میں نے دیکھا اُسے اِبتدا ہو گئی۔!! اُس نے دیکھا مُجھے اِنتہا ہو گئی۔!!

معین الدین

محفلین
میں نے دیکھا اُسے اِبتدا ہو گئی۔!!
اُس نے دیکھا مُجھے اِنتہا ہو گئی۔!!

بے وفائی تو کی تُو نے او بے وفا،
جانے دُنیا یہ کیوں بے وفا ہو گئی۔؟؟

تُجھ کو کیا اِس سے کوئی جیے یا مرے،
روٹھ جانا تو تیری ادا ہو گئی۔!!

ہم عبادت میں رسموں کے قائل نہیں،
تُجھ کو دیکھا تو یادِ خُدا ہو گئی۔!!

زندگی اپنی کتنی سمجھدار تھی،
اِک بُتِ نا سمجھ پہ فِدا ہو گئی۔!!

تُم رُکے نبضِ ہستی کا دم رُک گیا،
تُم چلے تو قیامت بپا ہو گئی۔!!

چین دل کو نہیں لمحہ بھر کیلیے،
لمحہ بھر کی مُلاقات کیا ہو گئی۔!!

آنکھ سے آنکھ اور دل سے دل کیا ملا،
دونوں جانب سے ساجدؔ رضا ہو گئی۔!!
 
Top