منّے میاں نہ رونا

سیدہ شگفتہ

لائبریرین



مُنّے میاں نہ رونا

شاعر : انور شعور


منّے میاں نہ رونا ، منّے میاں نہ رونا
دیکھو تمہاری خاطر ، ہم لائے ہیں کھلونے
ڈھونڈے نہ پھر ملے گا ، ہر گز اسے نہ کھونا
منّے میاں نہ رونا ، منّے میاں نہ رونا

تم قہقہے لگانا ، ہنس کر ہمیں ہنسانا
رو رو کے آنسوؤں سے ، مت آستیں بھگونا
منّے میاں نہ رونا ، منّے میاں نہ رونا

کیوں رو رہے ہو بولو ، یہ مٹھیاں تو کھولو
تم کو ہے کس نے مارا ، کیا بات ہے کہونا
منّے میاں نہ رونا ، منّے میاں نہ رونا

تم نے بھی کچھ سنا ہے ، بیٹھک میں کیا ہوا ہے
آنگن میں کیا دھرا ہے ، گھر میں چلو اٹھو نا
منّے میاں نہ رونا ، منّے میاں نہ رونا

پہلے سبق تو پڑھ لو ، کچھ سیڑھیاں تو چڑھ لو
پھر کیاریوں میں چل کر ، اِک بیج تم بھی بونا
منّے میاں نہ رونا ، منّے میاں نہ رونا

دیکھو تمہاری خاطر ہم لائے ہیں کھلونا



----00----


 
Top