موجودہ حکومت کے ایسے اقدامات جنہیں اسلام پسند حلقے اسلام دشمنی سے تعبیر کر رہے ہیں

موجودہ حکومت پچیس جولائی کو ہونے والے الیکشن میں قیام پذیر ہوئی ۔ ان کے ایسے اقدامات جنہیں نہ صرف عوام الناس بلکہ مذہبی حلقے بھی اسلام دشمنی سے تعبیر کرتے ہیں آئیے کچھ الزام تراشیاں ہو جائیں

پہلے پاکستان کے آئین کے ایک باغی ایک قادیانی کو آپ نے اپنی کابینہ میں رکھا۔
پھر آپ کی قومی اسمبلی کی ایک ممبر نے پارلیمنٹ کے اندر تقریر کی کہ اب وقت آ گیا ہے کہ دشمن اسلام و پاکستان اسرائیل کی ناجائز جبری حکومت کو تسلیم کر لیا جائے۔

آپ کے مرکزی وزیراطلاعات نے ایک غیر مسلم ممبر کی پارلیمنٹ شراب پر پابندی کی بات پر کہا کہ یہ سستی شہرت کے لیے کر رہے ہیں۔ قانون سے کیا ہوتا ہے۔جو شراب پیے گا پیتا رہے گا۔پارلیمنٹ میں اس بل کو روک دیا گیا۔

اب پنجاب کے وزیر اطلاہات نے کہا ہے کہ غیر اسلامی تہور بسنت منائیں گے۔ جب کہ آپ کو معلوم ہے کہ سپریم کورٹ نے اس پر پابندی لگائی ہوئی ہے۔ اس کے خلاف لوگ عدالت میں بھی پہنچ چکے ہیں۔

ایسی اور بہت سے باتیں ہیں جو اسلامی فلاحی ریاست کے خلاف جاتیں ہیں۔

تحریک لبیک کے خلاف لگائے جانے والے دہشت گردی اور غداری کے الزامات آپ بھی جانتے ہیں کہ سوائے آپ کی بدنیتی اور آمریت کے کچھ نہیں ہیں ورنہ جن بنیادوں پر انہیں غدار اور دہشت گرد قرار دیا جا سکتا ہے انہی بنیادوں پر آپ ان سے بڑے دہشت گرد اور غدار ثابت ہو سکتے ہیں

حج پر سبسڈی کا خاتمہ اور پارلیمنٹ میں حرام خود پارلیمنٹیرینز کے لیئے بیس روپے میں مچھلی کی فراہمی والی سبسڈی جاری

اپنے وزیروں مشیروں کی بدمعاشیوں اور زبان درازیوں پر مکمل خاموشی




وقت کی کمی ہے ایک لمبی لسٹ ہے موجودہ حکومت کی اسلام دشمن کاروائیوں کی لسٹ ابھی جاری ہے
 

جاسمن

لائبریرین

مشرقی پاکستان میں بھی ایسا ہؤا تھا۔
یہ قدم انتہائی خطرناک ہے۔ اللہ نہ کرے۔۔۔اللہ کبھی بھی نہ کرے کہ ہمارے بچے، ہماری آئندہ نسلیں غیر مسلم لوگوں سے اسلامیات جیسا مضمون پڑھیں۔آمین!
 

جاسم محمد

محفلین
پہلے پاکستان کے آئین کے ایک باغی ایک قادیانی کو آپ نے اپنی کابینہ میں رکھا۔
کابینہ میں نہیں، اقتصادی مشاورتی کونسل میں رکھا تھا۔ جس کی سرکاری حیثیت ثانوی سے ہے۔ اصل فیصلے ای سی سی کرتی ہے۔
بہرحال حکومت کو اس وقت معلوم نہیں تھا کہ موصوف قادیانی ہونے کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر اپنے عقائد کے مبلغ بھی ہیں۔ حقائق سامنے آنے پر ان سے چارج واپس لے لیا گیا۔
 

