میں کہ ریسکیور ہوں۔۔۔!

آپ کی محبت ہے ورنہ ہم کس قابل ہیں۔ سول ڈیفنس لاہور سے تعلق انیس صد پچانوے سے ہے۔ اٹھانوے میں ملک سے باہر چلے گئے۔ تب تک فائر۔ریسکیو۔اور فرسٹ ایڈ ایمرجنسی ریسپانس فائر بریگیڈ کے تعاون سے سول ڈیفنس ہی کیا کرتی تھی۔ کسی کی مدد کر کے جو سکون ملتا ہے وہ ناقابل بیان ہے خاص طور پر جب وہ آپ کے لیئے اور آپ اس کے لیئے ان جان اجنبی ہوتے ہیں یہاں ریا نہیں ہوتی نہ ہی کوئی ذاتی مفاد کبھی سامنے آنے کا امکان ہوتا ہے۔ وطن واپسی پر دوبارہ سول ڈیفنس جوائن کی اب الحمد للہ ریسکیو کے تعاون سے یہی سب کچھ روز مرہ زندگی کا حصہ ہے
ماشااللہ۔میں آپ کے خیالات سے مکمل متفق ہوں۔ صحت و تندرستی کی ڈھیروں دعائیں :)
 
دلی جذبات عیاں کرتی تحریر۔
شریک کرنے سے ہمیں احساس ہوتا ہے کہ ابھی"انسانیت کے لئے ہمدردی رکھنے والے بہت اچھے لوگ " باقی ہیں جہاں میں۔
اپنے میدانِ عمل کے کام اور احساسات شریک کرنے چاہییں۔
صبح اداس تھی میں ملک کے حالات سوچ سوچ کے۔ "سرِ عام" کے ایک پروگرام کی جھلک دیکھ لی۔ پانی کم ہورہا ہے۔۔۔۔(یہ سوچ کے اور پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک حدیث سوچ کے پانی سوچ سمجھ کے استعمال کرتی ہوں)۔۔۔۔
یہ سب سوچوں نے پریشان کیا ہوا تھا۔
آپ کی تحریر بھی غم زدہ کرتی ہے لیکن یہ اطمینان بھی دیتی ہے۔
ہیں ابھی اچھے لوگ جہاں میں
آتے ہیں جو کام دوسروں کے
شعر شاید درست نہیں۔
حساس شخص کے پاس محسوسات ہی تو ہوتے ہیں، آپ کا پریشان ہونا یقینا بجا ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کے احساسات کومزید نکھارے اور دین و دنیا کی تمام بھلائیاں عطا فرمائے۔ آمین
 
Top