مولانافضل الرحمان نے حکومت کیخلاف تحریک کو جہاد قرار دیدیا

ثمین زارا

محفلین
کیا مدارس کے بچے پاکستانی نہیں کیا صرف پی ٹی آئی جلسوں میں بچوں کو شرکت کی اجازت ہے؟؟
یہ کیا ہے
Dh6eJfhW4AAhX2h.jpg


2018-07-04T135519Z_1_LYNXMPEE6317X_RTROPTP_3_PAKISTAN-POLITICS-KHAN.jpg


رہی بات کشمیر کی تو بحیثیت کشمیر کمیٹی مولانا کا کام سفارشات مرتب کرنا تھا جس کے لئے 10 سالوں میں کل 240 میٹنگز ہوئیں لیکن فوج کی طرف سے کئیی موقعوں پر ان کی سفارشات پر عمل در آمد نہیں کیا گیا الٹا فلیگ میٹنگز کو کینسل کروانے کےلئے فوج کی طرف سے مولانا پر دباؤ ڈالنےکی کوشش کی جاتی لیکن مولانا کا یہی جواب ہوتا تھا کہ جس کام کا میں مسئول ہوں اس میں آپ کے ٹانگ اڑانےکی ضرورت نہیں۔

اب کشمیر فتح کرنا جن کے ذمے ہے وہ کام مولانا تو نہیں کر سکتے یا آپ چاہتے ہیں کہ مولانا جنہوں نے پوری ایک نسل کو ہتھیار کی بجائے جمہوریت کی پٹری پر ڈالا ہے اس جدوجہد کو چھوڑ کر مدارس کے بچوں کو کشمیر میں جہاد کے لئےبھیج دیں؟
کمال کرتے ہیں پانڈے جی
جب ان بچوں کی مائیں جلسوں میں آئیں گی تو اپنے بچے بھی لائیں گی یہ فرق ہے ۔ پورا خاندان موجود ہوتا ہے ۔
مولانا کی ناکامی اور نکمے پن کا ملبہ فوج پر ڈالنے کی ناکام کوشش نہ کریں ۔ اس وقت مولانا منہ میں گھنگنیاں ڈال کر کیوں بیٹھے ۔ آج والی حالت کیوں نہ تھی ۔ بس اقتدار دے دیجیے اور منہ پر انگلی رکھ کر بیٹھ جائیں گے ۔
 

dxbgraphics

محفلین
وہی خیال ہے جو آپ کا ان جے یو آئی کے ان علماء کے بارے میں ہے جو ان کے خلاف متحد ہیں اور ان کومولانا نے پارٹی سے نکال دیا ہے ۔

آپ کو بتانے کا کوئی فائدہ نہیں ۔
جانے نہ جانے گل ہی نہ جانے باغ تو سارا جانے ہے ۔

مجھےپی ٹی آئی کے جلسوں اور دھرنوں میں کوئی بری بات نظر نہیں آتی ۔ یہ تو سب مولانا کی نظر میں برا ہے ۔ تو یہ اپنے اتحادیوں کو کیوں منع نہیں کرتے ؟ کیسے عالم ہیں کہ اپنے اتحادیوں کی برائی کو برائی نہیں سمجھتے ۔ اگر ہمت ہے تو کہہ کے دیکھیں ۔
میں ذاتی طور پر خواتین کی معاشرے میں بھرپور شرکت کی قائل ہوں ۔ ہمارے ملک میں بھی دیگر اسلامی ملکوں جیسی آزادی ہونا چاہئے جیسے ملائشیا، ترکی، یو اے ای ، سینٹرل ایشیا یا مڈل ایسٹ کی طرح ۔ یہ تو مولانا کی بات کی تھی کہ دوسروں پر تنقید کرتے ہیں اور خود وہی کام کرتے ہیں ۔
اور ہاں 126 کوئی ناچ گانا نہیں ہوا یہ سب دماغ کا فتور ہے ۔ ذرا نون لیگ اور پی پی پی کے جلسے دیکھیں ۔ لگ پتہ جائے گا ۔