جاسم محمد

محفلین
پھر آپ کی قومی اسمبلی کی ایک ممبر نے پارلیمنٹ کے اندر تقریر کی کہ اب وقت آ گیا ہے کہ دشمن اسلام و پاکستان اسرائیل کی ناجائز جبری حکومت کو تسلیم کر لیا جائے۔
اسرائیل کے ہمسایہ ممالک مصر ۱۹۷۹ اور اردن ۱۹۹۴ سے اسرائیل کے وجود کو نہ صرف تسلیم کرتے ہیں۔ بلکہ اس کے ساتھ سفارتی تعلقات بھی قائم رکھے ہوئے ہیں۔ ترکی اسرائیل کا ایک بڑا تجارتی پارٹنر ہے۔ آذربائیجان کے اسرائیل سے بہت قریبی تعلقات ہیں۔ سعودیہ ایران کے خوف سے اسرائیل کو حلیف تسلیم کر چکا ہے۔ بس پاکستانیوں کو ایک پھولے ہوئے غبارے میں رہنا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
آپ کے مرکزی وزیراطلاعات نے ایک غیر مسلم ممبر کی پارلیمنٹ شراب پر پابندی کی بات پر کہا کہ یہ سستی شہرت کے لیے کر رہے ہیں۔ قانون سے کیا ہوتا ہے۔جو شراب پیے گا پیتا رہے گا۔پارلیمنٹ میں اس بل کو روک دیا گیا۔
کسی بھی قانون کے نفاذ کیلئے پارلیمان اور سینیٹ میں اکثریت ہونا لازمی ہے۔ شراب کے خلاف بل غیر مسلم رکن پارلیمنٹ لائے یا مسلم، اس سے کچھ فرق نہیں پڑتا۔ جب تک عددی برتری نہ ہوگی یہ بل پاس نہیں ہو سکتا۔
اور ویسے بھی جس ملک کے پارلیمنٹ لاجز سے سابقہ حکومت میں شراب کی بوتلیں نکل آئیں۔ آج حکومت کی تبدیلی سے وہ شراب دشمن نہیں بن جائے گا۔
 

جاسم محمد

محفلین
اب پنجاب کے وزیر اطلاہات نے کہا ہے کہ غیر اسلامی تہور بسنت منائیں گے۔ جب کہ آپ کو معلوم ہے کہ سپریم کورٹ نے اس پر پابندی لگائی ہوئی ہے۔ اس کے خلاف لوگ عدالت میں بھی پہنچ چکے ہیں۔
پنجاب حکومت نے بسنت سے متعلق کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا تھا بلکہ صرف یہ عندیہ دیا تھا کہ وہ اس حوالہ سے سوچ رہی ہے۔ بعد النظر میں بسنت ہر سال کی طرح اس بار بھی منسوخ کر دی گئی۔
 

جاسم محمد

محفلین
تحریک لبیک کے خلاف لگائے جانے والے دہشت گردی اور غداری کے الزامات آپ بھی جانتے ہیں کہ سوائے آپ کی بدنیتی اور آمریت کے کچھ نہیں ہیں ورنہ جن بنیادوں پر انہیں غدار اور دہشت گرد قرار دیا جا سکتا ہے انہی بنیادوں پر آپ ان سے بڑے دہشت گرد اور غدار ثابت ہو سکتے ہیں
تحریک لبیک کی سینیر قیادت نے بیچ چوراہے میں کھڑے ہو کر ملک کی اعلیٰ عدلیہ کو گالیاں نکالیں۔ معزز ججوں کے خلاف قتل کے فتوے دئے۔ آرمی چیف کے خلاف بغاوت کیلئے فوج کو اکسایا۔ یہ سب حرکات سنگین غداری کے زمرہ میں آتا ہے۔ اسی لئے ان عناصر کے خلاف قانونی کاروائی ہو رہی ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
حج پر سبسڈی کا خاتمہ اور پارلیمنٹ میں حرام خود پارلیمنٹیرینز کے لیئے بیس روپے میں مچھلی کی فراہمی والی سبسڈی جاری
سبسڈی سے حج کروانا اسلامی احکامات کے منافی ہے۔ کل کلاں کو کہیں گے قربانی کے جانور عوام کی دسترس سے باہر ہو گئے ہیں۔ حکومت اس پر بھی سبسڈی دے۔ ایسے ہوگی قربانی ؟
 

