مولا بخش کا پان ۔ شاہد چاند پوری

فرخ منظور

لائبریرین
لاہور میں مسجد شہداء کے نیچے ایک بہت مشہور اور قدیمی پان والا ہے۔ مولا بخش پان والا۔ اس کی تعریف میں ایک شاعر جناب شاہد چاند پوری نے ایک بہت کمال نظم لکھی ہے۔

مولا بخش کا پان
(جناب شاہد چاند پوری مرحوم لاہور چھاؤنی)

ہونٹوں کا بانکپن ہے، نظر کی خوشی ہے پان
دل کا سکون، روح کی تابندگی ہے پان

یہ پان برگِ سبز ہے یہ پان پُر بہار
منہہ کو لگے تو رنگ و لطافت کا آبشار

یہ پان دستِ شوق کی مانوس جستجو
یہ پان نرم ہونٹوں کی معصوم آرزو

یہ پان رنج و غم کی گھٹا میں خوشی کا نور
یہ پان ایک غمزہُ پر کیف کا سرور

یہ پان جیسے لعلِ بدخشاں کا رنگ روپ
یہ پان جیسے باغ میں جاڑے کی سبز دھوپ

یہ پان جیسے حسن کی رعنائیوں کا جام
یہ پان جیسے شربتی آنکھوں کا ایک جام

یہ پان رنگ و بو کی مہکتی ہوئی بہار
یہ پان جیسے رنگ پہ آیا ہوا انار

یہ پان دو دلوں کی محبت کا رازدار
یہ پان حسن و عشق کی خلوت کا رازدار

یہ پان پیارے ہاتھوں پہ جیسے حنا کا رنگ
یہ پان اک عروس پہ چھایا حیا کا رنگ

یہ پان بادشاہ و گدا کا مزاج دان
یہ پان بیگمات کے حسنِ طلب کی جان

یہ پان جلوہ گاہِ وفا کی گلوریاں
یہ پان جیسے ناز و ادا کی تجلیاں

نازک لبوں پہ پان کی لالی ہے یوں رچی
جیسے حسیں شگوفوں پہ بکھری ہو چاندنی

یہ پان جس میں قوسِ قزح کا ظہور ہے
یہ پان مولا بخش کے جلوؤں کا طور ہے

لاریب مولا بخش کا ان مول پان ہے
پیارے لبوں کا پیار بھرا بول پان ہے

القصہ ایک تحفہُ تنبول ہے یہ پان
اتنی لطافتیں ہیں کہ بے مول ہے یہ پان
 
Top