مُحبت

ایک شخص نے ایک خوبصورت لڑکی سے شادی کی - چند عرصہ بعد اس لڑکی کو ایک بیماری لگ گئی جس سے اسکی جلد متاثر ہونی لگی اور چہرے کی خوبصورتی بھی روز بروز کم ھوتی گئی
ایک دن اسکے شوہر کو کسی کام کے سلسلے میں سفر پرجانا پڑا، واپس آتے ہوئے اسے حادثہ پیش آیا جس سے اسکی دونوں آنکھیں کی بینائی چلی گئی۔ ادھر اسکی بیوی بیماری کی وجہ سے بدصورت ھوتی گئی مگر اندھے آدمی کو اس بات کا علم نہ تھا لہذا انکی خوشگوار زندگی پر کوئی اثر نہ پڑا دونوں ایک دوسرے کو پہلے کی طرح چاہتے تھے اور ایکدوسرے کا خیال رکھتے رہے۔ ایک دن اس لڑکی کا انتقال ہوگیا، اسکا شوہر بیوی کے غم میں اُداس رہنے لگا ایک دن اُسنے فیصلہ کیا یہ جگہ چھوڑ کر کہیں اور چلا جائے- جب وہ جانے لگا تو اُسکے دوست نے پوچھا : پہلے تمہاری بیوی تمہارا خیال رکھتی اب کس کی مدد سے زندگی بسر کرو گے - تو اُس آدمی نے جواب دیا: "میں اندھا نہیں ھو- میں اپنی بیوی کا دل رکھنے کے لیئے اندھا بنا کیونکہ اگر میں ایسا نہ کرتا تو میری بیوی کو یہ احساس اسے اسکی بیماری سے زیادہ تکلیف دیتی۔ کہ میں اُسکی بد صورتی برداشت کر رہا ہوں اسلئے میں نے اندھے ہونے کا ڈرامہ کیا۔ وہ بہت اچھی بیوی تھی، میں بس اسے خوش رکھنا چاہتا تھا مگر قسمت کو کچھ اور منظور تھا ---- !
دوستوں : کبھی کبھی ہمیں بھی زندگی میں دوسروں کی خامیوں کو نظرانداز کرکے اندھا بنکر رہنا پڑتا ھے تاکہ پیار محبت اور سکون سے زندگی گزار سکیں،----
اللہ پاک ہم سبکو عمل کی توفیق عطا فرماے..!
1f478.png
1f478.png
1f478.png
 
ایک شخص نے ایک خوبصورت لڑکی سے شادی کی - چند عرصہ بعد اس لڑکی کو ایک بیماری لگ گئی جس سے اسکی جلد متاثر ہونی لگی اور چہرے کی خوبصورتی بھی روز بروز کم ھوتی گئی
ایک دن اسکے شوہر کو کسی کام کے سلسلے میں سفر پرجانا پڑا، واپس آتے ہوئے اسے حادثہ پیش آیا جس سے اسکی دونوں آنکھیں کی بینائی چلی گئی۔ ادھر اسکی بیوی بیماری کی وجہ سے بدصورت ھوتی گئی مگر اندھے آدمی کو اس بات کا علم نہ تھا لہذا انکی خوشگوار زندگی پر کوئی اثر نہ پڑا دونوں ایک دوسرے کو پہلے کی طرح چاہتے تھے اور ایکدوسرے کا خیال رکھتے رہے۔ ایک دن اس لڑکی کا انتقال ہوگیا، اسکا شوہر بیوی کے غم میں اُداس رہنے لگا ایک دن اُسنے فیصلہ کیا یہ جگہ چھوڑ کر کہیں اور چلا جائے- جب وہ جانے لگا تو اُسکے دوست نے پوچھا : پہلے تمہاری بیوی تمہارا خیال رکھتی اب کس کی مدد سے زندگی بسر کرو گے - تو اُس آدمی نے جواب دیا: "میں اندھا نہیں ھو- میں اپنی بیوی کا دل رکھنے کے لیئے اندھا بنا کیونکہ اگر میں ایسا نہ کرتا تو میری بیوی کو یہ احساس اسے اسکی بیماری سے زیادہ تکلیف دیتی۔ کہ میں اُسکی بد صورتی برداشت کر رہا ہوں اسلئے میں نے اندھے ہونے کا ڈرامہ کیا۔ وہ بہت اچھی بیوی تھی، میں بس اسے خوش رکھنا چاہتا تھا مگر قسمت کو کچھ اور منظور تھا ---- !
دوستوں : کبھی کبھی ہمیں بھی زندگی میں دوسروں کی خامیوں کو نظرانداز کرکے اندھا بنکر رہنا پڑتا ھے تاکہ پیار محبت اور سکون سے زندگی گزار سکیں،----
اللہ پاک ہم سبکو عمل کی توفیق عطا فرماے..!
1f478.png
1f478.png
1f478.png
بہت اچھا۔ یہ تو شاید فرضی کہانی ہے۔ لیکن تاریخ میں امام حاتم "اصم" (بہرے) رحمۃ اللہ علیہ کے بارے میں یہ سچا واقعہ منقول ہے کہ ایک عورت ان کے پاس کسی مسئلے کی دریافت کے سلسلہ میں آئی بیٹھی تھی۔ اسی اثنا میں اس کی ریح خارج ہوگئی۔ جس پر وہ بہت شرمندہ ہوئی۔ آپ نے جب اس کو شرمندہ محسوس کیا تو فرمایا کہ اپنا مسئلہ بیان کریں۔ جب وہ بیان کرنے لگی تو آپ نے فرمایا کہ میں اونچا سنتا ہوں ذرا زور سے بولیں۔ وہ عورت مطمئن ہوگئی کہ"شکر اے، اینوں تے سندا ای نئیں"۔
 
