سید زبیر
محفلین
ماں سے وعدہ : وطن کے دشمنوں کو ضرب'عضب کی لگائیں گے
ہمیں بس امن چاہئیے ' جہان کو بتائیں گے
وطن کے دشمنوں کو ضرب' عضب کی لگائیں گے
وطن کے دشمنوں کو ضرب'عضب کی لگائیں گے
لہو چمن کو دیں گے ہم ' بہار پھر سے آئے گی
یہ زندگی جو رو رہی ہے 'پھر سے مسکرائے گی
روش روش محبتوں کے پھول ہم کھلائیں گے
وطن کے دشمنوں کو ضرب'عضب کی لگائیں گے
ہمارے اپنے دیس میں نئے محاذ کھُل گئے
یہ کون ہیں جو آج مرنے مارنے پر تُل گئے ؟
نہ پھر سے اُٹھ سکیں کبھی ' سبق انہیں سکھائیں گے
وطن کے دشمنوں کو ضرب'عضب کی لگائیں گے
ہماری منزلیں ہمیں بلارہی ہیں دوستو
ہمارا عزم ہے کہ منزلوں کی سمت جائیں گے
وطن کے دشمنوں کو ضرب'عضب کی لگائیں گے
ناصر بشیر