مون مارکیٹ لاہور بم دھماکے کا ماسٹر مائنڈ گرفتار

تحریک طالبان لاہور کا سربراہ گرفتار

لاہور میں پولیس نے مون مارکیٹ بم دھماکے کے ماسٹر مائنڈ خلیل اللہ کوگرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے پولیس حکام اسے اپنی ایک اہم کامیاب قرار دے رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ملزم کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا صوبہ پنجاب کا سربراہ ہے اور اس کی گرفتاری سے صوبے میں شدت پسندوں کا نیٹ توڑنے میں مدد ملے گی۔

پولیس نے گرفتار ملزم کی نشاندہی پر مزید درجن بھر افراد کو شدت پسندی کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے۔

خلیل اللہ کو لاہور کی مون مارکیٹ بم دھماکے کے کوئی ایک ہفتے کے بعد نواحی علاقے مناواں کے ایک مکان سے اس کے ایک نوجوان ساتھی سمیت گرفتار کیا گیا تھا۔یہ گرفتاری خفیہ سیکیورٹی ایجنسیوں کی مدد سے عمل میں آئی تھی اور پولیس نے اس کارروائی کو خفیہ رکھا البتہ جمعرات کو میڈیا میں رپورٹس آنے کے بعد لاہور پولیس افسروں نے خلیل اللہ کی گرفتاری کی تصدیق تو کردی ہے لیکن کوئی باضابطہ پریس کانفرنس نہیں کی گئی۔

سٹی پولیس چیف پرویز راٹھور کا کہنا ہے کہ خلیل اللہ حملہ آوروں کو پناہ دینے کے علاوہ خود کش حملوں کے لیے انہیں اسلحہ ،بارود،گاڑیاں اوردیگر سہولیات فراہم کرتاتھا۔اس کے ہمراہ گرفتار ہونے والا سترہ سالہ نوجوان خود کش حملے کے لیے تیار کیا گیا تھا۔


گرفتار ہونے والوں نے اعتراف کیا ہے کہ ان کا اگلا ہدف واہگہ باڈر تھا جہاں ہر روز پرچم کشائی کی تقریب ہوتی ہے۔

بشکریہ بی بی سی۔

نوٹ: طالبان کی تنظیم کو حکومت پاکستان نے کالعدم اور دہشت گردوں میں شامل کر رکھا ہے اس لیے ان کےلیے قانونی اور اخلاقی طور پر دہشت گرد کا لفظ استعمال کرنے قطعا جائز اور مناسب ہے۔
 

arifkarim

معطل
گرفتار کر کر کے مجرم جیلوں میں اور وکلا و ججوں کی فیسیں بھرتے رہیں۔ جرائم پیشہ افراد کی تعداد اتنی زیادہ ہے کہ ملک کنگال ہو جائے گا پر مجرم پھر بھی باقی رہیں گے!
 
Top