ قدرت حاصل ہے کہ وہ قاتل کو بیگناہ اور مقتول کو ظالم ثابت کرسکتے ہیں اور میرا یہ صرف دعویٰ نہیں بلکہ ناجی نے یہ کرکے بھی دکھایا ہے!
زرد صحافت ميں مقابلہ بہت سخت ہے فرحت ، : ) يہ آسان كيٹيگرى ميں گئے ہيں۔
 

راشد احمد

محفلین
ہوسکتا ہے کہ نذیر ناجی کو ایوارڈ اپنے جونئیر کو ٹیلیفونک گالیاں دینے پر دیا گیا ہو۔
 
Top