ویسے دوسرے اسلامی ملکوں میں شراب کی اچھی خاصی فراوانی ہے مگر ہر کوئی نہیں پیتا ۔ یہ صرف ہمارے ملک میں ہے ۔ یہ تو تربیت پر ہے ۔ پینے والے تو یہاں بھی چھپ چھپ کے پیتے ہیں مولانا ان کے ہی آج کل ہم پیالہ اور ہم نوالہ ہیں ۔

"بے ضمیر لوگ فوجی آمریت کے خلاف بات کرنے سے بھی گریزاں ہوں " ہاہاہا
مولانا نے مشرف حکومت میں عیش کیے اور لال مسجد کا قرض اتارا ۔ کسے نہیں معلوم ۔ یہ صرف عمران خان ہی تھا جس نے مشرف کی ہر پیشکش کو ٹھکرایا ۔

جن لوگوں کو نکالا گیا ہے وہ تعداد میں چار ہیں۔ 40 لاکھ کی تنظیم سازی کرنے والی پارٹی میں 4 تو کیا چار ہزار نکالنے جانے سے بھی فرق نہیں پڑتا۔ رہی بات مولانا شیرانی کے بارے میں تو انہیں اسرائیل کو تسلیم کرنے کی پاداش میں نکالا گیا ہے جو جمعیت میں درج فلسطین کے مسلمانوں کی جدوجہد کو رد کرنے کے مترادف ہے۔

مجھے بتانے کا فائدہ اس لئے نہیں کہ میں نے آپ کو دلیل سے جواب دینا ہے یا اگر میرے پاس اس کا جواب نہ ہوا تو مولانا سے رابطہ کر کے معلومات حاصل کر کے آپ کو جواب دینا ہے اور حقیقت تسلیم کرنے کے لئے آپ ذہنی طور پر تیار نہیں ہیں۔

پی ٹی آئی کے دھرنوں میں آپ کو بری بات نظر نہیں آئی تو درج ذیل پر نظر ڈالیں اور پھر فیصلہ کریں۔ اور ہاں یاد رہے مجبوری میں یہ ویڈیوز شیئر کر رہا ہوں۔ جو آپ کے سوال کا جواب ہیں۔



اب آپ کہتی ہیں کہ 126 دن ناچ گانا نہیں ہوا تو یہ کیا ہے۔ نیز مولانا کی نظروں میں درج ذیل قسم کا کلچر واقعی برا ہے اور میں بھی اس کو برا سمجھتا ہوں۔


عرب ممالک میں شراب کی فراوانی ہے اور کوئی نہیں پیتا یہ آپ کی غلط فہمی ہے۔ زندگی کی ایک دہائی عرب ، ملائشیا میں رہ کر آیا ہوں۔ اور میری دوسری زوجہ بھی وائٹ امریکن ہی تھیں۔ مجھے سے زیادہ ان ممالک کے بارے میں کون جانتا ہوگا۔ وہاں پانی کی طرح پی جاتی ہے۔
رہی بات آپ کی اس منطق کو مان لوں کہ پینے والا ویسے بھی پیتا ہے تو اسی طرح عصمت دری کرنے والا ، چوری کرنے والا ، ڈاکے والا ویسے بھی ڈاکے ڈالتا ہے تو کیا اس کی اجازت دے دی جائے؟؟ کمال ہے!!

