میری غزلیں تو گنگناؤ گے۔۔غزل

یاسر شاہ

محفلین

غزل

میری غزلیں تو گنگناؤ گے
درد میرا کہاں سے لاؤ گے


بات کرنے سے ہچکچاؤ گے
حالِ دل کیسے بول پاؤ گے


بھیگو برسات میں کہ رات گئے
کس کا دروازہ کھٹکھٹاؤ گے



بوئے مے تو چلو گئی منھ سے
مست آنکھیں کہاں چھپاؤ گے ؟



اب تو حد ہو گئی ہے غم کی بھی
اب تو رو کر بہت ہنساؤ گے


شاؔہ مقطع بھی ہو گیا آخر
اب غزل یہ کسے سناؤ گے ؟​
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
واہ واہ۔۔۔ بہت اچھی غزل ہے۔
میری غزلیں تو گنگناؤ گے
درد میرا کہاں سے لاؤ گے

بھیگو برسات میں کہ رات گئے
کس کا دروازہ کھٹکھٹاؤ گے

بوئے مے تو چلو گئی منھ سے
مست آنکھیں کہاں چھپاؤ گے ؟
بہت اچھی غزل ہے ۔ خاص طور پر مقتبس بالا اشعار
 
محفل فورم صرف مطالعے کے لیے دستیاب ہے۔
Top