مون سون کے چھٹے اور طوفانی اسپیل نے کراچی کو ڈبودیا

جاسم محمد

محفلین
مون سون کے چھٹے اور طوفانی اسپیل نے کراچی کو ڈبودیا
ویب ڈیسک بدھ 26 اگست 2020
2073611-karacghi-1598419566-334-640x480.jpg

لوگوں کو کھانا اور پانی پہنچائیں، انہیں اکیلا نہ چھوڑیں، وزیراعلی سندھ کی کمشنرکراچی کو ہدایت: فوٹو: فائل


کراچی: مون سون کے چھٹے اورطوفانی اسپیل نے شہر قائد کو ڈبودیا ہے جب کہ محکمہ موسمیات نے آج بھی بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔

کراچی میں مون سون کے چھٹے اسپیل میں موسلا دھاربارش سے شہر بھرکی سڑکیں تالاب اوردریا کا منظرپیش کررہی ہیں۔ بارش کا سلسلہ آج صبح سے کسی حد تک تھم گیا ہے تاہم مزید بارش کا امکان ہے۔

6 روز سے بجلی غائب

ایک جانب کراچی کے عوام انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت کے باعث ابررحمت کو زحمت بنا دیکھ رہے ہیں تو دوسری جانب بجلی کی بندش نے ان سے چین و سکون بھی چھین لیا ہے۔ گزشتہ جمعے کو ہونے والی طوفانی بارش کے 6 روزبعد بھی سرجانی ٹاؤن اور نئی کراچی کے مختلف علاقے بجلی سے بدستور محروم ہیں۔ دوسری جانب گلستان جوہر ، گڈاپ اور بن قاسم ٹاؤن میں گزشتہ 3 روز سے بجلی کی فراہمی معطل ہے۔

مون سون بارشوں کا زور ٹوٹ رہا ہے

محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں مون سون بارشوں کا زور ٹوٹ رہا ہے۔ رات 2 بجے سے صبح 5 بجے تک شہر میں ہونے والی سب سے زیادہ بارش فیصل بیس پر 7 ملی میٹر ریکارڈ ہوئی، صدراورمسرور بیس پر 5 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ، گلشن حدید 2، لانڈھی اور اولڈ ایئرپورٹ پرایک ملی میٹربارش ریکارڈ ہوئی جب کہ آج بھی محکمہ نے بارش کی پیش گوئی کی ہے۔

برساتی نالے اور سیوریج لائیں اوور فلو

شہر میں گزشتہ 3 روز کے دوران 200 ملی میٹرسے زائد بارش ہوچکی ہے، جس کی وجہ سے برساتی نالے اور سیوریج سسٹم میں آنے والا پانی نکاسی کی گنجائش سے کہیں گنا زیادہ ہے۔ جس کے باعث نالوں اور سیوریج کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا ہے۔ مليرندی بارش کے پانی سے اوورفلو ہوگئی، ندی میں طغیانی آنے کے بعد پانی کورنگی کازوے سے گزر رہا ہے جس کے باعث رات گئے دادا بھائی ٹاؤن میں ندی اوورفلو ہوگئی اور پانی علاقے میں داخل ہوگیا۔

ملیرندی میں طغیانی کے باعث پانی متصل آبادیوں میں آرہا ہے جب کہ قائد آباد کے مقام پرپانی کے ریلے کے باعث سڑک ٹریفک کے لیے بند ہوگئی ہے جس کی وجہ سے بدترین ٹریفک جام ہوگیا، بلوچ کالونی میں پانی گھروں میں داخل ہونے کے بعد پاک بحریہ نے ریسکیو آپریشن کرتے ہوئے لوگوں کوکشتیوں کے ذریعے محفوظ مقام پرمنتقل کیا۔

ڈپٹی کمشنرملیرکا کہنا ہے کہ سیلابی ریلے سے رابطہ سڑکوں کو نقصان پہنچا ہے، سیلابی ریلے سے گڈاپ کے کچھ دیہات بھی متاثر ہوئے ہیں، پی ڈی ایم اے اور پاک فوج کی ٹیموں نے لوگوں کو نکالنے کا کام شروع کردیا ہے۔