لال مسجد قتل عام کے خلاف صرف اور صرف مولانا نے ہی کردار ادا کیا تھا۔ اور یاد رکھیں پارلیمنٹ کے پلیٹ فارم پر کاروائی تاریخ کا حصہ بنتی ہے۔ اور اصل پلیٹ فارم ہی پارلیمنٹ ہے۔ نیز یہ بھی بتایئے گا کہ مشرف دور میں مولانا اپوزیشن لیڈر تھے انہوں نے کون سے مزے کیئے ۔ اور ہاں جرنیلوں کے ہر غیر آئینی اقدام کی مخالفت صرف جے یو آئی نے ہی کی ہے چاہے وہ ضیاء الحق کے دور میں ایم آر ڈی کی تحریک ہو مشرف کے خلاف ہو یا باجوہ کے الیکشن 2018 میں الیکشن چوری کے حوالے سے ہو۔

رہی بات مشرف کی پیشکش ٹھکرانے کی تو یوٹرن ماسٹر عمران خان صاحب نے مشرف کی پوری کابینہ کو اس وقت اپنے پاس رکھا ہوا ہے۔ پیشکش کیسے ٹھکرائی صاحب نے کہ ان کی تمام کابینہ ہی کو رکھ لیا؟

اب پی پی اور ن کے جلسے دیکر کر لگ پتہ کیا جانا ہے ۔ آپ پی ڈی ایم کے جلسے کی بات کریں ۔ مولانا کی بات کریں۔ ن لیگ یا پی پی سے متعلق اعتراضات انہی کے نمائندوں سے پوچھیں۔ وہی آپ کو بہتر بتا سکتے ہیں۔
 

dxbgraphics

محفلین
جب ان بچوں کی مائیں جلسوں میں آئیں گی تو اپنے بچے بھی لائیں گی یہ فرق ہے ۔ پورا خاندان موجود ہوتا ہے ۔
مولانا کی ناکامی اور نکمے پن کا ملبہ فوج پر ڈالنے کی ناکام کوشش نہ کریں ۔ اس وقت مولانا منہ میں گھنگنیاں ڈال کر کیوں بیٹھے ۔ آج والی حالت کیوں نہ تھی ۔ بس اقتدار دے دیجیے اور منہ پر انگلی رکھ کر بیٹھ جائیں گے ۔

اس وقت مدارس میں دیوبند مکتبہ فکر کے جے یو آئی سے ہی تعلق رکھنے والے ورکرز کے بچے پڑھ رہے ہیں۔ الحمد للہ میرے دو بچے علم دین کی قطار میں کھڑے ہیں۔ اور ایسے جلسوں میں پہلے میرے بچے آمریت کے خلاف اور آئین و پارلیمنٹ کی بالادستی کے لئے مولانا کی جدوجہد میں ان کےشانہ بشانہ رہیں گے۔ ان بچوں کے والدین سے جب رابطے کئے جاتے ہیں تو وہ جے یو آئی ہی کے کارکن ہوتے ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
نیز یہ بھی بتایئے گا کہ مشرف دور میں مولانا اپوزیشن لیڈر تھے انہوں نے کون سے مزے کیئے ۔
اپوزیشن لیڈر تھے؟ وہ تو خود اس وقت کے پی کے کی حکومت میں تھے۔ اسی دور میں مشرف نے ان کو بطور رشوت شہدا کی زمین دی تھی
Hundreds of acres of Army land given as bribe to JUI
Army disclosure adds new twist to JUI-F land scam
 

ثمین زارا

محفلین
اپوزیشن لیڈر تھے؟ وہ تو خود اس وقت کے پی کے کی حکومت میں تھے۔ اسی دور میں مشرف نے ان کو بطور رشوت شہدا کی زمین دی تھی
Hundreds of acres of Army land given as bribe to JUI
Army disclosure adds new twist to JUI-F land scam
ایسا لگتا ہے ان کو حقائق سے قطعی دلچسپی نہیں ۔ بس ہر حال میں مولانا کو سہارا دیں گے ۔ مشرف کی حکومت کو انہوں نے ہی دوام بخشا تھا۔
 

