مومن ميں نے تم کو دل ديا، تم نے مجھے رسوا کيا

راجہ صاحب

محفلین
ميں نے تم کو دل ديا، تم نے مجھے رسوا کيا
ميں نے تم سے کيا کيا، اور تم نے مجھے سے کيا کيا

کشتہ ناز بتاں روز ازل سے ہوں مجھے
جان کھونے کے لئے اللہ نے پيدا کيا

روز کہتا تھا کہيں مرتا نہيں ہم مر گئے
اب تو خوش ہو بے وفا تيرا ہي لے کہنا گيا

سر سے شعلے اٹھتے ہيں آنکھوں سے دريا جاري ہے
شمع سے يہ کس نے ذکر اس محفل آرا کا کيا

کيا خجل ہوں اب علا ج بے قراري کيا کروں
دھر ديا ہاتھ اس نے دل پر تو بھي دھڑکا کيا

عرض ايماں سے ضد اس غارت گر ديں کو بڑھي
تجھ سے اے مومن خدا سمجھے يہ تو نے کيا کيا
 
Top