اس خبرکو بھی پڑھیں: کراچی میں موسلادھار بارش سے سیلابی صورت حال، شہر مفلوج

پاک بحریہ کا ریسکیو آپریشن

ملیرکے مختلف گوٹھوں میں بھی ملیر ندی میں طغیانی کے باعث پانی آبادی میں داخل ہوگیا، رات گئے لوگ اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبورہوگئے۔ اس کے ساتھ ساتھ پاک بحریہ کے افسران و جوان بھی متاثرہ علاقوں میں پہنچے اورملیرندی کے اطراف واقع گوٹھوں سے متاثرہ افراد کوکشتیوں کے ذریعے نکال کرمحفوظ مقام پرمنتقل کیا، رات کے اوقات میں مال بردار گاڑیاں بھی اسی مقام سے گزرکرنیشنل ہائی وے اورسپرہائی وے تک جاتی ہیں جس کی وجہ سے گاڑیوں کی کئی کلومیٹردورتک طویل قطاریں لگ گئیں، ایئرپورٹ فلائی اوورکے بعد سے گاڑیوں کی قطاریں شروع ہوگئی تھیں، اسی طرح شدید بارش کے باعث سکھن، شاہ لطیف ٹاؤن، گلشن حدید ، ملیر سٹی ، ملیر ہالٹ اور ملیر ندی سے متصل دیگر علاقوں میں بھی پانی آبادی میں آگیا جس کی نکاسی کے لیے رات بھر کام جاری رہا۔

فوج اور رینجرز کا بھر پور تعاون

آئی ایس پی آر کے مطابق کراچی میں شدید بارشوں کے باعث ڈی ایچ اے، گزری، کیماڑی نارتھ کراچی، ناظم آباد، صدر لانڈھی، ایئرپورٹ، فیصل بیس، یونیورسٹی روڈ اور جناح ٹرمینل، کوہی گوٹھ، درمحمد گوٹھ، قائد آباد، یوسف گوٹھ، پی اے ایف مسرور اور گلشن جوہر کے کئی علاقے شدید متاثر ہیں۔

شدید سیلابی صورتحال میں فوج اور رینجرز کی 70 ٹیمیں امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔ فوج اور رینجرز کے دستے متاثرہ افراد کو مدد فراہم کر رہے ہیں۔ قائد آباد کے عوام کو آرمی انجینرز کی کشتیوں کے ذریعے محفوظ مقامات تک پہنچایا جا رہا ہے۔ ملیر ندی کےٹوٹے بند کو ہیوی مشینری کے زریعے ٹھیک کیا جارہا ہے۔ ملیر ندی کا بند آرمی انجینءر کے دستے مرمت کر رہے ہیں. اور پانی کا بہاو کم ہوا ہے۔ ایم نائن کو سیلاب سے بچانے کے لیئے آرمی انجینرز نے فوری طور پر 200 میٹر لمبا اور چار فٹ اونچا بند بنایا۔ سیلاب میں پھنسے افراد کو کھانا بھی فراہم کیا جا رہا ہے۔ گھروں کی چھتوں پر موجود دو سو خاندانوں کو ہیلی کاپٹر کی مدد سے ریسکیو کیاجائے گا۔

اس خبرکو بھی پڑھیں: آرمی چیف کا پاک فوج کو کراچی میں فلڈ ریلیف آپریشن شروع کرنے کا حکم

لوگوں کو اکیلا نہ چھوڑیں

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کمشنر کراچی کو فوری لوگوں کو نکالنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو کھانا اور پانی پہنچائیں، انہیں اکیلا نہ چھوڑیں۔

حب ڈیم میں صرف 5 فٹ پانی کی گنجائش

حالیہ بارشوں کے باعث جہاں کراچی میں تباہی اور بربادی کی داستانیں رقم ہوئی ہیں وہیں شہر کے ضلع غربی کو پانی کی فراہمی کے سب سے اہم ذریعے حب ڈیم میں قابل استعمال پانی کی سطح میں مزید 4 فٹ کا اٖاجہ ہوا ہے جس کے بعد اب اس ڈیم میں صرف 5 پانی پانی کی گنجائش رہ گئی ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
کراچی بارشیں؛ ‏وزیراعظم کی شہریوں کوہرممکن ریلیف فراہم کرنے کی ہدایت
ویب ڈیسک 4 گھنٹے پہلے
2073719-imrankhan-1598439379-121-640x480.jpg

