میں کیوں مانوں؟ از سہیل وڑائچ

(ہوا تو مخالف چل رہی ہے مگر ''پہلے" کا موقف جاننے کے کیلئے یہ کالم ضرور دیکھ لیں)

آخر میں کیوں مانوں؟ ظلم کے یہ ضابطے آخر میں کیوں مانوں، یہ زیادتیاں، یہ پابندیاں، میں کیوں مانوں؟ یہ دباؤ، یہ دھونس، یہ دھاندلی میں کیوں مانوں؟ مینڈیٹ مجھے ملا، عوام میرے ساتھ ہیں، میں دوسروں کی کیوں مانوں؟ مجھے ساری خبر ہے کہ کس طرح دو مقدس گائیں مل کر یہ ''چن" چڑھا رہی ہیں۔ ایسے میں میں ان کی بات کیوں مانوں؟ خارجہ پالیسی چلانا منتخب حکومت کا کام ہے مگر اسے چلانے نہیں دی جاتی۔ میں ایسی تجاویز کیوں مانوں؟ افغانستان اور بھارت کے ساتھ تعلقات میں بہتری کی ضرورت ہے تاکہ پاکستان اپنا معاشی سفر جاری رکھ سکے مگر ٹانگیں کھینچی جاتی ہیں، میں ان رکاوٹوں کو کیوں مانوں؟ ہمارا مخلص دوست چین یہ مشورہ دیتا ہے کہ بھارت اور افغانستان سے تجارتی راستے کھولیں مگر ایسا کرنے نہیں دیا جاتا، میں آمادۂ پیکار مشورے کیوں مانوں؟ سی پیک ہمارا کریڈٹ ہے ہم نے اسے معاشی ترقی کا وھیکل بنایا ہے، ہم نے چین کو انرجی اور سڑکوں پر یہ سرمایہ کاری کرنے پر آمادہ کیا ہے میں کیوں سی پیک کا چارج آپ کے حوالے کروں؟ میں اپنا کریڈٹ آپ کو کیسے دے دوں؟ مجھے کبھی توہین عدالت سے ڈرایا جاتا ہے اور کبھی مجھ پر غداری کے الزامات لگائے جاتے ہیں لیکن کیا منتخب سربراہ کو اپنے خیالات کا اظہار ''دوسرے" اور ''تیسرے" سے پوچھ کر کرنا ہوتا ہے میں ایسی دھمکیوں سے نہ ڈرتا ہوں اور نہ انہیں مانتا ہوں۔ مودی سے تعلقات کا فائدہ پاکستان کو ہونا تھا مگر مجھ پر شک شروع کر دیا گیا ایسا کیوں؟

میں جے آئی ٹی کو نہیں مانتا پھر بھی اس میں جاتا رہا۔ مجھے علم تھا میرے سارے مخالف وہاں جمع ہیں اور وہ مجھ سے ہمدردی نہیں کچھ نہ کچھ زیادتی ہی کریں گے۔ البتہ مجھے اس کی امید نہیں تھی کہ وہ حد ہی عبور کر جائیں گے سفید کو سیاہ کر کے دکھائیں گے، میرے کاروبار کی اونچ نیچ کو میری سیاست سے ملا کر دکھائیں گے میرے خاندان کی عزت کا تیاپانچا کر دیں گے اور پھر یہ ''دوسرے" اور ''تیسرے" توقع کرتے ہیں کہ میں بولے بغیر نکال باہر کر دیا جاؤں۔ ایسا ممکن نہیں میں ایسا کیوں مانوں؟ میں مزاحمت کروں گا ''دوسرے" اور ''تیسرے" کی خفیہ سازشوں کو سامنے لاؤں گا میں خود کشمیری ہوں تحریک آزادی کشمیر کا سب سے بڑا حامی ہوں مگر دہشت گردانہ کارروائیوں کے ذریعے سے کسی کا گلہ دبانے کو غلط سمجھتا ہوں کیونکہ جب آپ دشمن کے خلاف دہشت گردی کرتے ہیں تو وہ جواباً آپ کے بے گناہ شہریوں کو نشانہ بناتا ہے۔ افغانستان میں امن پاکستان کے لئے ضروری ہے مگر جان بوجھ کر وہاں پراکسی گروپس کی پشت پناہی کی جاتی ہے میں اس کے خلاف بولتا ہوں تو کہتے ہیں کہ یہ ریاستی حکمتِ عملی کے خلاف ہے۔ آپ ہی بتائیں میں غلط پالیسیاں کیوں مانوں؟

محترمہ جے آئی ٹی نے کہا ہے کہ ہمارے ذرائع آمدن کا پتہ نہیں چل سکا اور ہم اپنے وسائل سے کہیں زیادہ بہتر معیار زندگی کے حامل ہیں، میرا سوال یہ ہے کہ یہاں ایسا کون نہیں ہے؟ جے آئی ٹی کے اراکین کا احتساب میرے ذمے لگائیں اور مجھے ان کے پچھلے چالیس سال کے کھاتے کھولنے دیں میں ان کے بارے میں فراڈ اور کرپشن کے وہ قصے سامنے لاؤں گا کہ دنیا کانوں کو ہاتھ لگائے گی۔ پاکستان کے کاروباری جتنے ایماندار اور شفاف ہیں ہم اس سے کہیں زیادہ تھے، ہیں، ہم فرشتے نہیں مگر شیطان بھی تو نہیں ہیں۔ ہمیں نشان عبرت بنانے کیلئے 1972ء سے ہماری تفتیش کی جا رہی ہے کون ہے جسے اتنی پرانی چیزیں یاد ہوتی ہیں؟ میں اس احتساب کو کیسے مانوں؟ میرا خیال یہ تھا کہ ایک بار مخالفانہ جے آئی ٹی میرا احتساب کر لے تو میں سرخرو ہو کر عوام کی عدالت میں جاؤں گا، یہ سب کچھ تو الٹا پڑ گیا اب میں آخر تک لڑوں گا، میں غلط الزامات غلط احتساب اور بے رحمانہ تبصرے کیوں مانوں؟ میرے ساتھ جب انصاف نہیں ہوا تو میں اسے انصاف اور عدل کیسے مان لوں؟