جاسم محمد

محفلین
اپنے وزیروں مشیروں کی بدمعاشیوں اور زبان درازیوں پر مکمل خاموشی
جو زبان اپوزیشن حکومت کیلئے استعمال کرتی ہے۔ اسے اسی زبان میں جواب دیا جائے گا۔ یاد رہے کہ نئی حکومت مفاہمت یعنی این آر او کرنے نہیں آئی۔ بلکہ اپوزیشن کا احتساب کرنے ایوان میں بھیجی گئی ہے۔
 
بہرحال حکومت کو اس وقت معلوم نہیں تھا کہ موصوف قادیانی ہونے کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر اپنے عقائد کے مبلغ بھی ہیں۔

ہاہاہاہا بوہت مذاقیہ اوہ جی بوہت مذاقیہ

سبسڈی سے حج کروانا اسلامی احکامات کے منافی ہے۔

مل مالکان وغیرہ کو سبسڈی دینا عین اسلامی ہے۔

تحریک لبیک کی سینیر قیادت نے بیچ چوراہے میں کھڑے ہو کر ملک کی اعلیٰ عدلیہ کو گالیاں نکالیں۔ معزز ججوں کے خلاف قتل کے فتوے دئے۔ آرمی چیف کے خلاف بغاوت کیلئے فوج کو اکسایا۔ یہ سب حرکات سنگین غداری کے زمرہ میں آتا ہے۔ اسی لئے ان عناصر کے خلاف قانونی کاروائی ہو رہی ہے۔

فیض آباد دھرنا، اپنے لوگ، ہزار ہزار کے نوٹ۔ وغیرہ وغیرہ

جو زبان اپوزیشن حکومت کیلئے استعمال کرتی ہے۔ اسے اسی زبان میں جواب دیا جائے گا۔

اسی زبان میں علیم خان کے لئے بھی وہی سب کچھ دہرائیے گا ایک مرتبہ جو اپوزیشن کے کسی رُکن کی گرفتاری پر فرمایا جاتا ہے۔ چلو کوئی گل نہیں، چلو کوئی گل نہیں !!

پنجاب حکومت نے بسنت سے متعلق کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا تھا بلکہ صرف یہ عندیہ دیا تھا کہ وہ اس حوالہ سے سوچ رہی ہے۔ بعد النظر میں بسنت ہر سال کی طرح اس بار بھی منسوخ کر دی گئی۔

بادی النظر میں غلط یوٹرن!!
اور ویسے بھی جس ملک کے پارلیمنٹ لاجز سے سابقہ حکومت میں شراب کی بوتلیں نکل آئیں۔ آج حکومت کی تبدیلی سے وہ شراب دشمن نہیں بن جائے گا۔

شہد کہیں جی شہد ویسے وہ گنڈا پور شہد پوری صاب کل کیا خوب فرما رہے تھے کلبھوشن کے متعلق۔ آہا کیا کہنے۔
 

جاسمن

لائبریرین
کسی بھی تدریسی شعبہ میں لیکچرار بننے کا متعلقہ شخصیت کے ذاتی دین یا مذہب سے کیا ربط ہے؟ کیا انگریزی کی ٹیچر کا انگریز ہونا لازمی ہے؟ یا شیعہ فرقہ سے تعلق رکھنے والا سنی اسلام پر لیکچر دینے کے قابل نہیں ہے؟ علم و تدریس کا تعلق متعلقہ شعبہ میں تحقیقی دسترس حاصل کرنے سے ہے نہ کہ اساتذہ کے اپنے ذاتی مذہب سے۔
انگریزی کا استاد انگریزی اور معاشیات کا استاد معاشیات پڑھائے گا، لیکن اسلامیات کا استاد اسلامیات پڑھاتے ہوئے جو ذہن سازی کرے گا تو آئیندہ کیسے ذہن و عقائد کی نسل تیار ہوگی؟ ان میں سے سب نہ سہی تو بھی بہت سے لوگ گمراہ ہوچکے ہوں گے خدانخواستہ۔
بہرحال آپ کا یہ بھولا بھالا سا سوال حقیقت میں اتنا بھولا بھالا نہیں ہے۔ آپ جانتے ہیں کہ مسلمانوں کے لیےاسلامیات محض ایک مضمون کی حیثیت نہیں رکھتا۔
میں اس کے بعد بحث کرنا نہیں چاہوں گی۔
اللہ حافظ
 