کراچی اور اس کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، وزیراعظم فوٹو: فائل


کراچی: ‏وزیراعظم عمران خان نے وفاقی اداروں کو کراچی کے شہریوں کو ہر ممکن ریلیف فراہم کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کراچی میں حالیہ بارشوں سے پیدا ہونے والی صورت حال میں این ڈی ایم اے اورپاک فوج کے اقدامات کی تعریف کی ہے۔ انہوں نے وفاقی اداروں کو کراچی کے شہریوں کو ہرممکن ریلیف فراہم کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کراچی اوراس کے عوام کوتنہا نہیں چھوڑیں گے، وفاقی ادارے اپنے تمام وسائل بروئے کارلائیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
کراچی میں بدترین طوفانی بارش نے پورا شہرڈبودیا
ویب ڈیسک جمعرات 27 اگست 2020
2073978-khi-1598522894-635-640x480.jpg

سب سے زیادہ فیصل بیس پر130 ملی میٹر ہوئی، محکمہ موسمیات: فوٹو: فائل


کراچی: شہرقائد میں بد ترین طوفانی بارش نے تباہی مچادی جس کے باعث بیشتر علاقوں میں سیلابی صورتحال کا سامنا ہے۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق کراچی میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی جس کے باعث نظام زندگی مکمل طورپردرہم برہم ہوگیا۔ شہرمیں متعدد سڑکیں اورشاہراہیں ایک بار پھر تالاب کا منظر پیش کررہی ہیں جس سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

کراچی میں جن علاقوں میں موسلا دھاربارش جاری ہے ان میں گلشن اقبال، حسن اسکوائر، نیپا چورنگی ، یونیورسٹی روڈ، طارق روڈ ، پی ای سی ایچ ایس ، شہید ملت روڈ ، شارع فیصل ، بلوچ کالونی ، دھوراجی کالونی ، کارساز، ملیر ، ایئر پورٹ ، ماڈل کالونی ، صفورا گوٹھ ، ڈیفنس ، کلفٹن ، کورنگی، نارتھ کراچی ، نارتھ ناظم آباد ، ناظم آباد ، گولیمار، ایم اے جناح روڈٖ، نمائش، جیل چورنگی ، گلستان جوہر، واٹر پمپ ، سہراب گوٹھ ، سپرہائی وے بھی شامل ہے۔


وزیراعظم کا گورنرسندھ کوفون

وزیراعظم عمران خان نے گورنر سندھ عمران اسماعیل کوفون کیا اورصوبہ میں حالیہ بارشوں پرتشویش کا اظہارکیا۔ وزیراعظم نے گورنر سندھ کو ریلیف کی کوششوں کو تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کو اس مشکل گھڑی میں اکیلا نہیں چھوڑیں گے، پانی میں پھنسے لوگوں کو کھانا پہنچایا جائے اورلوگوں کی محفوظ مقامات پر جلد منتقلی کا انتظام بھی کیا جائے۔

بجلی غائب

شہر میں بارش کے بعد بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا اور بارش کی وجہ سے 5 گھنٹے سے شہر کا بڑا حصہ بجلی سے محروم ہوگیا ہے جب کہ کئی علاقوں میں بجلی کی آنکھ مچولی جاری ہے۔

محکمہ موسمیات

چیف میٹرولوجسٹ کراچی سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ ہوا کے کم دباؤ کا ٹرف بحیرہ عرب اورجنوبی سندھ پر تاحال موجود ہے، بلوچستان سے بھی ایک ٹرف مغرب کی جانب سے داخل ہورہا ہے، ٹرف کے زیر اثر کراچی میں بادل برس رہے ہیں۔

رینجرزخوارک کی فراہمی میں مصروف عمل

سندھ رینجرز کا کہنا ہے کہ شہری مدد کے لیے 1101 ہیلپ لائن یا 9001111-0347 پر بذریعہ واٹس ایپ رابطہ کریں۔ سندھ رینجرزکی جانب سے ریلیف اور ریسکیو آپریشن جاری ہے جب کہ رینجرز متاثرہ علاقوں میں خوراک کی فراہمی کے لیے این جی اوز کے ساتھ تعاون کررہی ہے۔