آئین اور عوامی مینڈیٹ نے مجھے ''پہلا" بنایا۔ میں ''دوسرے" کی زبردستی اور ''تیسرے" کی ناانصافی کیوں مانوں؟ مجھے "دوسرے" کا پیغام آیا ہے کہ آپ وزارتِ عظمیٰ سے الگ ہو جائیں اور اپنی جگہ خاندان کے علاوہ کسی اور نون لیگی کو لے آئیں۔ آپ ہی انصاف کریں کہ میں کروڑوں عوام کا منتخب نمائندہ، غیر منتخب شدہ گروہ کی بات کیوں مان لوں؟ ملک کی زمام اقتدار ایک امانت ہوتی ہے میں اسے کس طرح کسی اور کو سونپ دوں میں کل کو خدا کی عدالت میں کیا جواب دوں گا۔ جب مجھ سے یہ سوال کیا جائے گا کہ خدا نے تمہیں جو ملک امانت میں دیا تھا اسے کہاں کیا؟ تو میں کیا جواب دوں گا؟

مجھے لگ رہا ہے کہ میرا جانا ٹھہر گیا ہے لیکن میں ڈٹ چکا ہوں کہ ''دوسرے" اور ''تیسرے" سازشیوں کو بے نقاب کر کے جاؤں گا یہ ایک فیصلہ کن جنگ ہے جس میں اس بار عوام کے دشمنوں کو واضح شکست ہو گی۔ مجھے ہٹانے سے ہمالہ روئے گا، یہ خطہ خاک و خون میں لپٹے گا حالانکہ میری دعا ہے کہ خدا میرے اس ملک کو امن میں رکھے۔ آپ ہی بتائیں ملک کو خطرناک حالات میں چھوڑنا میں کیوں مانوں؟

اصل جھگڑا تو سویلین بالادستی کا ہے، ریاست کے فیصلے کس نے کرنے ہیں آئین پاکستان نے یہ حق عوامی مینڈیٹ کے ذریعے عوام کو دیا ہے مگر 1977ء سے ایک چھوٹا سا گروہ کروڑوں عوام کی تقدیر کے فیصلے کر رہا ہے عوامی مفادات کو تج کر مخصوص مفادات کو آگے رکھا جاتا ہے عوام کی خوشحالی اور ترقی، صحت اور تعلیم کی بجائے توپ و تفنگ پر سارے وسائل ضائع کر دیئے جاتے ہیں۔ جب تک میری جان میں جان ہے میں سویلین بالادستی پر سمجھوتہ نہیں کروں گا۔ میں بھٹو تو نہیں لیکن مجھے بھی عوامی حمایت حاصل ہے اس لئے میں بھٹو کی طرح لڑوں گا اور اس بار بھٹو شہید نہیں ہو گا بلکہ اس بار بھٹو جیتے گا۔

آپ پوچھیں گے میرا قصور کیا ہے؟ صاف بات ہے کہ یہ امن اور جنگ کی لڑائی ہے، یہ تجارت اور دفاع کی کشمکش ہے، یہ سیاست اور اسٹیبلشمنٹ کی آویزش ہے، یہ پاکستان میں انتہا پسندوں کی سرپرستی یا پھر ان کے خلاف لڑائی کا معاملہ ہے۔ ڈان لیکس کیا تھی وہ بھی یہی تھی، سویلین اور عسکری بالادستی کا جھگڑا۔ میرا موقف اس وقت بھی یہی تھا کہ پراکسی وار پاکستان کو نقصان پہنچائے گی مگر یہ مانتے کب ہیں؟ ایک اور معاملہ امریکہ اور چین کا بھی ہے۔ چین سے دوستی پر تو سب کا اتفاق ہے۔ میں امریکہ سے اچھی دوستی رکھنے کا قائل تھا مگر ''دوسرا" چاہتا ہے کہ وہ امریکی پالیسی کو خود ڈیل کرے ۔میری کسی بھی غیر ملکی وی وی آئی پی سے ملاقات کو مانیٹر کیا جاتا ہے میرے فون ٹیپ کئے جاتے ہیں مجھ پر شک کیا جاتا ہے۔ دراصل یہ شک مجھ پر نہیں کیا جاتا بلکہ میرے کروڑوں ووٹرز پر کیا جاتا ہے اور پیغام یہ دیا جاتا ہے کہ حساس معاملات میں منتخب نمائندوں کو مداخلت کرنے کا حق نہیں کیونکہ یہ قابل بھروسہ نہیں ہیں۔ آپ ہی بتائیں جس ریاست میں عوام اور ان کی منتخب کردہ حکومت ہی قابل بھروسہ نہ ہو وہ ریاست چل کیسے سکتی ہے؟

اُٹھو! لوگوں میں ہی جمہوریت ہوں، میں ہی پاکستان ہوں، میں صاف کہہ رہا ہوں آخر تک لڑوں گا دل کرتا ہے ''دوسرے" اور ''تیسرے" کے بارے میں سب کچھ کہہ دوں، راز کھول دوں، یہ مینڈیٹ پر تیسرا حملہ ہے اسے ناکام بناؤں گا، نثار بھی میرا ساتھ دے گا اور کہاں جائے گا؟


ربط

 
Top