بہت اچھا۔ یہ تو شاید فرضی کہانی ہے۔ لیکن تاریخ میں امام حاتم "اصم" (بہرے) رحمۃ اللہ علیہ کے بارے میں یہ سچا واقعہ منقول ہے کہ ایک عورت ان کے پاس کسی مسئلے کی دریافت کے سلسلہ میں آئی بیٹھی تھی۔ اسی اثنا میں اس کی ریح خارج ہوگئی۔ جس پر وہ بہت شرمندہ ہوئی۔ آپ نے جب اس کو شرمندہ محسوس کیا تو فرمایا کہ اپنا مسئلہ بیان کریں۔ جب وہ بیان کرنے لگی تو آپ نے فرمایا کہ میں اونچا سنتا ہوں ذرا زور سے بولیں۔ وہ عورت مطمئن ہوگئی کہ"شکر اے، اینوں تے سندا ای نئیں"۔
بعد میں بڑے میآں کی کیا حالت ہوئی
 
ہر چیز میں مذاق اچھا نہیں۔۔۔
یہ بزرگ اپنے وقت کے بڑے اولیاء میں شمار ہوتے تھے۔۔۔
اس قدر تحقیر آمیز انداز میں خطاب مناسب نہیں۔۔۔

بڑے میاں تحقیر نہیں عزت ہی ہے؟ چلیے حضرت کہہ لیتے ہیں،
ویسے واقعہ سےلگتاہے کہ عورت پنجابی تھی
 
۔۔۔۔
ہمت صاحب ایسی حرکتیں نہ کیا کریں

دونوں بھائیوں کا شکریہ۔ مجھے بھی تنبیہ ہوگئی کہ مجھے مراسلے کے آخر تک سنجیدگی کو برقرار رکھنا چاہیے تھا۔آخری الفاظ بہتری کے لائق ہیں۔
بے شک امام حاتم اصم رحمۃ اللہ علیہ بلند مرتبہ اولیاء اللہ میں سے ہیں۔
 
۔۔۔۔


دونوں بھائیوں کا شکریہ۔ مجھے بھی تنبیہ ہوگئی کہ مجھے مراسلے کے آخر تک سنجیدگی کو برقرار رکھنا چاہیے تھا۔آخری الفاظ بہتری کے لائق ہیں۔
بے شک امام حاتم اصم رحمۃ اللہ علیہ بلند مرتبہ اولیاء اللہ میں سے ہیں۔

الحمدللہ
آپ سمجھدار ہیں
 

زیک

مسافر
یعنی بیوی کا خوبصورت ہونا اتنا اہم ہے کہ اگر وہ خوبصورت نہ ہو تو شوہر کو اندھا ہونا پڑے
 
مذاق اپنی جگہ پر لیکن حقیقت میں میسیج بہت پیارا ہے۔ بہت پہلے کسی نے وٹس ایپ پر شیئر کیا تھا۔ بات غور کرنے کی ہے کہ دوسرے کے جذبات کو سمجھنا بہت ضروری ہوتا ہے۔ خود کودوسرے کی جگہ رکھ کر سوچنا چاہیے بالکل اسی کے مطابق۔ بسا اوقات ہم خود کودوسری پوزیشن میں رکھتے مگر اپنے احوال اور احساسات کے ساتھ اس لیے اکثرغلطی کرجاتے ہیں۔ میاں،بیوی کا رشتہ تو ویسے بھی بہت اہم ہوتا ہے، اتنا اہم کہ خدا نے دنیا میں سب سے پہلے انسانوں میں اسی رشتے کوقائم کیا۔ اللہ تعالی سب کی ازداوجی زندگیوں کوخوشیوں سے بھر دے۔ آمین۔
 
Top