مہر نستعلیق ویب فونٹ ۔۔۔مفت ریلیز ۔۔ بہ اشتراک آئی ٹی یونیورسٹی

سعادت

تکنیکی معاون
کیا کوئی ایسا لائسنس نہیں جو اس قسم کے بندھنوں نے آزاد ہو؟
اپاچی، MIT، BSD لائسنسز۔ انہیں permissive لائسنسز کہا جاتا ہے، لیکن ایسے فونٹس بہت کم ہوں گے جو ان لائسنسز کے تحت جاری کیے گئے ہوں۔ (غالباً گوگل کی نوٹو فونٹ فیملی کا لائسنس پہلے اپاچی تھا، لیکن اب وہ بھی OFL پر منتقل ہو گئے ہیں۔)
 

سعادت

تکنیکی معاون
اپاچی، MIT، BSD لائسنسز۔ انہیں permissive لائسنسز کہا جاتا ہے، لیکن ایسے فونٹس بہت کم ہوں گے جو ان لائسنسز کے تحت جاری کیے گئے ہوں۔ (غالباً گوگل کی نوٹو فونٹ فیملی کا لائسنس پہلے اپاچی تھا، لیکن اب وہ بھی OFL پر منتقل ہو گئے ہیں۔)
ابھی دیکھا ہے تو گوگل فونٹس پر کافی فونٹس اپاچی کے تحت موجود ہیں۔ (البتہ اندھا دھند کوئی فونٹ شامل کرنے سے پہلے اپاچی لائسنس کو بغور پڑھیں۔ ویکیپیڈیا پر اپاچی لائسنس کے بارے میں مضمون بھی مفید ہے۔)
 

arifkarim

معطل
ابھی دیکھا ہے تو گوگل فونٹس پر کافی فونٹس اپاچی کے تحت موجود ہیں۔ (البتہ اندھا دھند کوئی فونٹ شامل کرنے سے پہلے اپاچی لائسنس کو بغور پڑھیں۔ ویکیپیڈیا پر اپاچی لائسنس کے بارے میں مضمون بھی مفید ہے۔)
متلاشی موبائل کیلئے ڈروئیڈ سینس کیسا رہے گا؟ یہ بھی اپاچی لائسنس کے تحت ہے۔
 

فاتح

لائبریرین
اس کا لائسنس یہ ہے ۔۔
...which lets you distribute, remix, tweak, and build upon our work...
کری ایٹو کامنز کے اس لائسنس کے تحت آپ اس فانٹ پر ڈیریویٹو ورک (remix, tweak, and build upon our work) کی اجازت دے رہے ہیں تو کیا آپ نے اس کا سورس بھی ریلیز کر دیا ہے؟
 

arifkarim

معطل
اوہ تو بغیر سورس ریلیز کیے لائسنس میں اس فانٹ پر ڈیریویٹو ورک (remix, tweak, and build upon our work) کی اجازت کا کیا مقصد ہے؟ کیا یہ فروری میں اپریل فول کی مشق کر رہے ہیں؟ :laughing:
آپکو شاید معلوم نہیں فانٹ سورس کے بغیر بھی بڑا کچھ "چرایا" جا سکتا ہے۔ ہمارے پاس کیا ان پیج کا سورس تھا جو آج آپکے ہاتھ میں جمیل نوری نستعلیق ہے :)
 

فاتح

لائبریرین
آپکو شاید معلوم نہیں فانٹ سورس کے بغیر بھی بڑا کچھ "چرایا" جا سکتا ہے۔ ہمارے پاس کیا ان پیج کا سورس تھا جو آج آپکے ہاتھ میں جمیل نوری نستعلیق ہے :)
میں "چرانے" کی بات نہیں کر رہا تھا۔۔۔لائسنس میں ڈیریویٹو ورک (remix, tweak, and build upon our work) کی اجازت کا مطلب ہوتا ہے کہ نہ صرف سورس مہیا کیا گیا ہے بلکہ قانونی طور پر اجازت بھی دی گئی ہے کہ اس سورس کو استعمال کرتے ہوئے اس میں ری مکسنگ اور ٹویکنگ کی جا سکتی ہے اور اس سورس کو استعمال کرتے ہوئے اس پر مزید فانٹ یا جو چاہے بنایا جا سکتا ہے۔
مثلاً لائسنس کے اس حصے کے مطابق آپ کو قانونی طور پر اجازت دی گئی ہے کہ اس کے سورس میں ٹویکنگ کر کے یا اسے ری مکس کر کے نہ صرف اس میں کرننگ وغیرہ شامل کر سکیں یا ایک نیا فانٹ بلڈ کر سکیں بلکہ اسے اپنے نام سے بیچنا بھی شروع کر دیں۔
کیونکہ کری ایٹو کامنز کے لائسنس کی ایٹریبیوشن 4 (جس کا لنک متلاشی نے دیا ہے ) کے خلاصے میں یہ لکھا ہوا ہے:
 