بارش کے اعداد و شمارجاری

محکمہ موسمیات نے آج ہونے والی بارش کے اعداد وشمار جاری کردیئے جس کے مطابق سب سے زیادہ فیصل بیس پر130 ملی میٹر، ناظم میں 105 ملی میٹر، پی اے ایف مسرور بیس 98.5 ملی میٹر، کیماڑی مین 82.5 ملی میٹر، نارتھ کراچی میں 80.2 ملی میٹر بارش ، جناح ٹرمینل 80.2 میں ملی میٹر ، لانڈھی 74.3 میں ملی میٹر بارش، سرجانی ٹاون میں 73 ملی میٹر، سعدی ٹاون میں 72 ملی میٹر، یونیورسٹی روڑ پر 67.4 ملی میٹر جب کہ گلشن حدید میں 30 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی۔


خراب موسم کے باعث پروازوں کا رخ موڑدیا گیا

ایئرپورٹ حکام کے مطابق کراچی میں خراب موسم کے باعث اسلام آباد اورلاہورسے آنے والی پروازوں کونواب شاہ بھیجا جارہا ہے۔

90 سالہ تاریخ کی بدترین مون سون بارشیں

پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز تک سندھ نے اپنی 90 سالہ تاریخ کی بدترین مون سون بارشیں دیکھی ہیں، آج بھی سپرمون سون کی تیز ترین بارشیں شدت سے سیلابی ریلوں کے ساتھ جاری ہیں، ان لوگوں کو اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں جو غیرمعمولی اورریکارڈ قدرتی آفت میں شہریوں کی مدد کررہے ہیں۔


ایدھی کنٹرول روم سروس متاثر

ترجمان ایدھی فاؤنڈیشن کے مطابق ایدھی کنٹرول روم کی ہیلپ لائن بجلی نہ ہونے کی وجہ سے متاثرہوگئی ہے لیکن ایدھی کی کشتیاں اب بھی خدمات سر انجام دینے میں مصروف عمل ہیں تاہم بارش کے پانی کی وجہ سے ایدھی کنٹرول روم میں پانی بھر گیا۔

حب ڈیم 13 سال بعد مکمل بھر گیا

حب ڈیم میں سطح آب 13 سال بعد ساڑھے 338 فٹ کا نشان عبورکرگئی ہے جب کہ آج کسی بھی وقت ڈیم سے اضافی پانی کا اخراج شروع ہوسکتا ہے۔ صورتحال کے پیش نظرحب ڈیم کے نیچے کی آبادیوں سے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے انخلا کرایا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ مون سون سسٹم کے تحت شہرقائد میں جاری اگست کے مہینے میں حالیہ بارشوں کے باعث بارشوں کا سابقہ 89 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
پاکستان
29 اگست ، 2020
ویب ڈیسک

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی سمیت سندھ کے 20 اضلاع آفت زدہ قرار

طوفانی بارشوں کے بعد پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی سمیت سندھ کے 20 اضلاع کو آفت زدہ قرار دے دیا گیا۔

ریکارڈ توڑ بارشوں کا اسپیل چلا گیا لیکن مسائل کا طوفان چھوڑ گیا، پاکستان کی وال اسٹریٹ آئی آئی چندریگر روڈ سمیت کئی مرکزی شاہراہیں دو روز تالاب بنی رہیں، شدید متاثرہ علاقوں میں بپھرے ریلوں سے بے حال لوگوں کو کشتیوں سے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جاتا رہا،کچھ مقامات سے پریشان حال شہری تنگ آکر نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔

شہر کراچی کے ساتوں انڈر پاسز پانی سے بھر کر سوئمنگ پول بن گئے،کئی سڑکوں پر گڑھے پڑگئے،گلیاں کیچڑ سے بھر گئیں، کھڑے پانی سے تعفن اٹھنے لگا، شہریوں کا جینا محال ہونے لگا، بجلی کے بعد کئی علاقوں میں پانی بھی ساتھ چھوڑگیا۔