ثمین زارا

محفلین
اس وقت مدارس میں دیوبند مکتبہ فکر کے جے یو آئی سے ہی تعلق رکھنے والے ورکرز کے بچے پڑھ رہے ہیں۔ الحمد للہ میرے دو بچے علم دین کی قطار میں کھڑے ہیں۔ اور ایسے جلسوں میں پہلے میرے بچے آمریت کے خلاف اور آئین و پارلیمنٹ کی بالادستی کے لئے مولانا کی جدوجہد میں ان کےشانہ بشانہ رہیں گے۔ ان بچوں کے والدین سے جب رابطے کئے جاتے ہیں تو وہ جے یو آئی ہی کے کارکن ہوتے ہیں۔
ان بچوں کو جلسوں میں لانے سے پہلے بتا بھی دیا کریں کہ وہ کیوں اور کہاں لائے گئے ہیں ۔ سخت سردی میں محض جلسہ گاہ بھرنے کے لیے استعمال نہ کریں ۔ اور اپنی بچیوں اور بیگمات کو بھی سیاسی شعور دیں ۔ وہ ملک کی آدھی آبادی ہیں کوئی گائیں بکریاں نہیں ۔
 

dxbgraphics

محفلین
ان بچوں کو جلسوں میں لانے سے پہلے بتا بھی دیا کریں کہ وہ کیوں اور کہاں لائے گئے ہیں ۔ سخت سردی میں محض جلسہ گاہ بھرنے کے لیے استعمال نہ کریں ۔ اور اپنی بچیوں اور بیگمات کو بھی سیاسی شعور دیں ۔ وہ ملک کی آدھی آبادی ہیں کوئی گائیں بکریاں نہیں ۔

آپ کی یہ سوچ اس وقت کہاں تھی جب پی ٹی آئی مدارس میں پڑھنے والی بچیوں کے متعلق ’’سوسائٹی رجسٹریشن اینڈ امنڈمنٹ بل‘‘ پیش کر رہی تھی۔ جس کے مطابق مدرسے میں پڑھنے والی بچیوں کی تصویر، پتہ، فون نمبر و دیگر کوائف ’’بغرض اشتہار‘‘ مقامی تھانے میں جمع کرانا لازم ہوں گی۔ وہاں آپ کو خواتین یاد نہیں آئیں۔ کیا مدارس میں پڑھنے والی خواتین جو آپ کے بقول گائیں بکریاں سمجھی جارہی ہیں اتنی بے توقیر ہیں کہ تھانہ جات میں ان کی تفاصیل بغرض اشتہار جمع کی جائیں۔ کیا مشال خان کو مدارس کی طالبات نے مارا تھا؟ بلکہ اس کے قاتل تو ایک سرکاری یونیورسٹی کے طلباء تھے۔ کیا ریاست مدینہ میں بیٹیوں کے خلاف اس قسم کی قانون سازی کی گنجائش تھی؟؟
یہاں بھی اپوزیشن کے ایک مولوی ’’مفتی فضل غفور‘‘ نے اس بل کو اپوز کیا۔ وگرنہ آج مدارس میں پڑھنے والی ہماری بیٹیاں بچیاں اور بہنیں بھی تھانوں میں خوار ہورہی ہوتیں۔

پی ٹی آئی کےجلسوں میں خواتین کے ساتھ جو سلوک کیا گیا وہ تو بلکل گائے بکریوں سے بھی بدتر سلوک کیا گیا اس پر آپ کہتی ہیں کہ وہاں کوئی بری بات نظر نہیں آئی۔ انوکھا دوہرا معیار ہے۔ خواتین کے ساتھ بدتمیزی ہو وہ قبول ہے اور جو خاتون گھر میں عزت کے ساتھ بیٹھی ہوئی ہے اس کو گائے بکری سے تشبیہہ دینا۔ کیسے سوچ لیتی ہیں آپ ایسی باتیں؟

اگر واقعی اتنی ذہین ہیں تو کم از کم اسمبلی سینٹ اور صوبائی اسمبلیوں میں پیش ہونے والے بلوں کے بارے میں اپنے آپ کو آگاہ رکھا کریں تاکہ آپ کو پتہ لگ سکے کہ کون سی پارٹی کون سے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے۔