آخری تدوین:

سعادت

تکنیکی معاون
کری ایٹو کامنز کے اس لائسنس کے تحت آپ اس فانٹ پر ڈیریویٹو ورک (remix, tweak, and build upon our work) کی اجازت دے رہے ہیں تو کیا آپ نے اس کا سورس بھی ریلیز کر دیا ہے؟
کسی بھی فونٹ کے اندر تبدیلیاں کرنے کے لیے اس کے سورس کی کچھ خاص ضرورت نہیں ہوتی۔ اکثر فونٹ ایڈیٹرز میں ٹی‌ٹی‌ایف فائل کو اس ایڈیٹر کے native فارمیٹ (یا UFO فارمیٹ) میں منتقل کرنے کی سہولت موجود ہوتی ہے۔ اور بہتیرے ٹُولز ایسے ہیں جو آپ کو کسی بھی فونٹ فائل کے ساتھ مکمل چھیڑ چھاڑ کی سہولت فراہم کرتے ہیں (مثلاً مشہورِ زمانہ fonttools

البتہ اس بات سے بالکل متفق ہوں کہ مہر نستعلیق کے لیے جو لائسنس متلاشی نے منتخب کیا ہے، اس کی جگہ OFL ہی منتخب کر لیا ہوتا، کہ سوائے سورس ریلیز نہ کرنے کے باقی سب باتیں تو تقریباً ایک جیسی ہی ہیں (یعنی، فونٹ کے ساتھ مکمل طور پر کھیلنے کی اجازت، اس شرط کے ساتھ کہ مہر نستعلیق اور اس کے خالقین کو کریڈٹ دیا جائے گا)۔ OFL اس لحاظ سے بہتر بھی ہے کہ وہ خصوصاً فونٹس ہی کی لیے لکھا گیا ہے اور اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ derivative فونٹ کے نام میں ’مہر‘ استعمال نہ کیا جا سکے اور اسے بھی OFL ہی کے تحت جاری کیا جائے (فی الوقت مہر نستعلیق کا لائسنس کریئٹِو کامنز by ہے جو اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ derivative کام کا لائسنس کچھ بھی رکھا جا سکتا ہے، البتہ کریئٹِو کامنز کے by-sa لائسنس میں یہ پابندی شامل ہے کہ derivative کام کا لائسنس بھی by-sa ہی رکھا جائے)۔
 

فاتح

لائبریرین
کسی بھی فونٹ کے اندر تبدیلیاں کرنے کے لیے اس کے سورس کی کچھ خاص ضرورت نہیں ہوتی۔
میرا علم فونٹ بنانے یا اس میں تبدیلیاں کرنے کے حوالے سے بہت ہی محدود ہے۔
محفل پر گذشتہ کچھ سالوں کے دوران مختلف فونٹوں کے متعلق لڑیوں میں (خصوصاً "ایران نستعلیق میں اردو کیریکٹرز شامل کرنے کی درخواست" کی لڑی میں) جو کچھ پڑھا اس کی بنیاد پر مجھے ایسا لگتا تھا کہ باقی فونٹوں کی حد تو یہ بات ٹھیک ہے لیکن نستعلیق فونٹ میں تبدیلیاں کرنے کے لیے سورس (وولٹ سورس فائل) درکار ہوتی ہے اور اس سورس کے بغیر نستعلیق فونٹ میں تبدیلیاں کرنا کافی دشوار ہوتا ہے۔
 