شہر میں موبائل فون کے ساتھ انٹرنیٹ کے سگنلز بھی سوتے جاگتے رہے، کچھ قبرستانوں کی حالت بھی خراب، قبریں دھنس گئیں، کتبے گرگئے۔

ابھی شہری حالیہ بارشوں سے ہونے والے نقصان سے ابھر ہی رہے ہیں کہ محکمہ موسمیات نے مون سون کے چھٹے اسپیل کی کراچی آمد کی خبر سنادی۔

آفت زدہ قرار دیے گئے اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو نقصانات کا تخمینہ لگانے کی ہدایت
حکومت سندھ نے صوبے کے چار ڈویژنز کے 20 اضلاع کو آفت زدہ قرار دے دیا ہے، ریلیف کمشنر سندھ نے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس کے مطابق کراچی کے تمام 6 اضلاع آفت زدہ قرار دیے گئے ہیں۔

ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کراچی کے تمام 6 اضلاع کے علاوہ بدین، ٹھٹھہ، سجاول، جامشورو، حیدرآباد، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہ یار، مٹیاری، دادو، میرپورخاص، عمرکوٹ، تھرپارکر، بینظیرآباد اورسانگھڑ کے اضلاع کو بھی آفت زدہ قرار دیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ آفت زدہ قرار دیے گئے اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو نقصانات کا تخمینہ لگانے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

مون سون کا چھٹا اسپیل کراچی کی جانب بڑھنے لگا
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ خلیج بنگال میں بننے والا سسٹم سمندر سے نمی لے کر اندرون سندھ پر اثر انداز ہوگیا ہے۔

ترجمان محکمہ موسمیات کے مطابق اندرون سندھ میں یہ سسٹم بارشیں برسا رہا ہے،کل شام مون سون کا چھٹا اسپیل کراچی میں داخل ہوگا۔

ترجمان محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون کا چھٹا اسپیل 24گھنٹے کراچی میں رہے گا اور اس دوران کہیں معتدل اورکہیں تیز بارش ہوگی۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بتایا تھا کہ حالیہ مون سون سیزن میں اب تک صوبے میں 80 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جن میں سے 47 کا تعلق کراچی سے ہے۔
 

سیما علی

لائبریرین
پاکستان
29 اگست ، 2020
ویب ڈیسک

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی سمیت سندھ کے 20 اضلاع آفت زدہ قرار

طوفانی بارشوں کے بعد پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی سمیت سندھ کے 20 اضلاع کو آفت زدہ قرار دے دیا گیا۔

ریکارڈ توڑ بارشوں کا اسپیل چلا گیا لیکن مسائل کا طوفان چھوڑ گیا، پاکستان کی وال اسٹریٹ آئی آئی چندریگر روڈ سمیت کئی مرکزی شاہراہیں دو روز تالاب بنی رہیں، شدید متاثرہ علاقوں میں بپھرے ریلوں سے بے حال لوگوں کو کشتیوں سے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جاتا رہا،کچھ مقامات سے پریشان حال شہری تنگ آکر نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔

شہر کراچی کے ساتوں انڈر پاسز پانی سے بھر کر سوئمنگ پول بن گئے،کئی سڑکوں پر گڑھے پڑگئے،گلیاں کیچڑ سے بھر گئیں، کھڑے پانی سے تعفن اٹھنے لگا، شہریوں کا جینا محال ہونے لگا، بجلی کے بعد کئی علاقوں میں پانی بھی ساتھ چھوڑگیا۔

شہر میں موبائل فون کے ساتھ انٹرنیٹ کے سگنلز بھی سوتے جاگتے رہے، کچھ قبرستانوں کی حالت بھی خراب، قبریں دھنس گئیں، کتبے گرگئے۔

ابھی شہری حالیہ بارشوں سے ہونے والے نقصان سے ابھر ہی رہے ہیں کہ محکمہ موسمیات نے مون سون کے چھٹے اسپیل کی کراچی آمد کی خبر سنادی۔

آفت زدہ قرار دیے گئے اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو نقصانات کا تخمینہ لگانے کی ہدایت
حکومت سندھ نے صوبے کے چار ڈویژنز کے 20 اضلاع کو آفت زدہ قرار دے دیا ہے، ریلیف کمشنر سندھ نے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس کے مطابق کراچی کے تمام 6 اضلاع آفت زدہ قرار دیے گئے ہیں۔

ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کراچی کے تمام 6 اضلاع کے علاوہ بدین، ٹھٹھہ، سجاول، جامشورو، حیدرآباد، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہ یار، مٹیاری، دادو، میرپورخاص، عمرکوٹ، تھرپارکر، بینظیرآباد اورسانگھڑ کے اضلاع کو بھی آفت زدہ قرار دیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ آفت زدہ قرار دیے گئے اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو نقصانات کا تخمینہ لگانے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

مون سون کا چھٹا اسپیل کراچی کی جانب بڑھنے لگا
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ خلیج بنگال میں بننے والا سسٹم سمندر سے نمی لے کر اندرون سندھ پر اثر انداز ہوگیا ہے۔

ترجمان محکمہ موسمیات کے مطابق اندرون سندھ میں یہ سسٹم بارشیں برسا رہا ہے،کل شام مون سون کا چھٹا اسپیل کراچی میں داخل ہوگا۔

ترجمان محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون کا چھٹا اسپیل 24گھنٹے کراچی میں رہے گا اور اس دوران کہیں معتدل اورکہیں تیز بارش ہوگی۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بتایا تھا کہ حالیہ مون سون سیزن میں اب تک صوبے میں 80 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جن میں سے 47 کا تعلق کراچی سے ہے۔
ganzj6F_d.jpg

شرم تمکو مگر نہیں آتی؀
ہندو سندھی کی عظمت کو سلام
 

بابا-جی

محفلین
آہ! کراچی!

کراچی تاریخی شہر ہے اور کبھی کبھی ہی ایسی برسات اور جھل تھل اس شہر کا مقدر بنتی ہے۔ ایک زمانہ تھا جب پی ٹی وی کراچی مرکز سے ایک ڈراما آن ائیر ہوا تھا جس میں شہر سیلاب میں ڈوبا ہوا دکھاتے ہیں اور غالباََ مرحوم لیاقت درانی کسی بینک میں پھنس جاتے ہیں۔ مزید اداکار بھی شاید بینک میں ہی ہوتے ہیں اور یہ ڈراما زیادہ تر بینک میں ہی پکچرائز ہوا تھا۔ کافی دلچسپ ڈراما تھا مگر اس کا نام ذہن سے نکل گیا۔ کسی دوست کو معلوم ہو تو مطلع فرمائیں۔
 

سیما علی

لائبریرین
آہ! کراچی!

کراچی تاریخی شہر ہے اور کبھی کبھی ہی ایسی برسات اور جھل تھل اس شہر کا مقدر بنتی ہے۔ ایک زمانہ تھا جب پی ٹی وی کراچی مرکز سے ایک ڈراما آن ائیر ہوا تھا جس میں شہر سیلاب میں ڈوبا ہوا دکھاتے ہیں اور غالباََ مرحوم لیاقت درانی کسی بینک میں پھنس جاتے ہیں۔ مزید اداکار بھی شاید بینک میں ہی ہوتے ہیں اور یہ ڈراما زیادہ تر بینک میں ہی پکچرائز ہوا تھا۔ کافی دلچسپ ڈراما تھا مگر اس کا نام ذہن سے نکل گیا۔ کسی دوست کو معلوم ہو تو مطلع فرمائیں۔
ہم اُس بارش کے چشم دید گواہ اور خیر سے بینکر بھی حبیب بینک پلازمہ میں پھنس گئے تھے تیس جون انیسو ستتر
 

جاسم محمد

محفلین
جاسم صاحب !!!!!
کتنی افسوسناک صورتحال ہے،نامراد علی شاہ ،مرتضیٰ وہاب کو تو اپنے نام کا بھی لحاظ نہیں
rCNCkRC_d.jpg
جو قوم ان شعبدہ بازوں کو سالہا سال اپنا حکمران تسلیم کئے رکھے تو اس کے ساتھ یہی کچھ ہونا چاہئے جو اس وقت ہو رہا ہے
 

سیما علی

لائبریرین
آہ! کراچی!