فلسفی

محفلین
بہن، یہ کوٹہ تو غالباً پہلے سے مختص ہے۔ 2016 کی یہ خبر دیکھیے۔

پھر بھی حال ہی میں ایسا کوئی قانون پاس ہوا ہے تو اس کی مذمت ہونی چاہئے، لیکن باوجود تلاش کے پنجاب اسمبلی کی ایسی کسی کاروائی کی تفصیل نہیں مل سکی فقط سٹی 42 کی خبر کے۔ کیا آپ کے پاس اس حوالے سے مزید معلومات ہیں۔
 
آخری تدوین:
نیازی حکومت: اسلام، پاکستان و ملت اسلامیہ پاکستان کی بربادی کی سازش!!! یہ چپ آخر کب تک؟؟؟

تحریر محمد رضا


اس تحریر کا مقصد عمران خان کی وزارت عظمیٰ پی ٹی آئی حکومت کی نصف برس کے دور اقتدار میں اسلام کش اقدامات کی نشاندھی کرنا اور ملت اسلامیہ پاکستان کے اہل شعور کو دعوت فکر دینا ہے!!!

اگست 2018 میں عمران خان کے وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھانے اور پی ٹی آئی کے اقتدار میں آنے سے لے کر اب تک 6 ماہ کی حکومت میں حکمران طبقہ کی جانب سے کئی ایسے اقدامات کیے گئے جو اس ریاست میں بلواسطہ یا بلاواسطہ اسلام کو نقصان پہنچنے کا سبب بنے اور جن سے عمران حکومت کی پالیسی کے حوالے سے شکوک و شبہات نے جنم لیا اور کئی ایسے سوال اٹھے جن کا حکومت چاہ کر بھی تسلی بخش جواب نہ دے پائی!

1 عمران احمد خان نیازی نے جب وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھایا تو لفظ خاتم النبیین جو قرآن مجید کا مقدس لفظ ہے کو بار ہا کوشش کے باوجود بھی درست ادا نہ کر سکے اور اپنی کم علمی پہ نادم ہونے کی بجائے الٹا تمسخر اڑایا!

2 نیدرلینڈز فریڈم پارٹی کے سربراہ ملعون گیرٹ ویلڈر نے آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس میں گستاخی کا ناپاک منصوبہ بنایا جسے نیدرلینڈز کی حکومت کی بھرپور حمایت و عالم کفر بالخصوص صیہونیوں کی مکمل پشت پناہی حاصل تھی جس پہ ملت اسلامیہ پاکستان میں سخت غم و غصہ پیدا ہوا اور ملت نے یک زبان ہو کر حکومت وقت سے نیدرلینڈز کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ کیا لیکن عمران حکومت نے برسر اقتدار آنے کے بعد ٹال مٹول سے کام لیا اور عوامی خواہشات کا احترام نہ کیا پھر جب ملعونہ نے گستاخی کے مقابلہ کے انعقاد کی تاریخ کا اعلان کیا اور نعوذ باللہ استغفر اللہ کچھ خاکے انٹرنیٹ پہ ڈال دیے تو ملت اسلامیہ پاکستان نے حکومتی رویہ سے دل برداشتہ ہوکر نیدرلینڈز سفارت خانہ بند کروانے کے لئے اسلام آباد کی جانب مارچ کیا لیکن حکومت مے سفارت خانہ بند کرنے کی بجائے اسلام آباد کو میدان جنگ بنانے کی تیاری کر لی (البتہ کوئی بڑا سانحہ رونما ہونے سے قبل نیدرلینڈز کے گستاخوں نے غیور مسلمانوں سے خوفزدہ ہوکر مقابلہ منسوخ کر دیا اور احتجاج موخر ہو گیا پر حکومت وقت نے اپنی ہٹ دھرمی سے پاکستان کو آگ و خون میں دھکیلنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی)!