رہی بات بچوں اور بیگمات کی تو بہنا کبھی آپ پشاور آکرکبھی ہماری بیگم سے ان باتوں پر تھوڑی ڈیبیٹ کر کے دیکھ لیں ۔اسمبلی میں قانون سازی جو آپ کو بھی پتہ نہیں ہونگی اس سے آپ کو باخبر کر کے آپکو جھنجوڑ دیں گی۔ اور آپ کو گائے اور گدھی کا فرق تک سمجھا دیں گی۔ اور ہمیں یہ بھی فخر کرنے کا اعزاز حاصل ہے کہ وہ اپنے پچپن ہی سے پنج وختہ نمازی ہیں اور ہمیں لبرل سے دینی بنانے میں انہی نے بنیادی کردار ادا کیا ہے۔ یہی نہیں بلکہ الحمد للہ میرے بچے بھی بچپن سے ہی پانچ وقت کی نماز کے پابند ہیں جس کی بنیادی وجہ ہماری بیگم ہی کی محنت ہے ۔ اور تو اور آج میری پیاری بیٹی بھی مدرسے میں دین کے علم کے حصول میں مصروف عمل ہے جو ہماری بیگم ہی کی مرہون منت ہے۔ اگر آپکے نزدیک یہ بھی شعور نہیں ہے تو آپ ہمیں جس شعور کے بارے میں بتلا رہی ہیں تھوڑی سی اس والے شعور کی تشریح بھی کر دیں تاکہ ہمیں سمجھنے میں آسانی ہو۔
 
آخری تدوین:

آورکزئی

محفلین
جاسم صاحب اپ نے وہ دھاگہ کہاں لگایا ہے۔۔۔ براڈشیٹ والا ؟؟
پیسے کہاں سے ائے ، کس نے دیئے ،،، کیوں دیئے۔۔۔ کن کے پیسے تھے۔۔؟؟
کیونکہ مجھے کوئی علم نہیں اس متعلق۔۔۔ شکریہ
 

ثمین زارا

محفلین
آپ کی یہ سوچ اس وقت کہاں تھی جب پی ٹی آئی مدارس میں پڑھنے والی بچیوں کے متعلق ’’سوسائٹی رجسٹریشن اینڈ امنڈمنٹ بل‘‘ پیش کر رہی تھی۔ جس کے مطابق مدرسے میں پڑھنے والی بچیوں کی تصویر، پتہ، فون نمبر و دیگر کوائف ’’بغرض اشتہار‘‘ مقامی تھانے میں جمع کرانا لازم ہوں گی۔ وہاں آپ کو خواتین یاد نہیں آئیں۔ کیا مدارس میں پڑھنے والی خواتین جو آپ کے بقول گائیں بکریاں سمجھی جارہی ہیں اتنی بے توقیر ہیں کہ تھانہ جات میں ان کی تفاصیل بغرض اشتہار جمع کی جائیں۔ کیا مشال خان کو مدارس کی طالبات نے مارا تھا؟ بلکہ اس کے قاتل تو ایک سرکاری یونیورسٹی کے طلباء تھے۔ کیا ریاست مدینہ میں بیٹیوں کے خلاف اس قسم کی قانون سازی کی گنجائش تھی؟؟
یہاں بھی اپوزیشن کے ایک مولوی ’’مفتی فضل غفور‘‘ نے اس بل کو اپوز کیا۔ وگرنہ آج مدارس میں پڑھنے والی ہماری بیٹیاں بچیاں اور بہنیں بھی تھانوں میں خوار ہورہی ہوتیں۔

پی ٹی آئی کےجلسوں میں خواتین کے ساتھ جو سلوک کیا گیا وہ تو بلکل گائے بکریوں سے بھی بدتر سلوک کیا گیا اس پر آپ کہتی ہیں کہ وہاں کوئی بری بات نظر نہیں آئی۔ انوکھا دوہرا معیار ہے۔ خواتین کے ساتھ بدتمیزی ہو وہ قبول ہے اور جو خاتون گھر میں عزت کے ساتھ بیٹھی ہوئی ہے اس کو گائے بکری سے تشبیہہ دینا۔ کیسے سوچ لیتی ہیں آپ ایسی باتیں؟

