موہن جودڑو

بہت ہی مفید دلچسپ اور معلوماتی شراکت
بہت سی باتوں کا مجھے اب پتہ چلا ہے
پراسراریت کے دبیز پردے میں لپٹا ہوا یہ شہر اپنے اندر کیا کیا اسرار رکھتا ہے
قیصرانی سید ذیشان یہ بات حلق سے نہیں اترتی کہ یہ تمام شکست و ریخت کسی جوہری دھماکے کے باعث ہوئی۔
ہاں شہاب ثاقب والی بات دل کو لگتی ہے باقی رہ گئی بات قدیم ہندی کتابوں کی
قدیم ہندوستان کی پرانی کتابوں میں پراسرار ہتھیاروں کا کچھ کم ذکر نہیں ہے۔ ان کو مختلف ناموں سے بیان کیا گیا ہے جیسے "وجر" "اندر اگنی" " وشنو کا تیر"" برہما کا سونٹا" وغیرہ، لیکن ان کا اثر ایک سا بیان کیا گیا ہے یعنی دس ہزار سورجوں جتنا شدید دھماکہ"
میرے نزدیک تو اسقدر شدید دھماکے سے دنیا کا وجود مٹ جانا چاہئے اس لئے یہ بات قرین قیاس نہیں لگتی
اس تمام بحث کے قطع نظر ہمیں اپنے اس تاریخی ورثے کو بچانے کے لئے عوام میں شعور پیدا کرنا ہو گا ہندوستان میں آثار قدیمہ بہت اچھی حالت میں ہیں جبکہ پاکستان میں شکست و ریخت کا شکار ہیں
قیصرانی اسقدر مفید اور معلوماتی شراکت کا شکریہ
شاد و آباد رہیں
 

قیصرانی

لائبریرین
بہت ہی مفید دلچسپ اور معلوماتی شراکت
بہت سی باتوں کا مجھے اب پتہ چلا ہے
پراسراریت کے دبیز پردے میں لپٹا ہوا یہ شہر اپنے اندر کیا کیا اسرار رکھتا ہے
قیصرانی سید ذیشان یہ بات حلق سے نہیں اترتی کہ یہ تمام شکست و ریخت کسی جوہری دھماکے کے باعث ہوئی۔
ہاں شہاب ثاقب والی بات دل کو لگتی ہے باقی رہ گئی بات قدیم ہندی کتابوں کی
قدیم ہندوستان کی پرانی کتابوں میں پراسرار ہتھیاروں کا کچھ کم ذکر نہیں ہے۔ ان کو مختلف ناموں سے بیان کیا گیا ہے جیسے "وجر" "اندر اگنی" " وشنو کا تیر"" برہما کا سونٹا" وغیرہ، لیکن ان کا اثر ایک سا بیان کیا گیا ہے یعنی دس ہزار سورجوں جتنا شدید دھماکہ"
میرے نزدیک تو اسقدر شدید دھماکے سے دنیا کا وجود مٹ جانا چاہئے اس لئے یہ بات قرین قیاس نہیں لگتی
اس تمام بحث کے قطع نظر ہمیں اپنے اس تاریخی ورثے کو بچانے کے لئے عوام میں شعور پیدا کرنا ہو گا ہندوستان میں آثار قدیمہ بہت اچھی حالت میں ہیں جبکہ پاکستان میں شکست و ریخت کا شکار ہیں
قیصرانی اسقدر مفید اور معلوماتی شراکت کا شکریہ
شاد و آباد رہیں
شہاب ثاقب اور آتش فشاں سے متعلق ہمارے پاس کافی تھیوریاں ہیں۔ ہر ایک پر جو اعتراضات اٹھتے ہیں، وہ درحقیقت دوسری تھیوریوں پر بھی پورے اترتے ہیں۔ ہم ایٹمی ہتھیار کے آئیڈیا کو اس طرح سے رد نہیں کر سکتے کہ خلائی مخلوق کے بارے ہمارا علم انتہائی کم ہے۔ عین ممکن ہے کہ یہ قدیم دور کی وار آف دی ورلڈز رہی ہو؟
 
