موجودہ صورتحال میں روپے کی قدر کو سنبھالا نہیں جاسکتا: حفیظ شیخ

جاسم محمد

محفلین
موجودہ صورتحال میں روپے کی قدر کو سنبھالا نہیں جاسکتا: حفیظ شیخ
Last Updated On 14 June,2019 10:24 am
495920_82422713.jpg

کراچی: (دنیا نیوز) مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا ہے کہ کمزورمعیشت ورثے میں ملی، موجودہ صورتحال میں روپے کی قدر کو سنبھالا نہیں جاسکتا، ملک97 ارب ڈالر کا مقروض ہے، ماضی میں ترقی کیلئے پالیسیاں نہیں بنائی گئیں۔

مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا اس سال حکومت نے 2 ہزار ارب روپے سود دیا، آئندہ مالی سال سود 3 ہزار ارب روپے ہوگا، ایک سال میں مالیاتی خسارہ 3 ٹریلین ہوگا، تجارتی خسارہ 40 ارب ڈالر ہے، ہم سب کچھ امپورٹ کر رہے ہیں، پاکستان معاشی بحران کا شکار ہوچکا ہے، میں نے 40 ملکوں کی معیشت پر کام کیا ہے۔

حفیظ شیخ کا کہنا تھا ہم نے کبھی مسلسل معاشی ترقی حاصل نہیں کی، ہم بیرونی دنیا کے ساتھ کاروبار کرنا پسند نہیں کرتے، ہمارے کاروباری طبقے نے ملک سے باہر اچھے تعلقات نہیں بنائے، دس سالوں میں برآمدات میں کوئی اضافہ نہیں ہوا، چین مسلسل 40 سال سے ترقی کر رہا ہے، پاکستان معاشی ترقی طویل مدت نہیں رہی، ہم نے 70 سال میں اپنی مصنوعات دنیا کو فروخت نہیں کی۔
 

جاسم محمد

محفلین
حفیظ شیخ کا کہنا تھا ہم نے کبھی مسلسل معاشی ترقی حاصل نہیں کی، ہم بیرونی دنیا کے ساتھ کاروبار کرنا پسند نہیں کرتے، ہمارے کاروباری طبقے نے ملک سے باہر اچھے تعلقات نہیں بنائے، دس سالوں میں برآمدات میں کوئی اضافہ نہیں ہوا، چین مسلسل 40 سال سے ترقی کر رہا ہے، پاکستان معاشی ترقی طویل مدت نہیں رہی، ہم نے 70 سال میں اپنی مصنوعات دنیا کو فروخت نہیں کی۔
70 سالوں میں پہلی بار ملک کے وزیر خزانہ نے ملکی معیشت سے متعلق قوم سے سچ بولا ہے۔ عمران خان زندہ باد!
 

جاسم محمد

محفلین
جنرلز کے اسٹکس ٹوٹیں گی تو ترقی ہوگی۔ پاکستانی جمہوری حکومتوں کا چین سے موازنہ کرنا کتنا بڑا لطیفہ ہے۔
پاکستان کی خراب معاشی صورت حال میں فوج بھی برابر کی حصہ دار ہے۔ جہاں دیگر سول سیکٹرز میں ایکسپورٹس مندی کا شکار رہیں، وہی حال عسکری سیکٹر کا رہا۔ امریکہ، روس، اسرائیل بڑے پیمانہ پر جنگی سازو سامان پوری دنیا میں ایکسپورٹ کرتے ہیں۔ پاکستان کو یہ بھی باہر سے منگوانا پڑتا ہے۔
بجائے اس کے کہ فوج ملک کی دفاعی برآمداد میں اضافہ کرتی، یہ کند ذہن سیمنٹ، پرچون اور ٹرانسپورٹ کی دکان ڈال کر بیٹھ گئے۔
حد ہے ویسے۔
50 commercial entities being run by armed forces - Pakistan - DAWN.COM
 
حکومت کو چاھئیے کہ ہر نوجوان کو ہنر مند بنائے ایسے شعبے کھولے جس میں لوگوں کو ہنر مند بنایا جائے اور ساتھ میں اتنا وظیفہ مقرر کیا جائے کہ لوگوں کو ہنر سیکھتے ہوئے گھر کی فکر نہ ہو۔ ہمارے لوگ زیادہ تر مزدوری کرتے ہیں یا ایسے کام کرتے ہیں جس سے اُنھیں وقتی فائدہ تو ہوتا ہے پر جب اُنھیں کام سے نکالا جاتا ہے تو پھر اُن کے ہاتھ میں کچھ بھی نہیں ہوتا اُن لوگوں کو پھر بیروزگاری کا سامنا کرنا پڑتا ہے سفر پھر زیرو سے شروع ہوجاتا ہے۔
 
Top