اگر واقعی اتنی ذہین ہیں تو کم از کم اسمبلی سینٹ اور صوبائی اسمبلیوں میں پیش ہونے والے بلوں کے بارے میں اپنے آپ کو آگاہ رکھا کریں تاکہ آپ کو پتہ لگ سکے کہ کون سی پارٹی کون سے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے۔

رہی بات بچوں اور بیگمات کی تو بہنا کبھی آپ پشاور آکرکبھی ہماری بیگم سے ان باتوں پر تھوڑی ڈیبیٹ کر کے دیکھ لیں ۔اسمبلی میں قانون سازی جو آپ کو بھی پتہ نہیں ہونگی اس سے آپ کو باخبر کر کے آپکو جھنجوڑ دیں گی۔ اور آپ کو گائے اور گدھی کا فرق تک سمجھا دیں گی۔ اور ہمیں یہ بھی فخر کرنے کا اعزاز حاصل ہے کہ وہ اپنے پچپن ہی سے پنج وختہ نمازی ہیں اور ہمیں لبرل سے دینی بنانے میں انہی نے بنیادی کردار ادا کیا ہے۔ یہی نہیں بلکہ الحمد للہ میرے بچے بھی بچپن سے ہی پانچ وقت کی نماز کے پابند ہیں جس کی بنیادی وجہ ہماری بیگم ہی کی محنت ہے ۔ اور تو اور آج میری پیاری بیٹی بھی مدرسے میں دین کے علم کے حصول میں مصروف عمل ہے جو ہماری بیگم ہی کی مرہون منت ہے۔ اگر آپکے نزدیک یہ بھی شعور نہیں ہے تو آپ ہمیں جس شعور کے بارے میں بتلا رہی ہیں تھوڑی سی اس والے شعور کی تشریح بھی کر دیں تاکہ ہمیں سمجھنے میں آسانی ہو۔
اگر آپ اور آپ کی مہان فیملی اپنی موجودہ حالت سے خوش ہے تو دوسروں کو بھی ان کی اپنی پسند کی زندگی گزارنے دیجیے ۔ اپنے منہ میاں مٹھو بننے کی اتنی کیا ضرورت آن پڑی ہے ۔
 

dxbgraphics

محفلین
اگر آپ اور آپ کی مہان فیملی اپنی موجودہ حالت سے خوش ہے تو دوسروں کو بھی ان کی اپنی پسند کی زندگی گزارنے دیجیے ۔ اپنے منہ میاں مٹھو بننے کی اتنی کیا ضرورت آن پڑی ہے ۔
اگر آپ اور آپ کی مہان فیملی اپنی موجودہ حالت سے خوش ہے تو دوسروں کو بھی ان کی اپنی پسند کی زندگی گزارنے دیجیے ۔ اپنے منہ میاں مٹھو بننے کی اتنی کیا ضرورت آن پڑی ہے ۔

اس کا مطلب پی ٹی آئی کے دھرنوں میں جو ناچ گانا ہوا تھا اس کی آپ حمایت کرتی ہیں۔؟؟ دوسرا ہم نے کہاں کسی کو منع کیا ہے کہ کسطرح زندگی گذارے اچھا بے بنیاد الزام لگانےکا طریقہ ڈھونڈا ہے آپ نے۔ اور رہی بات اپنا منہ میاں مٹھو بننے کی ضرورت نہیں آن پڑی آپ کا سوال ہی اس بارے میں تھا تو جواب دے دیا۔ اگر نہ دیتا تو بھی آپ نے کوئی نہ کوئی الزام تراشی کر دینی تھی۔ ہمیں اندازہ ہوگیا۔
اور کیا مدارس میں پڑھنے والی بہن بیٹیوں کے خلاف قانون سازی ان کی نجی زندگی میں مداخلت نہیں؟ ان کو اپنی زندگی اپنے من پسند طریقے سے گذارنے کا حق نہیں؟ یہاں بھی آپ دوہرا معیار رکھتی ہیں اور اپنی انا کی تسکین کے لئے اس پر بات کرنے کی بجائے اس کو نظر انداز کر دیا۔۔
ہم جیسا اپنی فیملی کے لئے چاہتے ہیں ویسے ہی دوسروں کی فیملیز کے بارے میں ہی چاہتے ہیں یہی ایمانیات کا تقاضا ہے۔ اپنی بہن بیٹی کی عزت کیساتھ ساتھ دوسروں کی بہن بیٹیوں کی بھی عزت چاہتے ہیں اور یہی چاہتے ہیں کہ ہم سب کی بہن بیٹیاں دھرنوں میں ناچ گانے اور من چلوں کی شرارتوں کا نشانہ نہ بنیں۔ دھرنوں میں ناچ گانے کی حمایت کرنے والوں کی بھی مذمت کرتے ہیں۔

