میر مہر کی تجھ سے توقع تھی ستم گر نکلا

مہر کی تجھ سے توقع تھی ستم گر نکلا
موم سمجھے تھے ترے دل کو سو پتھر نکلا

داغ ہوں رشک محبت سے کہ اتنا بے تاب
کس کی تسکیں کے لیے گھر سے تو باہر نکلا

جیتے جی آہ ترے کوچے سے کوئی نہ پھرا
جو ستم دیدہ رہا جا کے سو مر کے نکلا

دل کی آبادی کی اس حد ھے خرابی کہ نہ پوچھ
جانا جاتا ھے کہ اس راہ سے لشکر نکلا

اشک تر قطرہ خوں لخت جگر پارہ دل
ایک سے ایک عدد آنکھ سے بہتر نکلا

ہم نے جانا تھا لکھے گا کوئی حرف اے میر
پر ترا نامہ تو اک شوق کا دفتر نکلا
 

شوکت پرویز

محفلین
جناب سید شہزاد ناصر صاحب!
بہت شکریہ اتنی خوبصورت غزل ارسال فرمانے کے لئے۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اشک تر قطرہ خوں لخت جگر پارہ دل
ایک سے ایک عدد آنکھ سے بہتر نکلا

ہم نے جانا تھا لکھے گا کوئی حرف اے میر
پر ترا نامہ تو اک شوق کا دفتر نکلا
ان دو اشعار کو دوبارہ دیکھ لیں۔ کہ انٹرنیٹ پر پہلے شعر کی ایک دوسری شکل بھی موجود ہے:
اشک تر قطرہ خون، لخت جگر ہجراں نے
اس دفينے ميں سے اقسام جواہر نکلا

اور دوسرے شعر کا پہلا مصرعہ وزن میں نہیں ہے۔
مدد:
جناب محمد وارث صاحب
 
جناب سید شہزاد ناصر صاحب!
بہت شکریہ اتنی خوبصورت غزل ارسال فرمانے کے لئے۔۔۔
۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔

ان دو اشعار کو دوبارہ دیکھ لیں۔ کہ انٹرنیٹ پر پہلے شعر کی ایک دوسری شکل بھی موجود ہے:
اشک تر قطرہ خون، لخت جگر ہجراں نے
اس دفينے ميں سے اقسام جواہر نکلا

اور دوسرے شعر کا پہلا مصرعہ وزن میں نہیں ہے۔
مدد:
جناب محمد وارث صاحب
بھائی انٹرنیٹ نے جہاں بہت سی آسانیاں پیدا کی ہیں وہاں بہت سی قباحتیں بھی پیدا کی ہیں
ممکن ہے آپ ٹھیک کہتے ہوں@ ًمحمدوارث، صاحب کا انتظار ہے
 

باباجی

محفلین
واہ بہت ہی خوب سید صاحب
کیا خوبصورت کلام شیئر کیا آپ نے

جیتے جی آہ ترے کوچے سے کوئی نہ پھرا
جو ستم دیدہ رہا جا کے سو مر کے نکلا
 

محمد وارث

لائبریرین
بھائی انٹرنیٹ نے جہاں بہت سی آسانیاں پیدا کی ہیں وہاں بہت سی قباحتیں بھی پیدا کی ہیں
ممکن ہے آپ ٹھیک کہتے ہوں@ ًمحمدوارث، صاحب کا انتظار ہے

جی اس کیلہے میر کے کلیات دیکھنے پڑیں گے، شاید کوئی اللہ کا بندہ دیکھ ہی لے :)
 
Top