موویز پلینٹ

جو کام پہلے سے موجود ہو، اس پر اتنی محنت کیوں؟
ڈان کے تمام آرٹیکل انٹرنیٹ پر ٹیکسٹ فارمیٹ میں موجود ہوتے ہیں۔ تو دیکھ کر دوبارہ لکھنے کی کیا ضرورت؟
جی بلکل آپ کی بات درست ہے مگر میں مکمل نہیں لکھتا کچھ حصہ خود سے بھی لکھا ہے اس تحریر میں اور صرف ایک ہی آرٹیکل اس تھریڈ میں کسی اور کا شئیر کیا اگر ایسا کرنا درست نہیں ہے تو آیندہ خیال رکھوں گا
کیا یہ مضمون انگریزی میں تھا اور آپ نے اس کا اردو ترجمہ لکھا ؟

آپ کو یہ خیال کیسے آیا کہ یہ انگریزی کا ترجمہ ہے
 

فہیم

لائبریرین
اگر کسی اور سورس سے آرٹیکل پیش کر رہے ہیں، تو ربط دینا لازم ہے۔
میں اخبار سے دیکھ کر لکھتا ہوں تو اس کا ربط نہیں دے سکتا البتہ تحریر گزارا کا نام لکھ دیتا ہوں۔

یہ ساری پوسٹس میں فیس بک پر موویز پلینٹ نامی گروپ میں پڑھ چکا ہوں۔
اور آپ بھی غالباً وہی سے کاپی پیسٹ کررہے ہیں؟
 

جاسمن

لائبریرین
جی کوشش کروں مگر مجھ کو تفصیل سے بات کرنے میں زیادہ مزہ آتا ہے اس لیے تحریر لمبی ہوجاتی ہے بعد میں بھی تو احباب کے سوالات کے جوابات دینے پڑتے ہیں لہذا پہلے ہی مکمل کہانی لکھ دیتا ہوں
یقینا آپ کو تفصیلی مراسلے بھیجنے میں مزہ آتا ہوگا لیکن پڑھنے والے کئی لوگ اکتاہٹ کا شکار ہوتے ہیں۔ اسی لیے کہا کہ ایک مراسلے کی بجائے اس کے چند حصے کر لیں۔:)
 
فیسبک پر ایسا کوئی گروپ ہے کیا مجھ کو تو نہیں معلوم برائے مہربانی اس گروپ کا لنک سینڈ کر دیں
یہ ساری پوسٹس میں فیس بک پر موویز پلینٹ نامی گروپ میں پڑھ چکا ہوں۔
اور آپ بھی غالباً وہی سے کاپی پیسٹ کررہے ہیں؟

نام بھی یہی ہے کچھ تو لوچا ہے بابوجی:)
 

فہیم

لائبریرین
فیسبک پر ایسا کوئی گروپ ہے کیا مجھ کو تو نہیں معلوم برائے مہربانی اس گروپ کا لنک سینڈ کر دیں


نام بھی یہی ہے کچھ تو لوچا ہے بابوجی:)
یہ اسکرین شاٹ دیکھ لیں۔
آپ کی بین ہر والی پوسٹ شروع تا آخر پوری کی پوری یہی ہے۔
EzVM9W0.jpg

Yzjcgzf.jpg

kDTkYKD.jpg
 
کتنا حسین اتفاق ہے کہ یہ 12 دسمبر کی پوسٹ ہے اور میں نے یہ تحریر 11دسمبر کو گوگل+ پر بھی کی تھی جس کے بعد مجھ کو محفل میں لڑی شروع کرنے کا خیال آیا
 

فہیم

لائبریرین
کتنا حسین اتفاق ہے کہ یہ 12 دسمبر کی پوسٹ ہے اور میں نے یہ تحریر 11دسمبر کو گوگل+ پر بھی کی تھی جس کے بعد مجھ کو محفل میں لڑی شروع کرنے کا خیال آیا
اگر یہ آپ کی تحریر ہے تو آپ فیس بک پر اس گروپ میں کمپلین کرسکتے ہیں کہ تحریر کے ساتھ آپ کی اوریجنل پوسٹ کا لنک دیا جائے۔ اور آپ کا نام بھی لکھا جائے۔

اور صرف یہی نہیں آپ کی جتنی بھی لمبی لمبی پوسٹس اس لڑی میں ہیں وہ تمام کی تمام اس گروپ میں موجود ہیں۔
 
اگر یہ آپ کی تحریر ہے تو آپ فیس بک پر اس گروپ میں کمپلین کرسکتے ہیں کہ تحریر کے ساتھ آپ کی اوریجنل پوسٹ کا لنک دیا جائے۔ اور آپ کا نام بھی لکھا جائے۔

اور صرف یہی نہیں آپ کی جتنی بھی لمبی لمبی پوسٹس اس لڑی میں ہیں وہ تمام کی تمام اس گروپ میں موجود ہیں۔
وہاں ہر تبصرہ کے ساتھ مبصر کا نام بھی موجود ہے۔ :)
 
اگر یہ آپ کی تحریر ہے تو آپ فیس بک پر اس گروپ میں کمپلین کرسکتے ہیں کہ تحریر کے ساتھ آپ کی اوریجنل پوسٹ کا لنک دیا جائے۔ اور آپ کا نام بھی لکھا جائے۔