اور ہاں جو بل ’’سوسائٹی رجسٹریشن اینڈ امنڈمنٹ بل ‘‘ بل مدارس میں پڑھنے والی بہن بیٹیوں کے خلاف پی ٹی آئی نے پیش کیا تھا اس کا جواب باقی ہے۔ وگرنہ اپنے حصے کا کردار ادا کرتے ہوئے اس کی مذمت ہی کر دیں۔

آپ کی نئی الزام تراشی کا منتظر۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
جاسم صاحب اپ نے وہ دھاگہ کہاں لگایا ہے۔۔۔ براڈشیٹ والا ؟؟
پیسے کہاں سے ائے ، کس نے دیئے ،،، کیوں دیئے۔۔۔ کن کے پیسے تھے۔۔؟؟
کیونکہ مجھے کوئی علم نہیں اس متعلق۔۔۔ شکریہ
۶۰ منٹ بعد علم ہو جائے گا۔ شکریہ
 

جاسم محمد

محفلین
جاسم صاحب اپ نے وہ دھاگہ کہاں لگایا ہے۔۔۔ براڈشیٹ والا ؟؟
پیسے کہاں سے ائے ، کس نے دیئے ،،، کیوں دیئے۔۔۔ کن کے پیسے تھے۔۔؟؟
کیونکہ مجھے کوئی علم نہیں اس متعلق۔۔۔ شکریہ
براڈ شیٹ کے سی ای او کا حالیہ و تفصیلا انٹرویو بمع اردو ترجمہ یہاں دیکھ لیں۔ اور نیب کی ناکامی پر جو مٹھائیاں کھائی تھی وہ دوکاندار کو واپس کر دیں۔
انٹرویو کے مطابق براڈ شیٹ نہ صرف ۳۰ ملین ڈالرز حکومت پاکستان کو واپس کر رہا ہے۔ بلکہ شریف و زرداری خاندان کے دیگر اربوں ڈالرز کے اثاثے پاکستان واپس لانے کیلئے اپنی خدمات بھی پیش کر رہا ہے:
 

dxbgraphics

محفلین
اور اس مشکل سے نکلنے کیلئے ملک دوبارہ موروثیوں کے حوالہ کیا جائے؟ :)

اگر آپ کو موروثیت تسلیم نہیں تو نئی نسل کو پھر سیاست میں خود آنا چاہئے اور موروثیت کو رد کر کے نئی نسل کو اسمبلیوں میں لائیں۔ جتنے بھی پاکستانی اڈے دیئے گئے وہ جرنیلوں کے دور ہی میں دیئے گئے۔ تو پھر بھی موروثیت جرنیلوں کی آمریت سے بہتر ہوئی نا۔
موروثیت سے نکلنے کے لئے عوام کو ووٹ کی شرح 100 فیصد یقینی بنانی ہوگی اور نئی نسل کا سیاست میں آنا اور اسٹیبلشمنٹ کے چند جرنیلوں کا سیاست میں مداخلت بند کرنا ناگزیر ہے۔ وگرنہ روتے رہیں موروثیت اور آمریت کو۔
 
Top