میری مشق

محمد امین

لائبریرین
برائے مشق رواروی میں تھوڑا بہت لکھا ہے۔ اصلاح چاہتا ہوں۔ عروض کی الف بے بھی نہیں معلوم بس یہیں دیکھ دیکھ کر تھوڑا معلوم ہوا ہے سو اسی لحاظ سے تقطیع بھی کرلی۔

اُتر کر تیرے دریا نے کنارا کرلیا ہے،
ہمارے آنسوؤں نے دشت سارا بھر دیا ہے۔

۲۲۲۱ ۲۲۲۱ ۲۲۲۱ ۲۲۱

مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن فعولن

کیا یہ بحر ہے؟

---------------------

وہ دیا کرتے ہیں تقدیس کے پیمانے میں،
ہم حیا اوڑھ کر آجاتے ہیں مئے خانے میں۔

فاعلن فاعلن مستفعلن مستفعلن

----------------
 

الف عین

لائبریرین
پہلی درست تقطیع ہے، دوسرے شعر کی تقطیع غلط ہے۔ یہ ہے
فاعلاتن فعلاتن فعلاتن فعلن
دونوں شعروں میں اصلاح کی ضرورت نہیں۔ بس ’ہم حیا اوڑھ کر آجاتے ہیں‘ کی جگہ ہم حیا اوڑھ کے آجاتے ہیں‘ بہتر ہو گا
 

محمد امین

لائبریرین
بہت شکریہ چاچو :happy: امید ہے کوشش کرتا رہوں تو سیکھ ہی جاؤں گا۔۔۔ مگر جلد ہمت ہار جاتا ہوں۔۔

دوسری تقطیع تو بڑی مشکل ہے میں نے آسانی سے جو بن رہا تھا بنا دیا :battingeyelashes:
 
Top