میرے گناہ بہت ہیں، میں کیا کروں؟

islamkingdom_urdu

محفلین
اِلَّا مَنْ تَابَ وَاٰمَنَ وَعَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا فَاُولٰ۔ئِکَ يُبَدِّلُ اﷲُ سَيِّاٰ تِهِمْ حَسَنٰتٍ.......
وہ اتنا بڑا ظلم کر کے اسلام میں داخل ہونا چاہ رہا ہے اور کہتا ہے کہ میرے لیے کوئی سبب نہیں ہے۔ اللہ کا کرم دیکھیں کہ اللہ رب العزت اسی وقت اپنے نبی مکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر ایک آیت نازل فرماتا ہے کہ اُس کو خوشخبری دیں کہ جو گناہ کر کے آئے اور سچے دل سے توبہ کر لی تو اللہ رب العزت اُن کے گناہوں کو نیکیوں سے بدل دے گا
قرآن مجید فرقان حمید میں ارشادات باری تعالی ہیں:

وَمَن تَابَ وَعَمِلَ صَالِحًا فَإِنَّهُ يَتُوبُ إِلَى اللَّهِ مَتَابًا
اور جس نے توبہ کر لی اور نیک عمل کیا تو اس نے اللہ کی طرف رجوع کیا جو رجوع کا حق تھا
الفرقان، 25 : 71

وَمَن يَعْمَلْ سُوءًا أَوْ يَظْلِمْ نَفْسَهُ ثُمَّ يَسْتَغْفِرِ اللّهَ يَجِدِ اللّهَ غَفُورًا رَّحِيمًا.
اور جو کوئی برا کام کرے یا اپنی جان پر ظلم کرے پھر اللہ سے بخشش طلب کرے وہ اللہ کو بڑا بخشنے والا نہایت مہربان پائے گا۔
النساء، 4 : 110

رسول اللہ ﷺ فرمایا کرتے تھے:
"الصَّلَوَاتُ الْخَمْسُ ، وَالْجُمُعَةُ اِلَی الْجُمُعَةِ ، وَرَمَضَانُ اِلَی رَمَضَانَ مُکَفِّرَاتُ مَا بَیْنَہُنَّ اِذَا اجْتُنِبَتِ الْکَبَائِرَ"
" پانچ نمازیں، اور جمعہ جمعہ تک ، اور رمضان رمضان تک ان گناہوں کا کفارہ ہو جاتے ہیں، جو ان کے درمیان میں سرزد ہوں ، بشرطیکہ کبیرہ گناہوں سے اجتناب کیا جائے''

نماز گناہوں کا کفارہ ہے

نماز سے اللہ تعالی درجات کو بلند فرماتا، او رخطاؤں کو مٹاتا ہے، اس کی دلیل رسول اللہ ﷺکے (آزاد کردہ) غلام حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ کی مروی وہ حدیث ہے

اللہ عزّوجل نے فرمایا "دن کے دونوں سروں میں نماز برپا رکھ اور رات کی کئی ساعتوں میں بھی یقیناً نیکیاں برائیوں کو دور کر دیتی ہیں"
آپ ﷺ نے فرمایا"تمہاری کیا رائے ہے کہ اگر تم میں کسی کے گھر کے دروازے پر نہر ہو اور اُس سے ہر دن پانچ دفعہ غسل کیا جائے۔ کیا اُس پر کوئی میل باقی رہے گی؟" صحابہ نے عرض کی کوئی میل باقی نہیں رہے گی ۔ اس پر آپ ﷺ نے فرمایا پس یہ پانچ نمازوں کی مثال ہے۔ اللہ ان سے گناہوں کو مٹاتا ہے۔"[ یہ حدیث متفق علیہ ہے ]

نماز صاحب نماز کے لیے نور ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا "نماز نور ہے"[ امام مسلم نے اسکو روایت کیا ہے]

نماز جنّت میں دخول کا سبب ہے۔ آپ ﷺ نے ربیعہ بن کعب سے فرمایاجب اُس نے جّنت میں ساتھ رہنے کا سوال کیا۔"اپنے آپ کی مدد کرنا سجدوں کی کثرت کے ساتھ"
 
Top