مُجھے تم سے محبت، توبہ توبہ

بلال جلیل

محفلین

مُجھے تم سے محبت، توبہ توبہ
یہ گستاخی یہ جرأت، توبہ توبہ

اُٹھا رکھا ہے سر پر آسماں کو
مگر بارِ امانت، توبہ توبہ

چلا ہے شیخ مے خانے کی جانب
مُجھے کر کے نصیحت، توبہ توبہ

سُلگتا ہے ابھی تک ذرّہ ذرّہ
ترے عاشق کی تُربت، توبہ توبہ

سرِ بازار رُسوائی کے ڈر سے
ہوئے عشّاق رُخصت، توبہ توبہ

بڑی مدّت کے بعد آنا ہوا ہے
مگر جانے میں عُجلت، توبہ توبہ

نہ پوچھو کس لئے روتا ہے واصفؔ
’’گناہوں پر ندامت‘‘، توبہ توبہ

واصف علی واصفؔ
 
آخری تدوین:
Top