3 عمران خان نے وزیر اعظم بننے کے بعد اپنی اقتصادی مشاورتی کونسل بنائی جس میں جانتے بوجھتے ایک قادیانی ماہر اقتصادیات کو نہ صرف شامل کیا بلکہ اس کی تقرری کا بھرپور دفاع بھی کیا شریعت سے متصادم دلائل بھی دیے اور یوں قادیانییوں کی حمایت کر کے ملت اسلامیہ پاکستان کے دلوں میں ان کی ہمدردی پیدا کرنے کی کوشش کرکے نظریہ پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کا سبب بنے۔ حکومتی وزرا نے وزیر اعظم کے نقش قدم پہ چل کر قادیانی مخالفین کو شدت پسند تک کہا ( مگر بلآخر ملت اسلامیہ پاکستان کے شدید دباؤ پہ حکومت کو قادیانی مشیر کو عہدہ سے برطرف کرنا پڑا اور یوں صیہونی قادیانی سازش ناکام ہو گئی)!!!

4 پی ٹی آئی رکن نے الیکٹرانک کرائمز کی روک تھام کے لیے ایک متنازعہ توہین مذہب/رسالت ترمیمی بل کا مسودہ سینٹ میں پیش کیا جس میں قادیانیوں کو تحفظ دینے کے ساتھ ساتھ 295 سی پہ حملہ کرنے کی مذموم کوشش کی گئی! ( دینداروں کی مخالفت کے سبب بل تاحال پاس نہیں ہو سکا)!

5 تاریخ پاکستان میں پہلی مرتبہ اسرائیل ناجائز ریاست کے ایک مشکوک ہوائی جہاز کی پاکستان اسلام آباد کے خفیہ دورے و کئی گھنٹوں تک قیام کی خبر آئی جس کی بعد ازاں کئی مستند ذرائع سے تصدیق ہوئی! (اس کی تفصیلات تاحال سامنے نہیں آ سکیں)!

6 قومی اسمبلی میں پہلی مرتبہ ایک پی ٹی آئی وزیر نے اسرائیل ناجائز کی حمایت میں قرار داد پیش کی اور جھوٹ گمراہی میں مبنی نظریات کا پرچار کر کے نظریہ اسلام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی کی اور اسرائیل ناجائز کو بطور ریاست تسلیم کرنے کی خواہش کا اظہار کیا!

7 2009 میں حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی شان مبارک میں صریح گستاخی کا ارتکاب کرنے والی عاصیہ ملعونہ شاتمہ رسول جو دو عدالتوں میں اعتراف جرم کے بعد ثابت شدہ گستاخہ اور سزائے موت کی مجرمہ جبکہ شریعت کی رو سے واجب القتل ہے کو 10 برس کے بعد سپریم کورٹ کے اعلیٰ ججوں نے نظر ثانی اپیل کی سماعت کرتے ہوئے محض چند سماعتوں کے بعد گستاخ نوازی پہ مبنی شریعت اسلامیہ سے متصادم انصاف کے تقاضوں سے خالی جانبدارانہ متنازعہ فیصلہ سنا کر با عزت بری کر دیا جبکہ اس فیصلہ سے قبل عیسائی وفود سے عمران حکومت کی ملاقاتیں، امریکہ یورپ کینیڈا کی حکومتوں کے دباو، پاپ آف ویٹی کن کے بیان، غیر ملکی این جی آوز کی فنڈنگ، میڈیا پراپیگنڈا ثابت ہے مزید برآں وزیراعظم بننے سے قبل عمران خان کی عاصیہ ملعونہ کی اخلاقی حمایت پھانسی کی مخالفت گستاخ نواز سلمان تاثیر ملعون کی حمایت سلمان تاثیر کو جہنم واصل کرنے کی مذمت! غازی ممتاز حسین قادری شہید رحمۃ اللہ علیہ کو قاتل قرار دے کر غازی صاحب کی پھانسی کی حمایت! پھر سپریم کورٹ کے عاصیہ ملعونہ بریت کے خلاف شریعت فیصلہ کو آئینی شرعی قرار دے کر اس کی حمایت اور عملدرآمد کی یقین دہانی۔ عاصیہ ملعونہ فیصلہ خلاف شریعت تھا اس لئے جید علمائے دین، مذہبی حلقوں دینی سیاسی جماعتوں نے اسے مسترد کر دیا اور ملت اسلامیہ پاکستان اس خلاف شریعت فیصلہ کے خلاف سراپا احتجاج سڑکوں پہ آ گئی جس پہ حکومت وقت نے ملت اسلامیہ پاکستان کے تحفظات دور کرنے اور مصالحت کا راستہ اپنانے کی بجائے ریاستی رٹ قانون کی عملداری کو چیلنج کرنے کا بہانہ بنا کر جبر و تشدد کا راستہ اپنایا لیکن جب عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ہار نہ مانی تو حکومت نے بدنیتی پہ مبنی معاہدہ کیا اور عاصیہ ملعونہ گستاخی کو سزائے موت دینے کی یقین دہانی کروائی جس پہ احتجاج ختم ہو گیا!!! (لیکن عمران حکومت تاحال اس معاہدے پہ عملدرآمد نہیں کر پائی یا کرنا ہی نہیں چاہتی)!