شہاب ثاقب اور آتش فشاں سے متعلق ہمارے پاس کافی تھیوریاں ہیں۔ ہر ایک پر جو اعتراضات اٹھتے ہیں، وہ درحقیقت دوسری تھیوریوں پر بھی پورے اترتے ہیں۔ ہم ایٹمی ہتھیار کے آئیڈیا کو اس طرح سے رد نہیں کر سکتے کہ خلائی مخلوق کے بارے ہمارا علم انتہائی کم ہے۔ عین ممکن ہے کہ یہ قدیم دور کی وار آف دی ورلڈز رہی ہو؟
اگربات ہے تو وار آف دی ورلڈز کے آثار بقول مصنف ادھر ہی کیوں پائے گئے کیونکہ وار آف دی ورلڈز محدود پیمانے پر نہیں ہوتی دوسرے اسی دور کی ایک اور تہذیب ہڑپہ ادھر سے زیادہ دور نہیں اگر بات وار آف دی ورلڈز کے ہے تو اس کے اثرات کیا ہڑپہ میں بھی پائے گئے ہیں؟
 

قیصرانی

لائبریرین
اگربات ہے تو وار آف دی ورلڈز کے آثار بقول مصنف ادھر ہی کیوں پائے گئے کیونکہ وار آف دی ورلڈز محدود پیمانے پر نہیں ہوتی دوسرے اسی دور کی ایک اور تہذیب ہڑپہ ادھر سے زیادہ دور نہیں اگر بات وار آف دی ورلڈز کے ہے تو اس کے اثرات کیا ہڑپہ میں بھی پائے گئے ہیں؟
وار آف دی ورلڈز وہیں ہوئی ہوگی جہاں انسان تھے۔ انسان تھے ہی انہی چند لوکیشنز پر :)
 

قیصرانی

لائبریرین
میرے ناقص علم کے مطابق دونوں تہذیبیں ایک ہی دور کی ہیں
ہاہاہا @ ناقص
یہ ساری تہذیبیں جو وادئ سندھ کی تہذیب کے نام سے جانی جاتی تھیں، تقریباً ایک ہی وقت تھیں۔ کالی بنگن ہو، مہر گڑھ ہو، ہڑپہ ہو، موئنجو دڑو ہو یا دیگر۔ اس کے علاوہ بھی بہت ساری لوکیشن پر چھوٹی چھوٹی بستیاں آباد تھیں جن کے آثار ابھی تک ملتے ہیں
 

x boy

محفلین
بہت ہی معلوماتی لڑی ہے
بہت شکریہ
پرانی عمارتیں اور ویران شہر ایک بات ضرور یاد دلاتی ہے دنیا میں حیات عبدی نہیں ہر چیز کو فنا ہونا ہے
یہ جگہیں عبرت کے لئے دیکھنا چاہیے ہم سے اگلے ایسے بھی تھے جو کافی ترقی یافتہ تھے
لیکن ہمیشہ نہیں رہے،فرعون نے ہامان کو حکم دیا کہ میرےلئے مٹی کی اینٹوں کو پکاکر اونچے اونچے محل
تیار کرو تاکہ میں اس کی اونچائی سے موسی علیہ السلام کے خدا کو دیکھوں۔
جورڈن میں ایک شہر پیٹرا ہے وہاں بھی اگلوں نے اپنے دور کی عکاسی کی ہے کہ وہ کتنے ترقیاتی یافتہ تھے
اسی طرح ترکی میں استنبول سے کچھ آگے ایک جگہہ جس کو اصحاب کھف کی جگہہ کہتے ہیں
بہت شکریہ قیصرانی بھائی
 
Top