کراچی تاریخی شہر ہے اور کبھی کبھی ہی ایسی برسات اور جھل تھل اس شہر کا مقدر بنتی ہے۔ ایک زمانہ تھا جب پی ٹی وی کراچی مرکز سے ایک ڈراما آن ائیر ہوا تھا جس میں شہر سیلاب میں ڈوبا ہوا دکھاتے ہیں اور غالباََ مرحوم لیاقت درانی کسی بینک میں پھنس جاتے ہیں۔ مزید اداکار بھی شاید بینک میں ہی ہوتے ہیں اور یہ ڈراما زیادہ تر بینک میں ہی پکچرائز ہوا تھا۔ کافی دلچسپ ڈراما تھا مگر اس کا نام ذہن سے نکل گیا۔ کسی دوست کو معلوم ہو تو مطلع فرمائیں۔
 

صابرہ امین

لائبریرین
یہ نکاسی کا مسئلہ ہے یا واقعی بارش کی افراط؟
صرف یہ دو مسائل ہی نہیں اور بھی ہیں ۔ ۔ ۔ ایک شہر جہاں ہزاروں افراد ہر سال مختلف علاقوں سے آبستے ہیں اورجو پہلے ہی ملک کا سب سے بڑا شہر ہے معجزانہ طور پر ہر مردم شماری میں اس کی آبادی کم ہو جاتی ہے ۔ ۔ !!! ہے نہ حیرت کی بات ۔ ۔ اور اس طرح اس کی غائبانہ آبادی کو سامنے رکھ کرکوئی بھی پلاننگ نہیں کی جاتی کیونکہ وہ آبادی کاغذات میں موجود نہیں محض حقیقت میں موجود ہے۔ ۔ بھئی " کاغذات" میں ہو تو نظر آئے ۔ ۔ ۔ نتیجہ سامنے ہے ۔ ۔ :shock::curse::crying1::LOL::D
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
صرف یہ دو مسائل ہی نہیں اور بھی ہیں ۔ ۔ ۔ ایک شہر جہاں ہزاروں افراد ہر سال مختلف علاقوں سے آبستے ہیں اورجو پہلے ہی ملک کا سب سے بڑا شہر ہے معجزانہ طور پر ہر مردم شماری میں اس کی آبادی کم ہو جاتی ہے ۔ ۔ !!! ہے نہ حیرت کی بات ۔ ۔ اور اس طرح اس کی غائبانہ آبادی کو سامنے رکھ کرکوئی بھی پلاننگ نہیں کی جاتی کیونکہ وہ آبادی کاغذات میں موجود نہیں محض حقیقت میں موجود ہے۔ ۔ بھئی " کاغذات" میں ہو تو نظر آئے ۔ ۔ ۔ نتیجہ سامنے ہے ۔ ۔ :LOL::D
سچ صابرہ بٹیا بہت دکھ ہوتا ہے ،ہم نے کراچی بہت بہتر دیکھا ہے ۔۔۔
 

بابا-جی

محفلین
ہم اُس بارش کے چشم دید گواہ اور خیر سے بینکر بھی حبیب بینک پلازمہ میں پھنس گئے تھے تیس جون انیسو ستتر



بابا جی نے کہا اور ہم نے ڈھونڈھا۔۔۔۔۔کیسی شُستہ اردو۔اور اب ایسی اردو کہ نہ شین قاف درست نہ تلفظ ۔
ناقابلِ یقین۔ کیا آپ کو اس ڈرامے کا نام یاد تھا؟ آخر، تلاش کیسے کر لیا آپ نے۔ ایک بار پھر، آپ کے لیے تالیاں۔ کیسی زبردست جگہ ہے یہ محفل۔ ایک بار پھر، شکریہ۔
 

جاسم محمد

محفلین
ناقابلِ یقین۔ کیا آپ کو اس ڈرامے کا نام یاد تھا؟ آخر، تلاش کیسے کر لیا آپ نے۔ ایک بار پھر، آپ کے لیے تالیاں۔ کیسی زبردست جگہ ہے یہ محفل۔ ایک بار پھر، شکریہ۔
ہم نے تو سیلاب میں پھنسا بھٹو بھی تلاش کر لیا آپ ڈرامے کی بات کرتے ہیں :)
 
Top