8 پاکستان میں نئی ابھرتی اور تیزی سے مقبول ہوتی اسلامی اصلاحی انقلابی تحریک لبیک یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جو نظام مصطفیٰ نظام شریعت کے نفاذ کی علمبردار، ختم نبوت و ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کی محافظ، اسلام ملت اسلامیہ پاکستان پاکستان کی پاسباں، اسلامی بیداری نشاط ثانیہ غلبہ دین کی تحریک ہے جس کی قیادت علمائے دین اہل حق کر رہے ہیں اور جو پاکستان میں صیہونی قادیانی ناپاک عزائم کی راہ میں رکاوٹ سیکولر لبرل نظام کی مخالف اور نظریہ اسلام کی بقا کی ضامن ہے کو ریاستی طاقت کا بھرپور استعمال کرکے بالجبر کچلنے کی کوشش کرنا تحریک کی پہلی دوسری تیسری سطح کی قیادت کو پابند سلاسل کرکے اور کارکنان کی بہت بڑی تعداد کو جیلوں میں ڈال کر تحریک کو مفلوج کرنے کی کوشش کرنا پھر قیدیوں کو لالچ دباؤ کے ذریعے تحریک سے الگ کرنے کی کوشش کرنا تحریک کی سیاسی نمائندگی کو ختم کرنے اور تحریک پہ شدت پسندی کا لیبل لگا کر تحریک کو بین کرنے کی کوشش وغیرہ شامل ہیں! صرف ایک مخصوص جماعت و تحریک کے خلاف حکومتی سرپرستی میں ریاستی جبر و تشدد اور اس پہ مغربی آقاؤں کی آشیر باد عمران حکومت کی حیثیت کو متنازع بنانے کے لئے کافی ہیں!

9 قادیان سے محض چند کلومیٹر کی مسافت پہ واقع کرتار پور پاک بھارت باڈر کو عام راہداری بنا کر قادیانییوں ملعونوں کو قادیان اور چناب نگر کے درمیان سفر کی سہولیات پیدا کرنا اور حکومت کی جانب سے سبسٹڈی دینا!

9 پی ٹی آئی وزیر اطلاعات و نشریات کا برطانیہ میں قادیانی نمائندوں کے ساتھ کھلم کھلا ملاقاتیں کرنا قادیانیوں کو بلواسطہ احمدی مسلمان تسلیم کرنا خفیہ معاہدے کرنا اور مبینہ طور پہ قادیانیوں کو ریاستی سطح پہ مسلمان قرار دلوانے کی سازش کرنا!

10 پاکستان میں ناجائز صیہونی ریاست اسرائیل کے باشندوں کی آمد و رفت کا راستہ ہموار کرنا اور پاکستان کے یہودی شہریوں کو اسرائیل سفر کرنے کی اجازت دینا اسرائیل ناجائز کو تسلیم کرنے اور اسرائیل ناجائز کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی کوشش کرنا!