سعادت

تکنیکی معاون
کسی بھی فونٹ کے اندر تبدیلیاں کرنے کے لیے اس کے سورس کی کچھ خاص ضرورت نہیں ہوتی۔
آپ نے اس جملے کا اقتباس لیا ہے تو دوبارہ پڑھنے پر احساس ہو رہا ہے کہ مَیں جلد بازی میں کچھ زیادہ excited ہو گیا تھا۔ :) ترمیم ملاحظہ کیجیے: کسی بھی فونٹ کے اندر تبدیلیاں کرنے کے لیے اس کے سورس کی ضرورت نہیں ہوتی، اگر آپ کے پاس وقت کی فراہمی ہو اور آپ تحمل مزاجی سے کام لیں۔

سورس کا ایک بہت بڑا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ آپ کو فونٹ کے تمام فیچرز ایک سٹرکچرڈ انداز میں مل جاتے ہیں اور آپ ان فیچرز کے اندر موجود لوجک کو آسانی سے سمجھنے اور پھر تبدیل کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔ لیکن ایک بائنری فونٹ کے فیچرز کو آپ fonttools کے ذریعے XML میں ڈَمپ کر سکتے ہیں، یا فونٹ رپورٹ کے ذریعے ان کا مطالعہ بھی کر سکتے ہیں۔ یہ بات بالکل بجا کہ بسا اوقات فونٹس کے ٹیبلز کو کسی بھی ٹُول کے ساتھ ڈی‌کمپائل کرنے، ان میں تبدیلیاں کرنے، اور پھر ری‌کمپائل کرنے کے بعد کچھ چیزیں گڑبڑ ہو سکتی ہیں، لیکن بات وہی ہے کہ اگر آپ کے پاس وقت اور تحمل مزاجی موجود ہو، تو آجکل دستیاب مختلف ٹُولز کے ذریعے فونٹ کے فیچرز کا مطالعہ اور ان میں تبدیلیاں کرنا دشوار ضرور ہے، ناممکن نہیں۔
 

arifkarim

معطل
سورس کا ایک بہت بڑا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ آپ کو فونٹ کے تمام فیچرز ایک سٹرکچرڈ انداز میں مل جاتے ہیں اور آپ ان فیچرز کے اندر موجود لوجک کو آسانی سے سمجھنے اور پھر تبدیل کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔ لیکن ایک بائنری فونٹ کے فیچرز کو آپ fonttools کے ذریعے XML میں ڈَمپ کر سکتے ہیں، یا فونٹ رپورٹ کے ذریعے ان کا مطالعہ بھی کر سکتے ہیں۔ یہ بات بالکل بجا کہ بسا اوقات فونٹس کے ٹیبلز کو کسی بھی ٹُول کے ساتھ ڈی‌کمپائل کرنے، ان میں تبدیلیاں کرنے، اور پھر ری‌کمپائل کرنے کے بعد کچھ چیزیں گڑبڑ ہو سکتی ہیں، لیکن بات وہی ہے کہ اگر آپ کے پاس وقت اور تحمل مزاجی موجود ہو، تو آجکل دستیاب مختلف ٹُولز کے ذریعے فونٹ کے فیچرز کا مطالعہ اور ان میں تبدیلیاں کرنا دشوار ضرور ہے، ناممکن نہیں۔
فونٹ ٹولز کے علاوہ زیادہ آسان سیل کا ٹی ٹی ایف 2 وولٹ ہے گو کہ اس سے مکمل سورس نہیں بنتا۔ اسکے علاوہ گرافک انٹرفیس والےٹولز جیسے اوٹی ماسٹر اور فانٹ کرئیٹر سے مکمل فانٹ سورس پڑھا جا سکتا ہے ۔ وولٹ کو ترجیح اسلئے دی جاتی ہے کہ اس میں ڈی بگر اور کمپائیلر بھی ہے جو ان اوپن ٹائپ لوک اپس کی جانچ پڑتال کرنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔
جمیل نوری نستعلیق 3 کو جب وولٹ میں کمپائل کیا جا رہا تھا تو کمپی لیشن ایررز آنے کی وجہ سے اسکے پراجیکٹ کو عبدالمجید نے فانٹ کرئیٹر میں موو کر دیا۔ وہاں یہ کمپائل تو درست ہو گیا مگر اسکا بنایا ہوا فانٹ مکمل کمپیٹیبل نہیں تھا۔ اسی لئے ہم فانٹ ڈویلوپرز وولٹ سورس کو ترجیح دیتے ہیں۔ کہ وولٹ سے جانچ پڑتال کر کے نکلا فانٹ ہر پلیٹ فارم پر درست کام کرتا ہے۔
 
Top