احمد ندیم قاسمی مہذب

حسان خان

لائبریرین
مجھے کل مرا ایک ساتھی ملا
جس نے یہ راز کھولا
کہ ۔۔ "اب جذبہ و شوق کی وحشتوں کے زمانے گئے!"

پھر وہ آہستہ آہستہ۔۔ چاروں طرف دیکھتا
مجھ سے کہنے لگا:
"اب بساطِ محبت لپیٹو
جہاں سے بھی مل جائے دولت۔۔ سمیٹو
غرض کچھ تو تہذیب سیکھو!"

(احمد ندیم قاسمی)
ستمبر ۱۹۷۶ء
 

طارق شاہ

محفلین
مختصر مگر جامع!
(بیرونی ادب میں ایسے اثاثے بکثرت پائے جاتے ہیں)

تشکّر اس با معنی نظم کو پیش کرنے پر
بہت خوش رہیں
 
Top