11 تجاوزات کے نام پہ مساجد مدارس کو، شہید کرنا۔

12 قانون کی عملداری کے نام پہ مساجد مدارس کی حرمت پامال کرنا۔

13 دینی رجحان کو ختم کرنے کی کوشش کرنا اور اسلام کی مغرب پسند تصویر پیش کرکے صوفی اسلام و روشن خیال مسلمان جیسے باطل نظریات کا پرچار کرکے نظریہ اسلام کو نقصان پہنچانے اور پاکستان کو لبرل سیکولر ریاست بنانے کی کوشش کرنا۔ علمائے حق کے خلاف پراپیگنڈہ کرنا اور لالچ دباؤ کے ذریعے علمائے دین کی حمایت حاصل کرنا۔

14 خلاف اسلام تہوار جیسے بسنت وغیرہ کو فروغ دے کر اسلامی تہذیب و ثقافت پہ حملہ کرنا۔

15 مغرب کی فنڈنگ سے 1000 سینما گھر بنا کر تفریح کے نام۔پہ معاشرے میں بے حیائی فحاشی بے راہ روی کو فروغ دینے کی کوشش کرنا۔

16 شعائر اسلام کی توہین کرنا اور ایسا ماحول بنانا جہاں احکام شریعت پہ عمل کرنا انتہائی مشکل جبکہ شریعت سے بغاوت کرنا بہت آسان ہو جائے۔

17 عمران حکومت میں تاریخ پاکستان میں پہلی مرتبہ پاکستان کی سرزمین پہ آرٹ کے نام پہ شیطان کا مجسمہ نصب ہونا!

18 سود کو ختم کرنے کی بجائے مزید فروغ دینا

19 ملت اسلامیہ پاکستان کو بیرونی قرضوں کی زنجیروں میں مزید جکڑنا۔

20 ریاست مدینہ کے نام پہ ملت اسلامیہ پاکستان کے ایمان سے اور پاکستان کے مستقبل سے کھیلنا
 

محمداحمد

لائبریرین
پنجاب حکومت نے بسنت سے متعلق کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا تھا بلکہ صرف یہ عندیہ دیا تھا کہ وہ اس حوالہ سے سوچ رہی ہے۔ بعد النظر میں بسنت ہر سال کی طرح اس بار بھی منسوخ کر دی گئی۔

نہ جانے وہ کب فیصلہ کریں گے۔ کتنے بچے اور بڑے اس خونی کھیل کا نشانہ بن چکے ہیں۔

بلکہ فیاض چوہان صاحب نے تو کہا تھا کہ ہم بسنت ضرور منائیں گے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
کسی بھی قانون کے نفاذ کیلئے پارلیمان اور سینیٹ میں اکثریت ہونا لازمی ہے۔

یہی تو جمہوریت کی برائی ہے ۔

ورنہ جب لکھا جاتا ہے کہ حاکمِ اعلیٰ اللہ رب العزت کی ذات ہے تو پھر حکم بھی اُسی کا چلنا چاہیے۔

ورنہ یہ ڈھکوسلے بازیاں قانون کی کتابوں سے ختم ہونی چاہیے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
سبسڈی سے حج کروانا اسلامی احکامات کے منافی ہے۔ کل کلاں کو کہیں گے قربانی کے جانور عوام کی دسترس سے باہر ہو گئے ہیں۔ حکومت اس پر بھی سبسڈی دے۔ ایسے ہوگی قربانی ؟

بالکل!

حکومت اگر سبسڈی دیتی ہے تو اچھی بات ہے۔

لیکن اس قدر قرضوں میں ڈوبی حکومت کی طرف سے سبسڈی دینا اچھا نہیں لگتا ! حج تو صرف صاحب استطاعت پر فرض ہے۔
 

جاسمن

لائبریرین
Screenshot-20190207-130011.jpg
 

محمداحمد

لائبریرین
اسرائیل کے ہمسایہ ممالک مصر ۱۹۷۹ اور اردن ۱۹۹۴ سے اسرائیل کے وجود کو نہ صرف تسلیم کرتے ہیں۔ بلکہ اس کے ساتھ سفارتی تعلقات بھی قائم رکھے ہوئے ہیں۔ ترکی اسرائیل کا ایک بڑا تجارتی پارٹنر ہے۔ آذربائیجان کے اسرائیل سے بہت قریبی تعلقات ہیں۔ سعودیہ ایران کے خوف سے اسرائیل کو حلیف تسلیم کر چکا ہے۔ بس پاکستانیوں کو ایک پھولے ہوئے غبارے میں رہنا ہے۔

ہم نہیں کریں گے۔

اور اگر ہماری حکومت کرے گی تو ہم اُس کے خلاف ہی ہوں گے۔
 
Top