اور صرف یہی نہیں آپ کی جتنی بھی لمبی لمبی پوسٹس اس لڑی میں ہیں وہ تمام کی تمام اس گروپ میں موجود ہیں۔

اس گروپ کی تو میں کل صبح خبر لوں گا اچھی طرح کیا یاد کرے گا اس گروپ کا ایڈمن بھی کس شریف انسان سے واسطہ پڑا ہے ۔
لگتا ہے یہاں، انگریزی محاورے کے مطابق، پہیہ دوبارہ سے ایجاد کیا جا رہا ہے! :)

سونے پہ سہاگہ کہ، دوبارہ جو ایجاد کیا جارہا ہے وہ 100 فیصد پہلے جیسا ہے :)

جناب یہی مصیبت ہے اس انٹرنیٹ کی کہ جو کوئی بھی یہاں پر کسی کی بھی تحریر یا اس کی رسرچ یا جس کا جو دل کرے بغیر کسی شرم و حیا کہ پرائ چیز کو اپنا بنا کر پیش کر دیتے ہیں ۔
 
جس طرح کوئی بھی ایکشن پنجابی فلم سلطان راہی کے بغیر مکمل نہیں ھوسکتی تھی بالکل اسی طرح پنجابی مزاحیہ فلم علی اعجاز کے بغیر ادھوری تصور کی جاتی تھی۔
علی اعجاز 1941 کو پیدا ھوئے اور انہون نے اپنا فلمی سفر کا آغاز 1967میں کیا ان کی پہلی فلم کا نام انسانیت تھا مگر علی کی پہچان خاص پنجابی فلمیں تھیں جن میں ان کے ساتھ ممتاز ننھا اور نازلی شامل تھے۔۔آپ کی ادکاری میں ایک بےساختہ پن نظر آتا تھا۔اور کردار پہ حقیقت کا گمان ھوتا۔
80 کی دھائی میں بنبے والی ہر مزاحیہ فلم کے بنیادی جزو علی اعجاز اور ننھا تھے۔اس جوڑی نے ایک سے بڑھ ایک ہٹ فلم دی جس نے باکس آفس پہ خوب رنگ جمایا۔ علی اعجاز نے اپنے فلمی سفر میں 106 فلموں میں کام کیا جن میں84 پنجابی اور 22 اردو اور ایک پشتو فلم بھی شامل ہے۔آپ کی فنی خدمات کے بدلے صدراتی تمغہ حسن کارکردگی بھی ملا۔
شایقین انہیں ممتاز کے ساتھ زیادہ پسند کرتے تھے۔تاہم انہوں نے انجمن اور رانی کے ساتھ بھی کام کیا۔
ان کی مشہور فلموں میں۔
دوبی چلو۔
سواہر تے جوائی۔
چاچا بھتیجا۔
صاحب جی۔
سسرال چلو۔
سونا چاندی۔
اور دھی رانی قابل زکر ہیں۔
دوبی چلو پی ٹی وی کا مشہور زمانہ ڈرامہ تھا جس سے علی اعجاز کو پہچان ملی۔
اس کے علاوہ خواجہ اینڈ سنز میں لوگ آج بھی ان کے کردار کو فراموش نہیں کر پائے۔اس کے علاوہ کھوجی شب دیگ اور شیداٹلی بھی اہم ڈراموں میں شامل ہیں۔حقیقی زندگی میں علی اعجاز انتہائی تعلیم یافتہ اور مہذب اور سلیقہ پسند انسان تھے انہیں صفائی اور خوش لباسی کا جنون تھا۔
فلمی زوال پہ انتہائی افسردہ رہتے۔اور فلم کو دوبارہ اپنے پاوں پہ کھڑا دیکھنے کی خواہش لیے آج اس دنیا سے رخصت ھوگے۔
لوگوں کو ہنسانے والا 18 دسمبر کو 77 سال کی عمر میں اپنے آخری سفر پہ روانہ ھوا۔
علی اعجاز کا خلا مدتوں پورا نہیں ہو سکتا۔
 
بالی ووڈ کے کنگ شاہ رخ خان کی نئی آنے والی فلم ’زیرو‘ کا مداحوں سمیت انڈسٹری میں سب کو بے چینی سے انتظار ہے کیونکہ اس فلم میں کنگ خان ایک منفرد روپ میں نظر آئیں گے۔ 21 دسمبرکوریلیز ہونے والی فلم ’زیرو‘ کا اب ایک اورنیا اوردلچسپ پوسٹرجاری کردیا گیا ہے جس سے مداح خوب محظوظ ہورہے ہیں کیونکہ اس میں ایک نئے کردارکو دکھایا گیا ہے۔



پوسٹرمیں کنگ خان ایک چمپینزی کے ساتھ اونچائی پربیٹھے نظرآرہے ہیں، اورساتھ ساتھ پوسٹرپر لکھا گیا ہے کہ عافیہ، ببیتا، گڈو، اشوک، یہ پہلے ہی کم تھے جو یہ ایک اور آگیا۔ پرکیوٹ تو ہے یہ!

واضح رہے کہ شاہ رخ خان کی فلم ’زیرو‘ 21 دسمبرکوسنیما کی زینت بنے گی جس میں اداکارہ انوشکا شرما، کترینہ کیف بھی شامل ہیں۔
 
Top